ممبئی میونسپل ملازمین الیکشن ڈیوٹی پر - شہری خدمات متاثر - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-03-13

ممبئی میونسپل ملازمین الیکشن ڈیوٹی پر - شہری خدمات متاثر

ممبئی۔
(اقبال انصاری - آئی این این)
برہن ممبئی میونسپل کارپوریشن( بی ایم سی) کے بیشتر ملازمین کو الیکشن ڈیوٹی پر بھیج دئیے جانے سے شہری انتظامیہ کا کام کاج بری طرح متاثر ہورہا ہے۔ ان کاموں میں پائپ لائن، ڈرینج، سیوریج کی صفائی اور مرمت شامل ہیں۔ اس کے سبب شہری بھی پریشان ہیں۔ بدھ کو منعقدہ اسٹیڈنگ کمیٹی کی میٹنگ میں مختلف علاقوں کے کارپوریٹروں نے بی ایم سی کی اس بدنظمی پر اپنی برہمی کا اظہار کیا جس کے بعد کمیٹی کے چےئرمین راہل شیوالے نے شہری انتظامیہ کوہدایت دی کہ الیکشن ڈیوٹی پر ملازمین کو بھیجنے پر شہری خدمات متاثر نہ ہوں، اس کیلے کیا انتظامات کئے جارہے ہیں اس تعلق سے بی ایم سی وضاحت کرے۔ اسٹیڈنگ کمیٹی کی میٹنگ میں شہری انتظامیہ کے کاموں کے متاثر ہونے کا احوال پیش کرتے ہوئے ماہم کے کارپوریٹر اور ایم این ایس کے گروپ لیڈر سندیپ دیشپانڈے نے کہاکہ "منگل کی دوپہر گوکھلے روڈ پر ریلائنس کمپنی کے دریعہ کھدوائی کے ذریعہ پانی کی پائپ لائن پھٹ گئی تھی اور شام 5بجے جب اس علاقے میں پانی سپلائی کیا گیا تو مرمت نہ ہونے کے سبب پانی پائپ لائن سے بہنے لگا یہاں تک کہ اطراف کا علاقہ جل تھل ہوگیا۔ یہ دیکھ کر کمپنی کے ملازمین فرار ہوگئے۔ 4گھنٹے مسلسل پانی بہتا رہا اور کم ازکم 47 ہزار لیٹر پانی ضائع ہوگیا۔ جب میں نے جی؍نارتھ آفس فون کیا تو پتہ چلا کہ وارڈکے 350 میں سے 300ملازمین کو الیکشن ڈیوٹی پر تعینات کیا گیا ہے لہذا ملازمین کی تعداد کم ہے۔ اسی طرح کا عذر محکمہ آبرسانی کی جانب سے بھی موصول ہوا۔ اس بارے میں مزید معلومات حاصل کرنے پر پتہ چلا کہ بی ایم سی کے8ہزار ملازمین میں سے 7200 ملازمین کو الیکشن ڈیوٹی پر مامور کیا گیاہے اور اگلے 2مہینے تک شہری انتظامیہ کا کاج نہیں ہوسکے گا"۔ انہوں نے مزید کہاکہ "اگر اتنی بڑی تعداد میں بی ایم سی کے ملازمین کو الیکشن ڈیوٹی پر تعینات کیا جائے گا تو شہری خدمات کون انجام دے گا۔ اس کے علاوہ پائپ لائن توڑنے والی ریلائنس کمپنی سے جرمانہ وصول کیا جانا چاہئے اور ایف آئی آر درج کرائی جانی چاہئے"۔ کمیٹی کے دیگر اراکین نے بھی دیشپانڈے کی حمایت کی اور کہاکہ ’ ایل وارڈ؍ ویسٹ اور دیگر وارڈوں اور محکموں کا بھی یہی حال ہے۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں