سماجی رابطہ کی ویب سائٹس کیلئے رہنمایانہ خطوط جاری - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-03-20

سماجی رابطہ کی ویب سائٹس کیلئے رہنمایانہ خطوط جاری

EC-issues-guidelines-social-media
نئی دہلی۔
(پی ٹی آئی)
لوک سبھا انتخابات کی مہم چلانے کیلئے سیاسی جماعتوں کی جانب سے سماجی رابطہ کی ویب سائٹس جیسے ٹوئٹر اور فیس بک کے بڑے پیمانے پر استعمال کے ساتھ ہی الیکشن کمیشن نے ایسے پلیٹ فارمس پر سیاسی اشتہارات کیلئے تفصیلی رہنمایانہ خطوط جاری کئے ہیں۔ ان میں عوام کے سامنے پیش کرنے سے قبل مواد کے بارے میں سرٹیفکٹ حاصل کرنا بھی شامل ہے۔ الیکشن کمیشن نے سماجی رابطہ کی ویب سائٹ سے کہاہے کہ وہ سیاسی جماعتوں کے مصارف کا ریکارڈ رکھیں۔ انفرادی امیدواروں کی جانب سے بھی اشتہارات پر خرچ کی جانے والی رقم کا حساب رکھا جائے تاکہ ضرورت پڑنے پر انہیں کمیشن کے سامنے پیش کیا جاسکے۔ کمیشن نے کل بڑی سوشل نٹ ورکنگ سائٹس کو علیحدہ مکتوب روانہ کرتے ہوئے انہیں ہدایت دی کہ وہ انتخابی عمل کے دوران پیش کئے گئے مواد کے غیر قانونی یا مثالی ضابطہ کے مغائر نہ ہونے کو یقینی بنائے۔ اس نے کہاکہ پیڈ نیوز کے مسئلہ سے نمٹنے کمیش کی وسیع تر کوششوں کے ایک حصہ کے طورپر سوشیل میڈیا کو رہنمایانہ خطوط جاری کئے گئے ہیں۔ تمام بڑی سیاسی جماعتیں اپنی انتخابی حکمت عملی کے ایک حصہ بالخصوص نوجوان رائے دہندوں کو راغب کرنے کی مہم کے طورپر سماجی رابطہ کی ویب سائٹس کا استعمال کررہی ہیں۔ دہلی اسمبلی کے حالیہ انتخابات کے دوران عام آدمی پارٹی نے تائید کے حصول کیلئے فیس بک اور ٹوئٹر کا بڑے پیمانے پر استعمال کیا تھا۔ الیکشن کمیشن کے ڈائرکٹر دھریندر اوجھا نے کہاکہ کمیشن کی ہدایات انٹرنیٹ پر مبنی مختلف ویب سائٹس پر نافذ ہوں گی جن میں ٹوئٹر، یوٹیوب، فیس بک اور وکی پیڈیا شامل ہیں۔ انہوں نے کہاکہ سماجی رابطہ کی ویب سائٹ کو ضلعی و ریاستی سطح پر میڈیا سرٹیفکیٹیشن اینڈ مانٹرینگ کمیٹیوں سے قبل ازوقت صداقت نامہ حاصل کرنا ہوگا۔انہوں نے انتخابی عمل میں میڈیا کے رول پر ورکشاپ سے خطاب کرتے ہوئے یہ بات کہی۔ آئی اے این ایس کے بموجب الیکشن کمیشن نے آج الیکٹرانک میڈیا پر زوردیا کہ وہ پیڈ نیوز کے معاملات کی اطلاع دے۔ دہلی کے چیف الیکٹورل آفیسر وجئے دیو نے یہاں ایک میڈیا ورکشاپ سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ الیکشن کمیشن کے سرٹیفکیٹ کے بغیر پیڈ نیوز انتخابی جرم ہے۔ اس کی وجہہ سے عوام میں غلط تاثر پیدا ہوتا ہے اور ان کے استحصال کی کوشش کی جاتی ہے جو مثالی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی ہے۔ نیوز چینلس کو بھی ہدایت دی گئی کہ وہ کسی سیاسی جماعت یا امیدوار سے اپنی سیاسی وابستگی کا اعلان کریں۔ انہوں نے کہاکہ سیاسی جماعتوں کی ویڈیو فیڈ استعمال کرنے والے نیوز براڈ کاسٹرس کو بھی اس کا افشا کرنا ہوگا۔ میڈیا چینلوں سے کہا گیا کہ وہ انتخابات سے متعلق ایسی کسی خبر کو نشر نہ کریں، جو انتخابات پر اثر انداز ہوسکتی ہیں۔

EC to keep tabs on poll ads in social media, issues guidelines

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں