مظفر نگر میں انتخابات کا بائیکاٹ کرنے متاثرہ خاندانوں کا فیصلہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-03-09

مظفر نگر میں انتخابات کا بائیکاٹ کرنے متاثرہ خاندانوں کا فیصلہ

مظفرنگر۔
(پی ٹی آئی)
فساد متاثرہ تین مواضعات کے بے گھر خاندانوں نے لوک سبھا انتخابات میں ووٹ نہ دینے کا فیصلہ کیا ہے اور کہا ہے کہ انہیں سیاسی قائدین پر اعتماد نہیں رہا۔ گذشتہ سال ستمبر میں فرقہ وارانہ تشدد کے دوران جس میں زائد از60افراد ہلاک ہوگئے تھے، یہ خاندان موضع لنک، سسولی اور پڈواڈا سے فرار ہوگئے تھے۔ انہوں نے ایک اور موضع بھلوا میں پناہ لی تھی۔ دیہاتوں نے اب یہاں ان کیلئے مکانات تعمیر کئے ہیں۔ ایک فساد متاثرہ شخص احسان نے کہا کہ ہمیں اب سیاسی قائدین پر کوئی بھروسہ نہیں رہا۔ وہ مدد فراہم کرنے میں ناکام ہوگئے ہیں اور فسادات کے بعد صرف تیقنات دیتے رہے ہیں۔ دیگر افراد مہربان، الیاس اور مکھیہ نے بھی کہاکہ وہ ووٹ دینے اپنے خاندانوں کے ساتھ آبائی مواضعات نہیں جائیں گے۔ موضع بھلوا کے سرپنچ محمد عمران نے کہاکہ 66خاندانوں نے ابھی تک اپنے نئے رہائشی مقام سے انتخابی فہرستوں میں نام درج نہیں کرائے ہیں۔ علیحدہ اطلاع کے مطابق بی ایس پی رکن پارلیمنٹ قدیر رانا، پارٹی کے دو ارکان اسمبلی اور یوپی کے سابق وزیر سعید الزماں ان 10افراد میں شامل ہیں جن کے خلاف مظفر نگر فسادات کی تحقیقات کررہی خصوصی تحقیقاتی ٹیم (ایس آئی ٹی) نے فرقہ وارانہ کشیدگی بھڑکانے کے الزام میں چارج شیٹ داخل کی ہے اور الزام عائد کیا ہے کہ انہوں نے مسلم پنچایت کے دوران اشتعال انگیز تقاریر کرتے ہوئے فرقہ وارانہ کشیدگی کو ہوا دی تھی۔ یہ چارج شیٹ خصوصی تحقیقاتی ٹیم نے کل چیف جوڈیشیل مجسٹریٹ نریندرکمار کی عدالت میں داخل کی۔ چارج شیٹ میں کہا گیا ہے کہ ملزمین نے 30اگست 2013ء کو ضلع کے موضع کوال میں نافذ امتناعی احکام کی خلاف ورزی کرتے ہوئے کھلا پار محلہ میں اشتعال انگیز تقاریر کی تھیں۔ رانا کے علاوہ چارج شیٹ کئے جانے والے دیگر افراد میں چھتروال کے بی ایس پی رکن اسمبلی نور سلیم رانا، میراں پور کے رکن اسمبلی مولانا جمیل، کانگریس قائد سعید الزماں ان کے لڑکے سلمان سعید، سٹی بورڈ کے رکن اسعد زماں انصاری، سٹی بورڈ کے سابق رکن نوشاد قریشی، تاجر احسان قریشی، سلطان مشیر اور نوشاد شامل ہیں۔ حکومت اترپردیش نے جنوری میں وزارت قانون کو مسلم قائدین کے خلاف فساد سے متعلق مقدمات واپس لینے کی ہدایت دی تھی اور اس سلسلہ میں ضلع حکام سے رپورٹ طلب کی تھی۔ ضلع حکام بظاہر ایسے اقدام کے حق میں نہیں تھے۔ قدیر رانا نے 2007ء میں سماج وادی پارٹی سے علیحدگی اختیار کرتے ہوئے راشٹریہ لوک دل میں شمولیت اختیار کرلی تھی۔ بعدازاں 2009ء میں وہ بی ایس پی میں شامل ہوگئے تھے۔

Muzaffarnagar riots: Affected families to boycott 2014 Lok Sabha elections

1 تبصرہ: