ٹی آر ایس کا کانگریس سے انضمام یا مفاہمت پر آج فیصلہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-03-03

ٹی آر ایس کا کانگریس سے انضمام یا مفاہمت پر آج فیصلہ

ٹی آرایس کانگریس کے ساتھ ضم ہوجائے گی یا پھر مفاہمت کرے گی، اس تذبذب کے درمیان علاقائی جماعت ٹی آرایس کا ایک اجلاس اس مسئلہ کا جائزہ لینے کل منعقدہوگا۔ ٹی آرایس پولیٹ بیورو، ارکان اسمبلی کا مشترکہ اجلاس پارٹی آفس پر منعقد ہوگا، جس میں مستقبل کی سیاسی حکمت عملی پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔ دونوں جماعتوں کے درمیان تعلقات کے پس منظر میں یہ اجلاس منعقد ہورہا ہے۔ دو سیاسی جماعتوں کے درمیان تعلقات میں تعطل ہے۔ ٹی آرایس نے کانگریس پر الزام لگایا ہے کہ وہ اس کے قائدین کو ہتھیار ہی ہے۔ ٹی آرایس کے صدر کے چندر شیکھر راؤ نے اعلان کیا تھا کہ اگر مؤخر الذکر جماعت علاحدہ تلنگانہ کے مطالبہ کو قبول کرتی ہے تو ان کی پارٹی ضم ہونے کیلئے تیار ہے۔ چندر شیکھر راؤ نے کانگریس کی صدر سونیا گاندھی سے اپنے ارکان خاندان کے ہمراہ ملاقات کی اور پارلیمنٹ میں تلنگانہ بل کی منظوری پر اظہار تشکرکیا، تاہم تعلقات میں اس وقت دراڑ پیدا ہوگئی جب ٹی آرایس کے رکن اسمبلی جی ارویندر ریڈی اور خارج شدہ رکن پارلیمنٹ وجئے شانتی نے گذشتہ ہفتہ قومی جماعت میں شمولیت اختیار کرلی تھی۔ ٹی آرایس کے رکن اسمبلی کے ٹی راما راؤ نے تھا کہ کانگریس جماعت کیلئے یقیناًیہ بات ٹھیک نہیں ہے۔ ایک طرف وہ انضمام یا مفاہمت کی ہم سے بات کرتے ہیں دوسری طرف وہ ہمارے رکن اسمبلی ارویندرریڈی کو نشانہ بناتے ہیں اور ہماری جماعت سے خارج شدہ ایک رکن پارلیمنٹ کو بھی اپنی جماعت میں شامل کرتے ہیں۔ کانگریس قیادت کو یہ بات سمجھنے کی ضرورت ہے کہ اگر وہ ٹی آرایس کے ساتھ دوستی کرنا چاہتے ہیں تو ہماری جماعت سے لوگوں کو اس طرح توڑ لینا اور ہم سے دوستی کی توقع رکھنا ٹھیک نہیں۔ مزید یہ کہ کئی ٹی آرایس قائدین اور ورکرس کانگریس کے ساتھ انضمام کے مخالف ہیں۔ ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے ٹی آرایس کے صدر نے حیدرآباد کے دورہ کے موقع پر مرکزی وزیر جئے رام رمیش کے مبینہ بعض تبصروں پراعتراض کیا۔ چندر شیکھر راؤ نے کہاکہ ایک مرکزی وزیر کا یہ مشورہ کہ میں شخصی طورپر تشکیل تلنگانہ کا مخالف ہوں، تلنگانہ کی توہین کے مترادف ہے۔ مرکزی وزیر حیدرآباد میں رہتے ہوئے ایسا بیان جاری کررہے ہیں جس سے ہمیں تکلیف ہوئی۔ انہوں نے پولاورم ہمہ مقصدی آبپاشی پراجکٹ کے باعث زیر آب آنے والے مواضعات کو سیما آندھرا میں شامل کرنے کی بھی سختی سے مخالفت کی۔ ٹی آرایس کے صدر نے کہاکہ ہمارا یہ احساس ہے کہ اگر کانگریس ہمارا احترام کرے اور ہمارے ساتھ ٹھیک برتاؤ کرے، تبھی ہم مل جل کر کام کرسکتے ہیں۔ مسئلہ کی یکسوئی چند ماہ میں مکمل کرلی جائے گی۔ 3مارچ کو ہمارا پارٹی اجلاس منعقد ہوگا۔ تمام اہم قائدین بھی یہاں ہوں گے۔ میں انفرادی طورپر کوئی فیصلہ نہیں کرسکتا۔ ریاستی پارٹی اجلاس میں تلنگانہ کے حق میں جو بہتر ہوگا وہی راہ اختیار کریں گے۔

TRS congress merger or reconciliation decision today

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں