مسلمان انتخابی سرگرمیوں میں بھرپور حصہ لیں - مولانا رابع ندوی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-03-10

مسلمان انتخابی سرگرمیوں میں بھرپور حصہ لیں - مولانا رابع ندوی


علی گڑھ۔
(پی ٹی آئی)
مسلمانوں کو انتخابی عمل میں تہہ دل سے حصہ لیتے ہوئے بہترین امیدواروں کی تائید کرنی چاہئے۔ اس بات کا اظہار مشہور عالم دین اور دارالعلوم ندوۃ العلماء لکھنو کے ناظم اعلیٰ مولانا رابع حسنی ندوی نے آج کیا۔ انہوں نے یہاں انٹرویو میں پی ٹی آئی کو بتایاکہ وہ صرف اتنا کہہ سکتے ہیں کہ مسلمانوں کو انتخابی کارروائی میں پورے خلوص سے حصہ لینا چاہئے۔ انہیں بہترین امیدواروں کی تائید کرتے ہوئے بہترین نتائج کی توقع کرنی چاہئے۔ اگر وہ نظام سیاست سے الگ تھلگ رہیں تو انہیں مصائب کا سامنا ہوگا۔ انہوں نے پی ٹی آئی کو یہاں دئیے گئے انٹرویو میں یہ بات بتائی۔ انہوں نے مسلمانوں پر زوردیا کہ وہ احتساب سے کام لیتے ہوئے مسلمانوں کے ذہنی کرب اور مصائف کی گہرائیوں کو سمجھنے کی کوشش کریں۔ انہوں نے بتایاکہ وہ کسی بھی قسم کا سیاسی تنازعہ مظفر نگر فسادات پر پیدا نہیں کرنا چاہتے کیونکہ وہ غیر سیاسی فرد ہیں۔ انہوں نے بتایاکہ تاہم وہ سمجھتے ہیں کہ وقت آچکا ہے کہ مسلمان اس بات کو سمجھیں کہ اسلام کی جڑیں انتہائی ہمدردانہ مذہب میں پیوست ہیں اور مسلمانوں کو چاہئے کہ وہ اپنے مصائف کے وجوہات کا پتہ چلانے کیلئے اپنے قلوب کا جائزہ لیں۔ مولانا آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ (اے آئی ایم پی ایل بی) کے سربراہ بھی ہیں۔ انہوں نے بتایاکہ مسلمانوں کو دوسروں سے ربط پیدا کرتے ہوئے انسانی اخوت (پیغام انسانیت) کے ذریعہ ان کے قلوب کو تسخیر کرنا چاہئے۔ انہوں نے بتایاکہ مسلمانوں کو چاہئے کہ وہ موجودہ حکومت کے روبرو اپنے مطالبات پیش کریں تاہم وہ اپنی ضروریات کی تکمیل کیلئے کماحقہ طورپر مملکت پر انحصار نہ رکھیں۔ مذہبی قائد نے بتایاکہ مسلمان شخصی عادتوں میں فضول خرچی اور شادیوں جیسی سماجی تقاریب میں کثیر اخراجات جیسی سماجی برائیوں کا شکار بن گئے ہیں۔ انہوں نے بتایاکہ اس قسم کی فضول خرچی کے بجائے اگر وہ مسلمانوں کے غریب طبقات کو بااختیار بنائیں تو تعلیمی پسماندگی اور ناقص صحت خدمات جیسے مسائل میں کچھ حد تک کمی ہوسکتی ہے۔ اردو کی بگڑتی ہوئی صورتحال پر مولانا نے بتایاکہ مسلمانوں نے ہمیشہ تاریخی زبان کے فروغ کیلئے حکومت پر نظر رکھی ہے۔ انہوں نے بتایاکہ اگرچیکہ حکومت سے ان کی توقعات منصفانہ ہیں تاہم وہ اس زبان کے تئیں اپنی ذمہ داریوں کی تکمیل میں ناکام رہے ہیں جو خود ان کی ثقافت کا ذخیرہ ہے۔ انہوں نے بتایاکہ بیشتر آسودہ حال مسلم خاندان اپنے بچوں کو اردو تعلیم کی فراہمی کی فکر نہیں کرتے۔ لہذا کس طرح وہ حکومت سے توقع کرسکتے ہیں کہ وہ اردو کے فروغ کی ساری ذمہ داری سے عہدہ بر ہوگی۔

Muslims should participate fully in poll process: Moulana Rabey Hasani Nadwi

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں