(پی ٹی آئی)
سینئر کانگریس قائد آنند شرما نے وارانسی حلقہ لوک سبھا میں بی جے پی کے وزارت عظمی کے امیدوار نریندر مودی کا مقابلہ کرنے کی خواہش ظاہر کی ہے۔ آئندہ لوک سبھا انتخابات میں مودی کے خلاف مقابلہ کرنے سے متعلق سوال پر آنند شرما نے کہاکہ اگر پارٹی کی یہ خواہش ہے تو میں کل ہی اپنا سامان باندھ کر وارانسی کیلئے روانہ ہوجائیں گے۔ میڈیا میں یہ قیاس آرائیاں گشت کررہی ہیں کہ مودی کے کٹر مخالف ڈگ وجئے سنگھ کو وارانسی میں مودی کے خلاف میدان میں اتارا جاسکتا ہے۔ آنند شرما مرکزی وزیر کامرس وصنعت ہیں اور راجستھان سے راجیہ سبھا کے رکن ہیں۔ ان کا تعلق ہماچل پردیش سے ہے اور وہ برہمن قائد ہیں۔ پارٹی کے ایک گوشہ کا یہ خیال ہے کہ بی جے پی کے موجودہ رکن پارلیمنٹ مرلی منوہر جوشی کے وارانسی سے انتخابات میں حصہ نہ لینے کی صورت میں کانگریس کیلئے یہ باعث فائدہ مند ہوگی کہ وہ کسی برہمن امیدوار کو اس حلقہ میں اپنا امیدوار بنائے۔ مرلی منوہر جوشی خود اس حلقہ سے مقابلہ کرنے میں دلچسپی رکھتے ہیں۔ لیکن پارٹی قیادت نے انہیں مودی کے حق میں اس نشست کو خالی کرنے کی ترغیب دی۔ مرلی منوہر جوشی اب حلقہ کانپور سے مقابلہ کریں گے۔ آنند شرما نے کہاکہ مودی جہاں بھی انتخابات میں حصہ لے رہے ہیں، کانگریس ان کے خلاف لڑے گی، چوں کہ یہ نظریات کی جنگ ہے۔آنند شرما نے بتایاکہ وہ پارٹی کے پابند ڈسپلن سپاہی ہیں۔ مودی کے خلاف مقابلہ کرنے کا فیصلہ پارٹی کرے گی۔ انہوں نے بتایا کہ پارٹی قیادت وارانسی کیلئے پہلے ہی تین ناموں پر غور کرچکی ہے اور اس حلقہ میں طاقتور امیدوار کو میدان میں اتارے گی اور پوری قوت کے ساتھ مقابلہ کرے گی۔ دوسری طرف عام آدمی پارٹی کے سربراہ اروند کیجریوال نے مودی کے خلاف انتحابات میں حصہ لینے کیلئے عوام سے رائے مانگی ہے۔ وہ 25مارچ کو وارانسی کا دورہ کریں گے۔ آنند شرما نے میڈیا کے ان سوالات کو مستردکردیا کہ آیا کانگریس کو کجریوال کی امیدواری کی حمایت کرے گی؟ انہوں نے کہاکہ اس کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ سینئر کانگریس لیڈر انیل شاستری نے ٹوئٹر پر کہا کہ اگر بی ایس پی اور سماج وادی پارٹی مودی کو وارانسی سے شکست دینے سنجیدہ ہیں تو انہیں کانگریس کے ساتھ مل کر ان کے خلاف ایک مشترکہ امیدوار کھڑا کرنا چاہئے۔ عام آدمی پارٹی لیڈر اروند کجریوال نے اعلان کیا ہے کہ وہ وارانسی سے مودی کے خلاف مقابلہ کرنے تیار ہیں تاہم انہوں نے کہاکہ عوام کی منظوری کے بعد ہی وہ قطعی فیصلہ کریں گے۔
Anand Sharma willing to take on Modi in Varanasi
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں