(یو این آئی)
نوٹیفکیشن جاری ہونے کے ساتھ ہی بنگال کے چار پارلیمانی حلقے کوچ بہار، علی پور دوار، جلپائی گوڑی اور دارجلنگ کیلئے پرچہ نامزدگی داخل کرنے کا عمل شروع ہوگیا ہے۔ ان چاروں حلقوں میں 17اپریل کو پولنگ ہوگی۔ 26مارچ تک نامزدگی کا عمل جاری رہے گا۔ ترنمول کانگریس سمیت دیگر اپوزیشن پارٹیوں نے ان چار حلقوں میں تشہیری مہم تیز کردی ہے۔ امیدظاہر کی جارہی ہے کہ ممتا بنرجی جلد ہی شمالی بنگال کا دورہ کرسکتی ہیں۔ دارجلنگ میں بی جے پی امیدوار ایس ایس اہلوالیہ نے اپنی انتخابی مہم شروع کردی ہے۔ گورکھا جن مکتی مورچہ اس مرتبہ بھی بی جے پی امیدواروں کی حمایت کا اعلان کیا ہے۔ سی پی ایم امیدوار سمن پاٹھک نے سابق ریاستی وزیر اشوک بھٹا چاریہ کی قیادت میں انتخابی مہم شروع کردی ہے۔ جبکہ کانگریس نے یہاں سلی گوڑی میونسپلٹی کے کونسلر سوجے کھٹک کو امیدوار بنایا ہے۔ گورکھا نیشنل لبریشن فرنٹ کے صدر سبھاش گھیشنگ جلد ہی پارٹی لیڈروں کے ساتھ میٹنگ کرسکتے ہیں۔ میٹنگ میں یہ غور کیا جائے گا کہ کیا پارٹی کو انتخابات میں حصہ لینا چاہئے یا پھر کسی اور امیدوار کی حمایت کرنی چاہئے۔ دارجلنگ سے ترنمول کانگریس نے سابق فٹ بالر بائچونگ بھوٹیا کو امیدوار بنایا ہے۔ بھوٹیا کی امیدواری کو لے کر ترنمول کانگریس اور گورکھا جن مکتی مورچہ کے درمیان اختلافات پیدا ہوگئے ہیں۔ دریں اثناء سلی گوڑی سے این این بی کی ایک علیحدہ اطلاع کے بموجب بی جے پی کے نائب صدر دارجلنگ سیٹ سے پارٹی امیدوار ایس ایس اہلووالیہ نے آج علیحدہ گورکھا لینڈریاست کے قیام کی حمایت کی۔ اہلووالیہ نے نامہ نگاروں سے کہاکہ بی جے پی نے ہمیشہ جھارکھنڈ اور چھتیس گڑھ جیسی چھوٹی ریاستوں کے قیام کی حمایت کی ہے اور وہ تلنگانہ کے حق میں بھی تھی۔ اس لئے گورکھا لینڈ کی بھی تشکیل ہونی چاہئے۔ ترنمول حکومت پر تنقید کرتے ہوئے بی جے پی امیدوار نے الزام لگایا کہ جہاں ایک طرف وہ گورکھا لینڈ تحریک کے دوران لوگوں کے خلاف دائر مقدمات کو واپس لینے کی حمایت نہیں کررہی ہے ، وہیں اس میں شامل حکمراں پارٹی کے ارکان کو چھوڑ دیا گیا ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ علیحدہ پہاڑی ریاست آئین کے خلاف نہیں ہے اور یہ پیش گوئی کی کہ ملک میں اگلی حکومت بی جے پی تنہا بنانے کے قابل ہے۔
Notification for four West Bengal seats
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں