(یو این آئی)
اترپردیش کو قابل فخر بنانے کے کاز کا خود کو چمپئن قرار دینے والی سماج وادی پارٹی نے آج کہا کہ وارانسی لوک سبھا حلقہ سے بی جے پی کے وزارت عظمی کے امیدوار نریندر مودی کے خلاف ایک مشترکہ سیکولر امیدوار کھڑا کرنے پر بات چیت جاری ہے۔ انہوں نے کہاکہ مودی گجرات کی ترقی کا جھوٹا پروپگنڈہ کررہے ہیں اگرچہ کئی جماعتوں نے وارانسی سے اپنے امیدواروں کا اعلان کیا ہے لیکن انہوں نے اس حلقہ سے مودی کی امیدواری کا اعلان ہونے کے بعد اپنی حکمت عملی تبدیل کردی ہے۔ سماج وادی پارٹی کے ترجمان راجندر چودھری نے کہاکہ اُن کی پارٹی وارانسی میں ایک مشترکہ امیدوار کھڑا کرنے کے خلاف نہیں ہے لیکن اس کا انحصار دیگر جماعتوں پر ہے۔ سماج وادی پارٹی نے اس حلقہ سے کیلاش چوراسیہ کو اپنا امیدوار بنایا ہے۔ سی پی ایم نے ہیرا لال کو اس حلقہ سے میدان میں اتارا ہے۔ وہ بھی اس حلقہ سے ایک مشترکہ امیدوار کھڑا کرنے کی وکالت کررہی ہے۔ پارٹی کے ریاستی سکریٹریٹ کے رکن پریم ناتھ رائے نے بتایاکہ تین ماہ پہلے ہی وارانسی کے امیدواروں کا اعلان کردیا گیا تھا۔ عام آدمی پارٹی کے اروند کیجریوال نے اعلان کیا کہ وہ بھی مودی کے خلاف مقابلہ کرسکتے ہیں جبکہ مافیا ڈان مختار انصاری نے قومی یکتا دل کے امیدوار کی حیثیت سے وارانسی سے مقابلہ کرنے کا اعلان کیا ہے۔ انہوں نے 2009ء میں مرلی منوہر جوشی کے خلاف بی ایس پی امیدوارو کی حیثیت سے مقابلہ کیا تھا اور انتخابات ہارگئے تھے۔
Opposition mulling a joint secular candidate against Modi from Varanasi
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں