سینئر اڈوکیٹ محمود پراچہ کو دی گئی دھمکیوں پر ایس ڈی پی آئی کی سخت مذمت - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-03-21

سینئر اڈوکیٹ محمود پراچہ کو دی گئی دھمکیوں پر ایس ڈی پی آئی کی سخت مذمت

Advocate-Mehmood-Paracha
سوشیل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا نے سینئر اور معروف اڈوکیٹ محمود پراچہ کو پر ا نڈر ورلڈ ڈان روی پجاری کی طرف سے مبینہ طور دی جانے والی دھمکیوں کی سخت مذمت کیا ہے،اڈوکیٹ محمود پراچہ نے میڈیا کو بتا یا تھا کہ ان کے پاس دہشت گردی کے معاملہ میں ملوث کئی پولیس افسرا ن اور سابق اے ٹی ایس چیف اور موجودہ نئی ممبئی پولیس کمشنر راکیش ماریا کے خلاف اہم ثبوت ان کے پاس موجود ہیں، اور سینئر اڈوکیٹ محمود پراچہ نے حمایت بیگ کو جرمن بیکری بم دھماکہ معاملہ میں ملوث کرنے کے خلاف راکیش ماریا کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ اس ضمن میں ایس ڈی پی آئی کے قومی صد ر اے سعید نے اپنے ایک اخباری اعلامیہ میں محمود پراچہ کو دی گئی ، دھمکیوں کا سخت نوٹس لیتے ہوئے کہا ہے کہ آئینی اور پیشہ وارانہ فرض نبھانے والوں کو اس طرح کی دھمکیاں دی جانا قابل تشویش بات ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس معاملہ میں کوئی ناخوشگوار حالت پیش آنے سے پہلے سب کو ایک ساتھ ملکر آواز اٹھانا چاہئے اور اس غیر قانونی اور گھناؤنے حرکت کرنے والوں پر سخت کارروائی کی جانی چاہئے۔ انہوں نے اس بات کی طرف نشاندہی کی کہ گزشتہ کچھ سال قبل اڈوکیٹ شاہد اعظمی کوشہید کر دیا گیا تھا، جو دہشت گردی کے الزام میں گرفتار کئے گئے بے قصور مسلم نوجوانوں کا دفاع کر رہے تھے۔ قومی صدر اے سعید نے کہا کہ یہ دھمکی صرف اڈوکیٹ محمود پراچہ کو نہیں بلکہ آئین ہند کو بھی دی گئی ہے، آئین ہند تمام شہریوں کو قانون کے سامنے مساوات اور اپنے پسند کے وکیل کی طرف سے دفاع کرنے کے حق کی ضمانت دیتا ہے۔ انہوں نے اپنے بیان میں انصاف اور امن پسند عوام سے اور سول سوسائٹی کے اراکین سے اپیل کی ہے کہ وہ مظلوموں کی پیروی کرنے والوں کو خاموش کرنے کی بزدلانہ کوشش کرنے والوں کے خلاف آواز اٹھائیں اور حکومت ہند سے مطالبہ کیا جائے کہ وہ ان ملک کے مخالف انڈر ورلڈ ڈان کے خلاف سخت کارروائی کرے ، جو اس ملک کی سلامتی ، خودمختاری، اور سالمیت اور آئین ہند کے لیے ایک خطرہ ہیں۔انہوں نے سینئر اڈوکیٹ محمود پراچہ کی ہمت کی ستائش کرتے ہوئے کہا کہ اڈوکیٹ پراچہ نے اپنے انکشاف میں واضح کردیا ہے کہ کس طرح ملک کی پولیس اور سیکوریٹی ایجنسیاں انڈر ورلڈ عناصر کے ساتھ ملی ہوئی ہیں اور تمام دہشت گردانہ حملوں کو بے قصور مسلمانوں کے سر تھونپ رہے ہیں۔ اڈوکیٹ پراچہ کا یہ موقف بھی قابل تعریف ہے ، جس میں انہوں نے کہا ہے کہ اس ملک کے ایک شہری ہونے کے ناطے ان کی یہ ذمہ داری ہے کہ ان تمام دہشت گردی کے مقدمات کے پیچھے چھپی سچائی کو سامنے لارہے ہیں اور انہیں کسی بھی قسم کی دھمکی کی کوئی پرواہ نہیں ہے۔ انہوں نے حکومت پر الزام لگایا کہ حکومتیں جان بوجھ کر بے گناہ مسلم نوجوانوں کو دہشت گردی کے الزام میں مقدمات درج کررہی ہے، اس سلسلے میں کچھ تحقیقاتی صحافیوں نے بھی دہشت گردی مخالف ایجنسیوں کی اندرونی دستاویز پتہ لگا یا ہے۔ جس سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ حکومتیں جان بوجھ کر بے گناہ مسلمانوں پر دہشت گردی کے مقدمات دائر کرکے عدالتوں سے ان کی بے گناہی کے ثبوت کو چھپانے کی وجہ سے کئی مسلم نوجوان کئی عرصہ سے جیل میں مقید ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ا س طرح کے معاملات مسلم نوجوانوں کے خلاف نیا نہیں ہے بلکہ آج کل یہ ایک عام رجحان بن گیا ہے۔ قومی صدر اے سعید نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف تحقیقات کا مقصد ثبوت پر مبنی ہونا چاہئے ۔ جانچ ایجنسیوں کایہ معمول بن چکا ہے کہ کسی بھی بم دھماکے کے فورا بعد بغیر کسی تحقیقات کئے بغیر قصورواروں کے تعلق سے نتائج اخذ کرلیتے ہیں۔ میڈیا اور پولیس بھی ایک ہی رائے ہمیشہ قائم کرلیتے ہیں کہ کسی بھی بم دھماکے کے پیچھے صرف اور صرف مسلمان ہی ہوسکتا ہے، ان کے نظریہ کے مطابق ان بم دھماکوں میں مسلمانوں کے علاوہ کسی دوسرے کا ہاتھ ہونے کے امکانات نہیں ہوتے ہیں۔ انہوں نے اپنے بیان میں اس بات کا بھی ذکر کیا ہے کہ اڈوکیٹ محمود پراچہ ، دہلی، مہاراشٹرا، کرناٹک، گجرات، آندھرا پردیش اور اتر پردیش کے70سے زائد دہشت گردانہ مقدمات کی پیروی کررہے ہیں۔ جس میں مرزا حمایت بیگ ، جن کو جرمن بیکری بم دھماکے میں پونے سیشن کورٹ نے موت کی سزا سنائی ہے، اور پونے ایرواڈا جیل میں قتیل صدیقی قتل معاملہ کی بھی پیروی بھی شامل ہے۔ اور خاص طور سے تین تحقیقاتی ایجنسیاں این آئی اے، اسپیشل سیل دہلی اور بنگلور سی سی بی نے حمایت بیگ کو کلین چٹ دیدی ہے،اس کے علاوہ اڈوکیٹ پراچہ نے مہاراشٹرا میں دہشت گردی کے الزام میں گرفتار ملزموں پر مکوکا کو ہٹانے میں کامیابی حاصل کی ہے، اور انہوں نے ثابت کیا ہے کہ یو اے پی اے تحت گرفتار کئے گئے ملزم پر مکو کا لاگو نہیں کیا جاسکتا ہے۔ جس کی وجہ سے مہاراشٹرا میں تمام بے گناہوں کی رہاہی میں مدد ملے گی۔

Under- world Don Ravi Pujari threatens to kill the renowned advocate Mehmood Paracha, SDPI condemns

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں