ملک میں کہیں بھی مودی کی لہر نہیں - اروند کجریوال - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-03-13

ملک میں کہیں بھی مودی کی لہر نہیں - اروند کجریوال

ممبئی۔
(پی ٹی آئی)
عام آدمی پارٹی کے سربراہ ارویند کجریوال نے چیف منسٹر گجرات کے ترقی کے دعوؤں پر شدید تنقید کی اور دعویٰ کیا کہ ملک میں کہیں بھی بی جے پی وزارت عظمی کے امیدوار نریندر مودی کے حق میں کوئی لہر نہیں ہے۔ ممبئی کے مضافات وکرولی میں ایک عوامی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے کجریوال نے بتایاکہ ہو گذشتہ ایک سال سے سن رہے ہیں کہ ملک میں مودی کی لہر چل رہی ہے، کجریوال نے بتایاکہ وہ ہریانہ گئے وہاں مودی کی کوئی لہر نہیں تھی۔ وہ اترپردیش گئے وہاں بھی مودی کی کوئی لہر نہیں تھی اور آج وہ ممبئی میں ہیں اور یہاں بھی مودی کی کوئی لہر نظر نہیں آتی بلکہ انیہں عوام میں غصہ کی لہر دکھائی دیتی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ عوام ملک میں دیانتدار سیاست لانے کا فیصلہ کرچکے ہیں اور اس کیلئے انہیں عام آدمی پارٹی میں امید کی ایک کرن دکھائی دی ہے۔ آئندہ لوک سبھا انتخابات میں عام آدمی پارٹی کی کارکردگی کو کم دکھانے سے متعلق اوپنین پول کو میڈیا میں بڑھاچڑھا کر دکھانے کو بھی کجریوال نے تنقید کا نشانہ بنایا۔ اس موقع پر انہوں نے اپنے گجرات کے دورے کا ذکر کیا اور گجرات میں ترقی کے دعوے کھوکھلے ہونے کا دعویٰ کیا۔ کجریوال نے سونیا گاندھی اور راہول گاندھی پر بھی تنقید کی۔ قبل ازیں دہلی کے سابق چیف منسٹر نے آج اپنے دورہ مہاراشٹرا کا آغاز بڑے ہنگامہ خیز انداز میں کیا۔ وہ طیران گاہ ممبئی سے ذریعہ آٹو رکشا، اندھیری پہنچے اور وہاں سے مضافاتی لوکل ٹرین میں چرچ گیٹ تک کا سفر کیا۔ وہ، اپنے سینئر پارٹی رفقاء اور اے اے پی کارکنوں کے ساتھ لوکل ٹرین میں سوار ہوئے۔ اس سبب مسافرین کو دشواریوں کا سامنا کرنا پڑا۔ جب کجریوال، چرچ گیٹ پہنچے تو وہاں مسافرین اور کجریوال کو دیھکنے کے مشتاق لوگوں کی کثیر تعداد جمع تھی۔ یہ لوگ، کجریوال کی ایک جھلک دیکھنے کیلئے بے چین نظر آرہے تھے۔ اس ہجوم میں نوجوانوں کا ایک گروپ بھی تھا جس نے کجریوال کو اس وقت سیاہ جھنڈیاں دکھائیں جب وہ چرچ گیٹ اسٹیشن سے نکل رہے تھے۔ اس گروپ نے بتایاکہ اس کا تعلق کسی تنظیم سے نہیں ہے اور طلباء کا یہ گروپ ’کجریوال کے مبینہ "میڈیا مینجمنٹ" کے خلاف احتجاج کررہا ہے۔ اس گروپ نے بتایاکہ یوٹیوب پر کجریوال کا ایک ویڈیو دکھایا گیا ہے جس کا لیکیج ہوا تھا۔ ایسا معلوم ہوتا ہے کہ اس ویڈیو میں کجریوال، ایک نیوز اینکر سے کہہ رہے تھے کہ وہ ان کے انٹرویو کے حصوں کو نمایاں طورپر پیش کرے ۔ قبل ازیں لوکل ٹرین میں میڈیا کے ارکان بھی کسی طرح ، اُسی کمپارٹمنٹ میں سوار ہوگئے جس میں کجریوال تھے۔ اے اے پی کارکنوں نے اپنے لیڈر کے خلاف حفاظتی گھیرا ڈال دیا جس کا مطلب یہ تھا کہ اخبار نویسوں سے کوئی بات چیت نہ ہو۔ اتفاق کی بات ہے کہ کجریوال نے آج سہ پہر میڈیا کے ساتھ جس رسمی بات چیت کا پروگرام مقرر کیاتھا وہ منسوخ کردیاگیا۔

No Modi 'wave' anywhere in the country: Arvind Kejriwal

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں