چین کے خلاف جنگ - نہرو پالیسی ہندوستان کی شکست کا سبب - رپورٹ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-03-19

چین کے خلاف جنگ - نہرو پالیسی ہندوستان کی شکست کا سبب - رپورٹ

نئی دہلی۔
(پی ٹی آئی)
آسٹریلیا کے ایک صحافی ہنڈرسن بروکس کی رپورٹ میں جو ہنوز سرکاری طورپر ایک راز کی رپورٹ ہے، یہ کہا گیا ہے کہ 1962 میں چین کے خلاف جنگ میں ہندوستان کی بدترین شکست کے لئے اُس وقت کے وزیراعظم جواہر لال نہرو کے تحت کی حکومت کی "پیشرفت پالیسی" اور اُس وقت کی فوجی قیادت ذمہ دار ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ "پیشرفت پالیسی" سنگین خامیاں تھیں اور ضروری سائل کے بغیر فوج نے جنگ کی تھی۔ دفاعی میگزین انڈین ڈیفنس ریویو نے اپنے ویب سائٹ پر رپورٹ کے بعض حصے پیش کئے ہیں۔ یہ رپورٹ پہلے "نیویلی میکس ویل نامی صحافی نے جاری کی تھی۔ میکس ویل نے جنہوں نے جنگ سے متعلق تفصیلی رپورٹ دی گئی، ہنڈرسن بروکس کی رپورٹ کے بعض مشمولات اپنے ویب سائٹ پر جاری کئے۔ منکشفہ مشمولات پر سرکاری طورپر کوئی تبصرہ نہیں کیا گیا ہے۔ ہنڈرسن رپورٹ میں اس وقت کی حکومت، فوج اور انٹیلجنس ایجنسیوں کے مفروضات اس خیال ؍یقین پر مبنی تھے کہ چین، لڑائی میں شدت پیدا نہیں کرے گا جبکہ فوجی اعتبار سے "اس کے بالکل برعکس" سوچا جانا چاہئے تھا۔ "پیشرفت پالیسی" کے ذریعہ، ان علاقوں میں فوجی چوکیاں قائم کرنے کی کوشش کی گئی تھی جن پر چین کا دعویٰ تھا۔ جارحانہ پٹرولنگ سے تصادم کے امکانات بڑھ گئے۔ رپورٹ میں یہ بات بتاتے ہوئے کہا گیا ہے کہ ہندوستان، فوجی اعتبار سے ان امور کو عملی جامہ پہنانے کے موقف میں نہیں تھا۔ رپورٹ میں مختلف اعلیٰ سطحی اجلاسوں کا بھی حوالہ دیا گیا۔ ایک اجلاس میں پنڈٹ نہرو نے شرکت کی تھی۔ رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ فوجی ہیڈ کوارٹر اور اُس وقت کے انٹلیجنس بیورو ڈائرکٹر کا خیال تھا کہ چین کی جانب سے ہندوستانی چوکیوں کے خلاف طاقت کے استعمال کا امکان نہیں ہے۔ فوجی قیادت نے ویسٹرن کمانڈ کی ظاہر کردہ فکر مندیوں کو نظر انداز کردیا تھا۔ رپورٹ میں کہا گیاہے کہ مغربی کمانڈ کا موقف حقیقت پسندانہ تھا لیکن فوجی ہیڈ کوارٹر اپنے اس یقین پر (بظاہر) جما رہا کہ چین، کوئی بڑے پیمانہ پر لڑائی کی جسارت نہیں کرے گا لیکن چین کے حملہ سے مفروضہ کی تردید ہوگئی کیونکہ چین کی فوج، اروناچل پردیش میں داخل ہوئی اور لداخ کے بڑے علاقوں پر قبضہ کرلیا۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ "فوجی ہیڈ کوارٹر کی جنرل اسٹاف برانچ نے ویسٹرن کمانڈ کی وارننگ کا نوٹ نہیں لیا۔ اس طرح چین کے ردعمل کا غیر صحیح اندازہ کیا گیا"۔ دریں اثناء بنگلور میں پی ٹی آئی کی ایک علیحدہ اطلاع کے بموجب کانگریس نے بی جے پی کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے آج الزام لگایا ہے کہ لوک سبھا انتخابات سے عین قبل وہ 1962ء کی ہند۔ چین جنگ کے مسئلہ پر وہ (بی جے پی)" سستا سیاسی کھیل" کھیل رہی ہے۔ یہ کھل، راز کی ایک رپورٹ کے منظر عام پرآنے کے بعدکھیلا جاہا ہے جس سے اصل اپوزیشن پارٹی کی ذہنیت کا پتہ چلتا ہے۔ کانگریس کے ترجمان ابھیشیک سنگھوی نے کہاکہ "میں نہیں سمجھتا کہ ایسے ہلکے الزامات کسی جواب کے مستحق ہیں"۔ قبل ازیں بی جے پی نے راز کی رپورٹ کے سلسلہ میں کہا تھا کہ حکومت اتنے طویل عرصہ کے بعد بھی اس رپورٹ کو منظر عام پر لانے میں پس و پیش کررہی ہے۔ (رپورٹ میں اُس وقت کی نہرو حکومت کو مورد الزام ٹھہرایا گیا ہے)۔ سنگھوی نے کہاکہ "1962ء میں کیا ہوا تھا، ہر شخص جانتا ہے۔ جو کچھ ہوا تھا وہ مختلف عوامل کے پیچیدہ امتزاج کا نتیجہ تھا۔ اس صورتحال کو کسی یکطرفہ عوامل سے منسوب کرنا گویا انتہائی پیچیدہ امور کو گھٹاکر بتانے کی کوشش کرنا ہے"۔ "انتخابات سے عین قبل ایسی سستی سیاست کا کھیل وہ بھی 30یا40سال کے بعد ایسے کھیل سیبی جے پی کی ذہنیت کا اظہار ہوتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ کارگل جنگ کے بارے میں آج "کہیں زیادہ سیاست کی جاسکتی ہے"۔ کارگل جنگ عصری ہند میں این ڈی اے حکومت کے دوران ہوئی تھی"لیکن میں اس بار یمیں کہنے والا نہیں ہوں"۔ لیکن آپ سے ایک سوال کرسکتا ہوں کہ (1999) مداخلت کاروں کو ہندوستان میں کیسے داخل ہونے دیا گیا جبکہ تمام نئے جنگی جہاز اور نئے آلات موجود تھے"۔ تاہم سنگھوی نے کہاکہ ایسے تمام امور پر قوم متحد ہے۔ "ہم بی جے پی کے برعکس انتخابات سے عین قبل سستی سیاست کھیلنا نہیں چاہتے"۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ یقیناًکسی سطح پر تیاری کا فقدان تھا۔ اگر آپ تاریخ کے ایک سنجیدہ طالب علم ہیں تو آپ اس امر کا جائزہ لے سکتے ہیں لیکن نہرو یا کانگریس کو مورد الزام ٹھہرانا، سستی سیاست ہے"۔ "ہم نے بہت سے سبق سیکھے ہیں۔ ہم نے ایک طویل سفر طے کیا ہے اور کوئی ہم سے نظر ملانے کی جرأت نہیں کرسکتا جیسا کہ بعض لوگوں 1960ء کے دہے میں کی تھی۔ 2014ء میں بی جے پی کے انتشاری ہتھکنڈوں کے باوجود ہمارا ملک ایک حامل افتخار ملک ہے۔

Nehru's China war: How his naivete led us to defeat, Report on India's defeat in 1962 war revealed

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں