حیدرآباد۔
(یو این آئی۔ منصف نیوزبیورو)
ریاست کی 146 بلدیات اور 10کارپوریشنوں کیلئے انتخابات کا شیڈول جاری کردیا گیا ہے۔ ساڑھے تین سال کے وقفہ کے بعد انتخابات منعقد کئے جارہے ہیں۔ شیڈول کے مطابق 10مارچ کو اعلامیہ جاری کیا جائے گا اور 30مارچ کو رائے دہی ہوگی، جبکہ 2اپریل کو ووٹوں کی گنتی کی جائے گی۔ ضرورت پڑنے پر دوبارہ رائے دہی یکم اپریل کو ہوگی۔ گریٹر حیدرآباد میونسپل کارپویشن کے بشمول 9 بلدی کارپوریشنوں اور 15بلدیات ؍نگر پنچایتوں میں مختلف وجوہات کی بنا انتخابات منعقد نہیں کئے جائیں گے۔ ریاستی الیکشن کمشنر پی رما کانت ریڈی نے انتخابی شیڈول جاری کرتے ہوئے صحافیوں کو یہ بت بتائی۔ شیڈول کی اجرائی کے ساتھ ہی دونوں شہروں حیدرآباد و سکندرآباد کے علاوہ ایسی بلدیات جہاں انتخابات منعقد نہیں ہورہے ہیں کے بشمول پوری ریاست میں انتخابی ضابطہ اخلاق فوری اثر کے ساتھ نافذ ہوگیا ہے۔ انتخابات میں جو سیاسی پارٹیوں کیاساس پر منعقد ہوں گے، تقریباً ایک کروڑ روپئے دہندے اپنے حق رائے دہی سے استفادہ کریں گے۔ ان میں 47لاکھ ،7ہزار 346 خواتین شامل ہیں۔ انہوں نے بتایاکہ ریاستی حکومت مختلف وجوہات کی بناء گذشتہ ساڑھے تین برسوں کے دوران بلدی انتخابات منعقد نہیں کرسکی تھی۔ ایک غیر سرکاری تنظیم فورم فار گڈگورننس نے حکومت کے خلاف ہائی کورٹ میں ایک مقدمہ دائر کیا تھا اور سپریم کورٹ میں بھی ریاستی حکومت کی درخواست مسترد کردی گئی تھی، جس میں انتخابات موخر کرنے کی اجازت دینے کی التجا کی گئی تھی۔ ہائی کورٹ نے حکومت کو ہدایت دی کہ وہ اندرون ایک ماہ انتخابات منعقد کرے۔ انتخابات منعقد کرنے کا کل ہی فیصلہ کیاگیا، کیونکہ حکومت نے تصحیح کے بعد تحفظات سے متعلق فہرست داخل کردی تھی۔ رماکانت ریڈی نے بتایا کہ شیڈول کے مطابق پرچہ نامزدگی 10مارچ سے قبول کئے جائیں گے۔ کارپوریشنوں کیلئے 13مارچ ، جب کہ بلدیات کیلئے 14مارچ آخری تاریخ ہوگی اور 15مارچ کو کاغذات کی تنقیح کی جائے گی۔ پرچہ نامزدگی سے دستبرداری کی آخری تاریخ 18مارچ مقرر کی گئی ہے۔ انہوں نے بتایاکہ بلدیات کے راست انتخابات اگرچہ عام انتخابات سے متصادم نہیں ہوں گے، تاہم اس بات کا امکان ہے کہ مئیرس، ڈپٹی مئیرس اور بلدیات کے صدورنشین کے لئے 7اپریل کو منعقد شدنی بالواسطہ انتخابات کے نتائج عام انتخابات پر اثر انداز ہوں گے۔ ریاستی الیکشن کمیشن نے بلدی انتخابات کیلئے 11ہزار الکٹرانک ووٹنگ مشینوں کے استعمال کا فیصلہ کیاہے، جبکہ رائے دہی اور دیگر انتخابی عمل کیلئے 49,583 ملازمین کی خدمات حاصل کی جائیں گی۔ انہوں نے بتایاکہ ریاست کے طول و عرض میں انتخابات کے آزادانہ و منصفانہ اور پرامن انعقاد کو یقینی بنانے کیلئے 50ہزار تا 60ہزار پولیس ملازمین کو تعینات کیا جائے گا۔ نمائندہ منصف کے بموجب رائے دہی یکم اپریل کو صبح 7 بجے تاشام 5بجے ہوگی۔ میونسپل کارپوریشنں و کے مئیر اور ڈپٹی مئیر کے علاوہ بلدیات و نگر پنچایتوں کے صدورنشین و نائب صدورنشین کے لئے 7اپریل کو صبح 11بجے رائے دہی ہوگی۔ بلدیات کیلئے ایس سی ایس ٹی اور بی سی امیدواروں کو ضمانت کی فیس 1,250 روپئے اور عام زمرہ کے امیدواروں کیلئے 2,500 مقرر کی گئی ہے۔ کارپوریشنوں میں ایس سی، ایس ٹی اور بی سی امیدواروں کیلئے 2500روپئے اور جبکہ عام زمرہ کے امیدواروں کیلئے 5,000 روپئے فیس مقرر کی گئی ہے۔ مئیر، ڈپٹی مئیر، صدورنشین ار نائب صدورنشین کے عہدوں کیلئے انتخابات کا اعلامیہ 20 مارچ کو جاری کیا جائے گا۔ ان عہدوں کیلئے 7اپریل کیلئے صبح 11بجے بالواسطہ رائے دہی ہوگی۔ رما کانت ریڈی نے بتایاکہ کارپوریشنوں کے بشمول جملہ 156بلدیات کے 4,503 وارڈس میں 3990بلدی اور 513 کارپوریشن حلقے ہیں۔ 10کارپوریشنوں میں ضلع کریم نگر کاراما گنڈم کارپوریشن ایس سی کے لئے محفوظ ہے۔ ضلع مغربی گوداوری کا ایلورو، چتور، کڑپہ اور نیلورکارپوریشن بی سی کیلئے محفوظ کردیا گیا ہے۔ راجمندری، نظام آباد اور اننت پور کارپوریشن عام زمرہ کے تحت خواتین کیلئے محفوظ کیاگیا۔ کریم نگر اور وجئے واڑہ کارپوریشن غیر محفوظ یعنی عام زمرہ کے تحت ہوں گے۔ تلنگانہ اضلاع کی جن بلدیات میں انتخابات منعقد ہوں گے۔
2014-03-04
تاریخ اشاعت : 2014-03-04
زمرہ
south-india
ریاست کی 146 بلدیات اور 10 کارپوریشنوں کے انتخابات کا شیڈول جاری
سبسکرائب کریں در:
تبصرے شائع کریں (Atom)
Author Details
Templatesyard is a blogger resources site is a provider of high quality blogger template with premium looking layout and robust design. The main mission of templatesyard is to provide the best quality blogger templates which are professionally designed and perfectlly seo optimized to deliver best result for your blog.
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں