انتخابات سے عین قبل اڈوانی ۔ مودی اختلافات پھر ظاہر - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-03-20

انتخابات سے عین قبل اڈوانی ۔ مودی اختلافات پھر ظاہر

modi-advani
نئی دہلی۔
(پی ٹی آئی)
بی جے پی نے آج رات ایل کے اڈوانی کو گجرات کے گاندھی نگر حلقہ سے امیدوار بنانے کا فیصلہ کیا ہے حالانکہ انہوں نے مدھیہ پردیش کے بھوپال کو منتقل کرنے کی خواہش کی تھی جسے نظر انداز کردیا گیا۔ یہ اڈوانی اور نریندر مودی کے درمیان اختلافات کا ایک اور ثبوت ہے۔ وزیراعظم کے عہدہ کیلئے بی جے پی کے امیدوار نریندر مودی اترپردیش کے وارانسی کے علاوہ ایک دوسری نشست پر گجرات کے وڈودرا سے مقابلہ کریں گے۔ بی جے پی کی مرکزی انتخابی کمیٹی کے دن بھر جاری اجلاس میں اڈوانی سے متعلق فیصلہ سے قبل سرگرم مشاورت ہوئی۔ 86سالہ لیڈر نے اس اجلاس میں شرکت نہیں کی جس کی وجہہ یہ بتائی گئی کہ وہ ان کے حلقہ سے متعلق مشاورت میں شامل نہیں ہونا چاہتے۔ اڈوانی نے پارٹی صدر راجناتھ سنگھ کو مطلع کیا تھا کہ وہ گاندھی نگر سے بھوپال منتقل ہونا چاہتے ہیں۔ اڈوانی نے لوک سبھا میں 5مرتبہ گاندھی نگر کی نمائندگی کی۔ رات دیر گئے سشما سوراج اور نتن گڈگری ان کی قیامگاہ گئے تاکہ انہیں گاندھی نگر سے مقابلہ کرنے کیلئے آمادہ کیا جاسکے۔ اڈوانی نے کہا تھا کہ نہیں کئی دوسرے قائدین کی طرح اپنے حلقہ کے انتخاب کا حق حاصل نہیں چاہئے جنہیں ان کی ترجیحی نشستیں دی گئیں۔ جب سے پارٹی میں مودی کے قدم کا اضافہ ہوا اڈوانی ناراض ہیں اور گاندھی نگر سے منتقل ہونے کی ان کی خواہش کو، مودی کے ساتھ ان کے تعلقات کو بے چینی کی علامت کے طورپر دیکھا جارہا ہے۔ مانا جارہا ہے کہ میٹنگ میں مودی نے زور دے کر کہا کہ اڈوانی کو گاندھی نگر سے دوبارہ مقابلہ کرنا چاہئے ورنہ یہ پیغام دیاجائے گاکہ پارٹی میں سب کچھ ٹھیک نہیں ہے۔ اس دوران ذرائع نے بتایاکہ مودی نے آر ایس ایس سربراہ کے ساتھ لوک سبھا انتخابات کیلئے پارٹی کی حکمت عملی پر بھی بات چیت کی۔ کسی بھی آر ایس ایس لیڈر نے مودی اور بھگوت کے درمیان بات چیت کی تفصیلات بتانے سے انکار کیا لیکن ذرائع نے کہاکہ انہوں نے گاندھی نگر سے اڈوانی کو امیدوار بنانے کی ضرورت کے بشمول کئی موضوعات پر بات چیت کی۔ ذرائع نے بتایاکہ بھاگوت نے اڈوانی سے بات چیت کی لیکن آر ایس ایس اور بی جے پی قائدین نے اس بات کی توثیق نہیں کی۔ پارٹی نے آج 67 امیدواروں کی ایک فہرست کو قطعیت دی جس مطابق پرانی فلموں کی ڈریم گرل ہیمامالنی کو اترپردیش کے متھورا سے ٹکٹ دیا گیا جبکہ اولمپین میڈلسٹ راجیہ وردھن سنگھ راٹھور جے پور رورل سے امیدوار بنائے گئے۔ بی جے پی لیڈر تارا چند گہلوٹ نے امیدواروں کی فہرست کا اعلان کرتے ہوئے اس سوال کا جواب دینے سے انکار کردیا کہ آیا اڈونی نے انہیں گاندھی نگر سے امیدوار بنانے کا فیصلہ قبول کیا ہے۔ الیکشن کمیٹی کی میٹنگ کے فوری بعد مودی آر ایس ایس ہیڈ کوارٹر گئے اور سنگھ کے سربراہ موہن بھاگوت سے ملاقات کی تاکہ اڈوانی کی امیدواری کے بارے میں الجھن دور کرسکیں اور اس معاملہ میں ان کا آشیرواد حاصل کرسکے۔ آج جس فہرست کو قطعیت دی گئی اس میں گجرات اور راجستھان سے فی کس 21امیدوار، اترپردیش سے 15، بہار سے 3، مہاراشٹرا سے 2، کیرالا، جھارکھنڈ، انڈومان نکوبار، داداراور نگر حویلی اور دمن دیور کا ایک ایک امیدوار شامل ہے۔ پارٹی نے اڑیسہ اسمبلی انتخابات کیلئے 15اور اروناچل پردیش اسمبلی انتخابات کیلئے 17امیدواروں کے ناموں کا بھی اعلان کیا۔ بی جے پی 67امیدواروں کی فہرست میں 18موجودہ ارکان پارلیمنٹ، 9 خاتون امیدوار، 8 درج فہرست ذات اور 7درج فہرست قبائل کے امیدوار شامل ہیں۔ چیف منسٹر راجستھان وسندرا کے بیٹے دشینت سنگھ کو ریاست کے جھلاوار باران حلقہ سے دوبارہ امیدوار بنایا گیا ہے۔

BJP snubs Advani again: Has Modi divided the party?

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں