Putin Calls Obama to Discuss Ukraine, White House Says
یوکرین پر بڑھتی کشیدگی اور اس کی سرحد پر روسی فوج کے اجتماع پر روسی صدر ولادیمیر پوٹین نے اپنے امریکی ہم منصب بارک اوباما سے یوکرین کے بحران کے سفارتی تصفیہ کیلئے امریکی تجویز پر بات چیت کی۔ وائٹ ہاوز نے آج یہ اطلاع دیتے ہوئے کہاکہ پوٹن نے یوکرین میں بحران کے سفارتی تصفیہ کے سلسلہ میں امریکی تجویز پر بات چیت کیلئے اوباما کو آج فون کیا۔ سکریٹری آف اسٹیٹ جان کیری نے روسی وزیر خارجہ سرگئی لاروف کو جاریہ ماہ کے اوائل میں ہیگ میں یہ تجویز یش کی۔ یوکرین اور یورپین شراکت داروں کے ساتھ امریکی مشاورت کے بعد یہ تجویز تیار کی گئی تھی۔ وائٹ ہاوز کے ترجمان نے کل ایک بیان میں کہا ہے کہ امریکی صدر کے دورہ سعودی عرب کے دوران ہونے والی اس بات چیت میں بارک اوباما نے اپنے روسی ہم منصب سے کہاکہ وہ ان کی تجویز کا ٹھوس تحریری جواب دیں۔ کریمیلن کے مطابق روسی صدر نے حالات میں بہتری لانے کیلئے کوششوں کا جائزہ لینے کی تجویز دی۔ یوکرین کے جزیرہ نما کریمیا کو اپنی فیڈریشن کا حصہ بنانے پر روس کا عالمی تنقید اور مذمت کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ ایک گھنٹہ جاری رہنے والی بات چیت میں امریکی صدر نے ولادیمیر پوٹین پر زوردیاکہ وہ یوکرین اور روس کی سرحد پر فوجیں جمع کرنے سے بازرہیں۔ وائٹ ہاوز کا کہنا ہے کہ امریکی تجویز پر مزید بات چیت کیلئے روس اور امریکہ کے وزرائے خارجہ جلد ملاقات کریں گے۔ روسی صدر کے دفتر کریمیلن نے بھی اس بات چیت کے حوالہ سے ایک بیان جاری کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ روسی صدر نے امریکی صدر کی توجہ یوکرینی دارالحکومت کیف اور دیگر علاقوں میں شدت پسندوں کی مسلسل کارروائیوں پر مبذول کروائی۔ امریکہ نے کریمیا میں روس سے الحاق کیلئے ریفرنڈم سے شروع ہونے والے اس بحران کے سفارتی حل کی تجاویز یوکرین اور دیگر یوروپی ممالک سے مشاورت کے بعد تیار کی ہیں۔ 
 
 




 
 
 
 
 
 
 
 
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں