بنگال کی ترقی کا نمونہ گجرات کے مقابلہ میں بہتر - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-03-10

بنگال کی ترقی کا نمونہ گجرات کے مقابلہ میں بہتر

نئی دہلی۔
(پی ٹی آئی)
چیف منسٹر مغربی بنگال ممتا بنرجی گجرات میں ترقیاتی کاموں کیلئے نریندر مودی کو کریڈٹ دینے کیلئے تیار نہیں ہے اور ان کا احساس یہ ہے کہ ان کا اپنا ماڈل زیادہ بہتر ہے اور اس نے اچھے ڈیویڈنڈس ادا کئے ہیں۔ ڈپارٹمنٹ بمقابلہ ڈپارٹمنٹ بحث میں انہوں نے کہاکہ حالات کی وجہہ سے ان کی اور مودی کی جانب سے اپنائے جانے والے ماڈلس کے درمیان بھاری فرق ہے۔ مجھے آپ کے سوال کا راست جواب دینے دیجئے۔ مسٹر اے یا مسٹر بی نے جنگل محل نکسلائٹ مسئلہ کو حل کرنے کیلئے کچھ کیا ہے۔ ہم نے وہاں امن قائم کیا ہپے۔ مسٹر اے یا مسٹر بی کو دارجلنگ جیسے مسئلہ کو حل کرنا ہوگا۔ دارجلنگ اس وقت مسکرارہا ہے۔ آیا مسٹر اے یا مسٹر بی نے اپنی ریاست کیلئے زائد از 2لاکھ کروڑ روپئے کے قرض کا بوجھ اٹھایا ہے۔ انہوں نے پی ٹی آئی کو ایک انٹرویو میں یہ بات کہی۔ ان تمام پر قابو پانے کے بجائے ہم ترقی کی راہ پر گامزن ہیں۔ ممتا نے مزید کہاکہ اگست 2011 میں کون چیف منسٹر بنا ہے انہوں نے اس وقت اس ردعمل کا اظہار کیا جب ان سے پوچھا گیا کہ آیا وہ مودی یا ان کی اپنی جانب سے اپنائے جانے والے ترقی کے ماڈلس کے درمیان ایک فرق دیکھ رہی ہیں۔ اپنے ترقی کے ماڈل کو بہتر قراردینا کس طرح حق بجانب ہوگا، اس پر اظہار خیال کرتے ہوئے ترنمول کانگریس کی لیڈر نے یہ بات کہی۔ مجھے حقائق بتانے دیجئے اور یہ دکھانے دیجئے کہ دونوں ریاستوں(مغربی بنگال اور گجرات) کا تقابل نہیں کیا جاسکتا۔ انہوں نے اس رائے کا اظہار کیا کہ گجرات میں کسی درپیش مسئلہ کے بغیر پائیدار ترقی عمل میں آئی ہے جبکہ مغربی بنگال بنیادی سطح سے اوپر اٹھا ہے کیونکہ کمیونسٹوں کی جانب سے زائد از 34 برس تک کوئی ترقی نہیں ہوئی تھی۔ انہوں نے کہاکہ مغربی بنگال میں ہر ایک اقدام گرپڑا۔ ریاست میں سرمایہ عروج پر تھا۔ تاہم 50000 فیکٹریوں کو بند کردیا گیا تھا اور ایک کروڑ افراد بے روزگار ہوگئے تھے۔ یہ مغربی بنگال کی اس وقت کی کہانی ہے جب میری حکومت نے جائزہ حاصل کیا تھا۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ دیگر ریاستوں نے کئی دہوں میں پائیدار ترقی کی ہے۔ مغربی بنگال آج یہ کام کررہا ہے۔ ہندوستان کو کل یہ کرنا ضروری ہے۔ ممتا نے زور دے کر کہا کہ یہ کھوکھلے الفاظ نہیں ہیں۔ اپنے نکتہ کی وضاحت کرتے ہوئے چیف منسٹر نے فیر پرائس میڈیسن شاپس، ویب پر مبنی ادویات کی حصولیابی پالیسی اور کنیا شری اسکیم جیسی چند ٹھوس مثالیں پیش کیں۔ میری ریاست بھی اب ایک پی پی پی پالیسی کی حامل ہے۔ انہوں نے بتایاکہ ایک آئی ٹی پالیسی، ایک ٹکسٹائل پالیسی لاگو کی گئی ہے۔ کمیونسٹوں کی جانب سے 34برسوں میں کئے گئے کاموں کی بہ نسبت ہم نے 34مہینوں میں زیادہ کام کیا ہے۔

Bengal's development model better than Gujarat: Mamata

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں