مولانا عبدالقوی کو 14 دن کی پولیس تحویل - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-03-25

مولانا عبدالقوی کو 14 دن کی پولیس تحویل

Maulana-Qavi-14-days-police-custody
احمد آباد۔
(پی ٹی آئی)
حیدرآباد کے عالم دین اور ممتازمذہبی شخصیت مولانا عبدالقوی کو دہلی ایرپورٹ پر گرفتار کرنے کے بعد گجرات منتقل کیا گیا اور بھادرہ کی عدالت میں پیش کیاگیا۔ پولیس نے انہیں 21 دن تک تحویل میں لینے کی گذارش کی۔ مولانا عبدالقوی کے خلا ف پوٹا لگایا گیاہے اور مختلف سنگین الزامات عائد کئے گئے ہیں۔ پولیس کو ہو گذشتہ 10سال سے مطلوب تھے۔ ڈسٹرکٹ کرائم برانچ نے مولانا عبدالقوی کو ریمانڈ میں لینے کی درخواست کرتے ہوئے الزامات کا ذکر کیا ہے۔ ڈی سی بی کے مطابق مولانا قوی نے پاکستان کی خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی کی راست یا بالواسطہ مدد کرتے ہوئے ہندوستان کے خلاف جنگ میں حصہ لیا ہے۔ گجرات فسادات کا انتقام لینے کیلئے انہوں نے دہشت گرد تنظیموں کے ساتھ تعاون بھی کیا ہے۔ پولیس کا یہ بھی دعویٰ ہے کہ مولانا عبدالقوی نے کئی نوجوانوں کو پاکستان روانہ کیا، تاکہ انہیں کشکر طیبہ اور جیش محمدی کے عسکری کیمپوں میں تربیت دی جائے۔ ان میں اصغر علی بھی شامل ہیں، جن پر ہرین پانڈیا قتل کیس کا الزام ہے۔ حیدرآباد ہی کے رہنے والے رسول پاٹی بھی پاکستان میں ہی روپوش ہوگئے ہیں۔ وہ طویل عرصہ سے پولیس کو طلوب ہیں۔ ڈی سی بی کا دعوی ہے کہ دہشت گردی کے مختلف واقعات میں ملوث 2004 سے اب تک 56افراد کو گرفتار کیاجاچکا ہے اور اب بھی 41ہنوز لاپتہ ہیں۔ پولیس کی درخواست کی سماعت کرتے ہوئے عدالت نے مولانا عبدالقوی کو 10دن کیلئے پولیس تحویل میں دے دیا۔ مولانا عبدالقوی کے وکیل بی ایم گپتا نے اپنے موکل کی مدافعت کرتے ہوئے کہاکہ سیاسی سازش کے تحت انہیں گرفتار کیا گیا ہے اور ان پر لگائے گئے تمام الزامات میں بھی سیاسی سازش کارفرما ہے۔ کرائم برانچ کے تمام دعوے بے بنیاد ہیں۔ یہ 10سال پرانا کیس ہے اور اسی کیس میں جو دیگر ملزمین گرفتار تھے وہ عدالت سے بری ہوگئے۔ انہوں نے یہ بنیادی سوال اٹھایا کہ مولانا عبدالقوی کے خلاف 2004 میں وارنٹ جاری کیاگیا تھا، وہ روپوش نہیں تھے بلکہ آسانی کے ساتھ پولیس کو دستیاب ہوسکتے تھے تو اب تک انہیں گرفتار کیوں نہیں کیاگیا؟ اب انہیں اس لئے نشانہ بنایا گیا ہے تاکہ انتخابی فوائد حاصل کئے جاسکیں۔ مولانا عبدالقوی کے خلاف جو الزامات عائد کئے گئے ہیں، ان کی بنیاد عینی شاہد محمد رضوان کا بیان ہے۔ محمد رضوان نے کہا تھا کہ گجرات فسادات کا انتقام لینے کیلئے ایک اجلاس منعقد ہوا تھا جس میں مولانا عبدالقوی نے بھی شرکت کی تھی۔

Gujarat court remanded Maulana Qavi to 14 days police custody

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں