ملیشیا کے طیارہ کی خلیج بنگال میں تلاش - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-03-15

ملیشیا کے طیارہ کی خلیج بنگال میں تلاش

نئی دہلی۔کوالالمپور۔
(پی ٹی آئی)
ملیشیا کے لاپتہ جٹ طیارہ کی تلاش ہندوستان کے ساحل تک پہنچ گئی ہے۔ گذشتہ جمعہ کو پر اسرار طریقہ سے لاپتہ ہوگیا تھا۔ ہندوستان نے خلیج بنگال میں اس طیارہ کی تلاش کیلئے اپنے وسائل مہیا کرانے کی تیار کرلی ہے۔ کوالالمپور کی جانب سے اس سلسلہ میں خواہش کے بعد ہندوستان نے خلیج بنگال میں اپنی تلاشی مہم کا دائرہ 9ہزار کلو میٹر تک پھیلادیا ہے۔ چینائی کے ساحل سے تقریباً 300کلو میٹر دور طیارہ کی تلاش جاری ہے۔ فلائٹ ایم ایچ 370 کے لاپتہ ہونے کے بارے میں جس میں 239افراد سوار ہیں، کئی پراسرار باتیں کی جارہی ہیں۔ آج کی تازہ اطلاعات کے مطابق طیارہ نے راڈار سے غائب ہونے کے بعد واپسی کا سفر احتیار کیا تھا اور ملیشیا پر اڑتا رہا۔ ایک اور اطلاع میں نامعلوم امریکی عہدیدار سے بتایا گیا ہے کہ تحقیق کنندے اس بات کا جائزہ لے رہے ہیں کہ کیا یہ ڈکیتی کا معاملہ ہے اور اس بات کے امکان کا جائزہ بھی لیا جارہا ہے کہ کسی ایسے فراد نے طیارہ کا رخ موڑا جو اسے اڑانا جانتا تھا۔ اس طیارہ کی تلاش میں اب تک 13ممالک شامل ہوگئے ہیں ان میں ہندوستان بھی ہے۔ ہوا بازی کے ماہرین کا کہنا ہے کہ بوئنگ 777 طویل فاصلہ تک کسی کی نظر میں آئے بغیر نہیں اڑسکتا۔ اسے یا تو کسی ملک کے راڈار پر دیکھا جانا چاہئے یا سیٹلائٹ میں اس کی موجودگی کا پتہ چلنا چاہئے۔ ملیشیا نے ہندوستان اور پڑوسی ممالک سے ان کے راڈار کی اعداد و شمارطلب کئے ہیں۔ ملیشیا کی یہ خواہش اس وقت سامنے آئی جب ہندوستان بھی اس تلاش میں شامل ہوگیا اور اس نے طیارہ کی تلاش کیلئے اپنے 6طیارے جن میں عصری سہولتوں سے آراستہ P-18 طیارہ بھی شامل ہے مصروف تلاش کردئیے ہیں۔ ان کے علاوہ تلاشی کیلئے3ہیلی کاپٹروں کی مدد بھی لی جارہی ہے۔ جنوبی انڈومان کے سمندر میں بحریہ، فضائیہ اور کوسٹ گارڈس ایم ایچ 370 کو تلاش کررہے ہیں۔ ملیشیا کے وزیر ٹرانسپورٹ ہشام الدین حسین نے کہاکہ ان کے ملک نے ہندوستان وار دیگر پڑوسی ممالک سے راڈار کے اعداد و شمار طلب کئے ہیں۔ ملیشین ایرلائنس کا بوئنگ طیارہ جمعہ کی شب کوالالمپور سے بیجنگ جاتے ہوئے راستہ میں لاپتہ ہوگیا تھا۔ ملیشیا، چین، ویتنام، فلپائن، تھائی لینڈاور دیگر ممالک کے بحریہ و فضائیہ نے جس مقام پر طیارہ لاتپ ہوا اس جگہ کے سمندر کے علاوہ جنوبی چین کے سمندر اور تھائی لینڈ کے سمندر کھنگال ڈالا لیکن طیارہ کا کہیں پتہ نہیں چل سکا۔ طیارہ کے پراسرار طریقہ سے لاپتہ ہوجانے کا راغ کا پتہ چلانے کی کوشش کی جارہی ہے۔ وائٹ ہاوز کے ترجمان جے کارنے نے واشنگٹن میں بتایاکہ لاپتہ طیارہ جس میں 5ہندوستانی اور ایک ہندوستانی نژاد کینیڈائی شہری بھی سوار ہے، کوالالمپور سے اڑان بھرنے کے 50منٹ بعد راڈار سے لاپتہ ہوگیا تب سے اب تک نہ تو کہیں طیارہ کا کوئی پتہ چلا ہے اور نہ ہی کوئی ملبہ ملا ہے۔ 13ممالک اسے سمندر اور زمین میں تلاش کررہے ہیں۔ دہلی میں وزارت دفاع کے ایک بیان میں بتایا گیا کہ پورٹ بلیر میں ایک مشترکہ آپریشن روم قائم کیا گیا ہے جہاں سے تلاشی مہم پر نظر رکھی جائے گی ۔ امریکی بحری جہاز یو ایس ایس کڈ بھی اس تلاش میں مدد دے رہا ہے۔ طیارہ سے متعلق آج جو نئی بات سامنے آئی وہ یہ تھی کہ طیارہ لاپتہ ہونے کے 4گھنٹوں تک بھی ایک سیٹلائٹ کو سگنل بھیجتا رہا۔ امریکہ کے ایک عہدیدار نے نیوز ایجنسی اے پی کو بتایاکہ ملایشیا ایرلائنز کے طیارہ نے گذشتہ ہفتہ لاپتہ ہونے کے بعد تقریباً 4گھنٹے تک سیٹلائٹ پر سگنل بھیجے تھے۔ جس سے اندازہ ہوتا ہے کہ جس علاقہ میں طیارہ کو تلاش کیا جارہاہے وہ اس سے کافی دور نکل چکا ہوگا۔ یہ بھی شبہ تقویت پارہا ہے کہ آیا 239 مسافرین کو لے جانے والے طیارے نے دانستہ طورپر رخ تبدیل کیا تھا۔ راڈار سے آخری رابطہ کے بعد کئی گھنٹوں کی پرواز سے یہ امکان بھی پیدا ہوگیا ہے کہ پائلٹس میں سے کسی نے یا طیارہ میں سوار کوئی شخص جو طیارہ کی اڑان کا تجربہ رکھتا تھا، مسافرین کے اغوا کیلئے یا طیارہ کو سمندر میں غرق کرتے ہوئے خودکشی کے مقصد سے اس کا اغوا کرنا چاہتا تھا۔ آسٹریلین اینڈ انٹرنیشنل پائلٹس اسوسی ایشن کے ایک کمیٹی رکن مائک گلین کا کہنا ہے کہ گمشدگی کی سب سے زیادہ توضیح یہی سمجھ میں آتی ہے کہ پائلٹ نے خودکشی کی ہے جیسا کہ 1997ء میں سنگاپور سے جکارتہ جانے والا سلک ایر طیارہ اور 1999 میں لاس اینجلس سے قاہرہ جانے والے مصری طیارہ کے ساتھ ہوا تھا۔

Missing Malaysian jet: Search reaches Chennai coast in Bay of Bengal

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں