میڈیا بک چکا ہے - بی جے پی کی تشہیر کیلئے کثیر رقومات دی گئیں - کجریوال - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-03-15

میڈیا بک چکا ہے - بی جے پی کی تشہیر کیلئے کثیر رقومات دی گئیں - کجریوال

نئی دہلی۔
(پی ٹی آئی)
عام آدمی پارٹی (اے اے پی) قائد اروند کجریوال نے یہ الزام لگاتے ہوئے کہ "سارا میڈیا بک چکا ہے" دھمکی دی ہے کہ اگر ان کی پارٹی برسر اقتدار آجائے تو اس مسئلہ کی تحقیقات کے بعد وہ ارکان میڈیا کو جیل بھیج دیں گے۔ ان کی سکیورٹی پر توجہ مرکوزکرنے پر میڈیا کو ہدف تنقید بناتے ہوئے کجریوال نے کہاکہ "اس وقت سارا میڈیا بک چکا ہے۔ یہ بڑی سازش ہے۔ یہ ایک زبردست سیاسی تنازعہ ہے"۔ کجریوال نے ایک نیا تنازعہ چھیڑتے ہوئے الزام لگایا کہ بی جے پی کے امیدوار وزارت عظمی نریندر مودی کی تشہیر کیلئے "بھاری رقومات" ادا کی گئی ہیں۔ ایک ٹی وی چیانل کے پیش کردہ ویڈیو میں کجریوال نے الزام لگایا کہ "گذشتہ ایک سال سے ہم سے یہ کہا گیا ہے کہ مودی یہاں ہیں، مودی وہاں ہیں۔ گذشتہ ایک سال سے مودی بھی یہی بات کہتے آرہے ہیں حتی کہ بعض ٹی وی چیانلس یہ کہتے آرہے ہیں کہ "رام راجیہ" آچکا ہے اور رشوت ستانی ختم ہوگئی ہے۔ وہ ایسا کیوں کہتے ہیں؟ کیونکہ ٹی وی چیانلوں کو رقم دی گئی ہے۔ مودی کو آگے بڑھانے بھاری رقومات ادا کی گئی ہیں"۔ اے اے پی لیڈر نے کہاکہ "گذشتہ 10برسوں میں گجرات میں لگ بھگ 800 کسانوں نے خودکشی کرلی لیکن کسی بھی چیانل نے یہ نہیں بتایا"۔ کجریوال نے الزام لگایا کہ کسانوں نے اپنی اراضی ایک کمپنی کو "صرف ایک روپیہ کیلئے بیچ دی۔ اس واقعہ کو کسی بھی ٹی وی چیانل نے پیش نہیں کیا"۔ تاہم میڈیا سے متعلق کجریوال کے ریمارکس جب ایک چیانل پر بتائے گئے تو اے اے پی لیڈر نے ان سے منسوب ریمارکس کی تردید کردی اور کہاکہ "میں نے یہ بات نہیں کہی۔ میں نے کچھ بھی نہیں کہا۔ میں آپ لوگوں(میڈیا) پر کس طرح برہم ہوسکتا ہوں"۔ قبل ازیں کجریوال کے ریمارکس پر انہیں ہدف تنقید بناتے ہوئے بی جے پی کے ترجمان پرکاش جاودیکر نے کہاکہ "ناگپور ریالی سے کجریوال کو خطاب کرتے ہوئے دیکھ کر اور ان کے ریمارکس کو سن کر مجھے بڑی حیرانی ہوئی کہ سارے میڈیا کو مودی کے حق میں بیچ دیا گیاہے۔ اس سے بڑھ کر انہوں نے (کجریوال نے) یہ تک کہہ دیاکہ اگر ہم برسراقتدار آئیں تو تحقیقات کرائیں گے اور سارے میڈیا ارکان کو جیل میں ڈال دیں گے"۔ بی جے پی ترجمان نے مزید کہاکہ "یہ فاشسٹ رجحان اور ایمرجنسی دہنیت ہے۔ وہ (کجریوال)کانگریس کے لئے کام کررہے ہیں اور راہول گاندھی یا کانگریس کے بارے میں کچھ نہیں بول رہے ہیں۔ ایک علیحدہ اطلاع کے مطابق عام آدمی پارٹی کے لیڈر اروند کجریوال کے اس بیان پر تقریباً تمام سیاسی جماعتوں اور میڈیا تنظیموں کی جانب سے اعتراض کیا ہے جس میں انہوں نے کہا تھا کہ مودی کی مہم چلانے والے صحافیوں کو جیل بھی بھیج دیا جائے گا۔ کانگریس، بی جے پی، این سی پی، ایڈیٹرس وینگ اور براڈ کاسٹرس اسوسی ایشن نے کجریوال کے بیان پر تنقید کی ہے۔ مرکزی وزیر منیش تیواری نے کہاکہ جمہوریت میں میڈیا کا رول اہم ہوتا ہے۔ سیاسی زندگی میں میڈیا کی تنقید کو برداشت کیا جانا چاہئے۔ بی جے پی لیڈر ارون جیٹلی نے کہا کہ کجریوال جمہوری اداروں کیلئے نقصاندے بن گئے ہیں۔ این سی پی لیڈر طارق انور نے کہاکہ میڈیا کی آزادی اہمیت کی حامل ہے۔ دریں اثنا یو این آئی کی ایک علیحدہ اطلاع کے بموجب عام آدمی پارٹی نے اس بات کا عویٰ کیا ہے کہ تین ٹی وی چینل بی جے پی کے وزارت عظمی امیدوار کا گیم کھیل رہے ہیں۔ پارٹی نے بتایاکہ وہ ثبوت کے ساتھ الیکشن کمیشن سے رجوع ہوگی۔ میڈیا پر اے اے پی قائد کجریوال کی تنقید کی مدافعت کرتے ہوئے اس کے قائدین اشوتوش اور سنجے سنگھ نے بتایاکہ کجریوال کا مطلب یہ تھا کہ میڈیا کا ایک گوشہ پیڈ نیوز فراہم کررہا ہے۔ ایک ٹی وی چینل کے پیش کردہ ویڈیو میں کجریوال نے مبینہ طورپر بتایا تھا کہ میڈیا کو مودی کے ہاتھوں فروخت کردیاگیا ہے۔ اس پر میڈیا اور بی جے پی نے شدید ردعمل کا اظہار کیا تھا۔ یہاں انتہائی کشیدہ ماحول میں ایک پریس کانفرنس کے موقع پر متعدد سوالات کا جواب دیتے ہوئے اے اے پی قائدین نے بتایاکہ پارٹی یہ جاننا چاہتی ہے کہ پیڈ نیوز پر پریس کونسل آف انڈیا کی جانب سے کوئی کارروائی کیوں نہیں کی گئی۔ سنگھ نے بتایاکہ اگر میڈیا کوئی غطلی کررہا ہے تو اس کے بارے میں سوالات اٹھانے میں کوئی قباحت نہیں۔ پی ٹی آئی کی ایک اور علیحدہ اطلاع کے بموجب عام آدمی پارٹی قائد اروند کجریوال کے میڈیا پر تبصرہ کو غیر ذمہ دارانہ قرار دیتے ہوئے براڈ کاسٹ ایڈیٹرس اسوسی ایشن نے آج بتایاکہ اس قسم کے مبہم اور بے جا الزامات کا مقصد میڈیا کی ساکھ کو دھکا پہنچانا ہے جو منصفانہ اور بامقصد انداز میں اپنی ذمہ داریوں سے عہدہ بر ہورہا ہے۔ بیان میں بتایا گیا کہ کسی بھی شکایت کنندہ کو میڈیا کے خود پر کنٹرول رکھنے والے اداروں سے مخصوص شکایات اور ثبوت کے ساتھ رجوع ہونا چاہئے۔ یہاں جاری کردہ بیان میں بتایا گیا ہے کہ بی ای اے میڈیا پر کجریوال کے غیر ذمہ دارانہ بیان کی مذمت کرتی ہے۔ بی ای اے کا تاثر ہے کہ الکٹرانک میڈیا با مقصد و منصفانہ انداز میں اپنی ذمہ داریوں سے عہدہ برآ ہورہا ہے۔ یہاں جاری کردہ بیان میں یہ بات بتائی گئی۔ اسوسی ایشن نے بتایاکہ یہ کہنا ناروا ہوگا کہ ٹی وی چینلز کسی بھی فرد یا پارٹی کی تائید میں جانبدارانہ ایجنڈہ پر عمل کررہے ہیں۔ بی ای اے کا ایقان ہے کہ اس قسم کی کوششیں میڈیا کی ساکھ کو دھکا پہنچانے کی سازش ہے۔ بی ای اے کا ایقان ہے کہ اس قسم کی کوششیں میڈیا کی ساکھ دھکا پہنچانے کی سازش ہے۔ بی ای اے کے صدر شاذی زماں اور جنرل سکریٹری این کے سنگھ کے نام سے جاری کردہ بیان میں بتایاگیا ہے کہ ہم خود پر کنٹرول رکھنے والے اداروں پر زبردست ایقان رکھتے ہیں۔ جیسے الکٹرانک میڈیا نے فروغ دیا ہے اور کسی بھی شاکی فرد سے یہ درخواست کرتے ہیں کہ مخصوص شکایات اور ثبوت کے ساتھ ان سے رجوع ہو۔ مبہم اور بے جا الزامات کمزوری کی علامت ہے۔ بی ای اے کے ارکان میں مختلف سرکردہ نیوز چینلز کے ایڈیٹرس شامل ہیں۔ کجریوال نے قبل ازیں ایک تازہ تنازعہ پیدا کرتے ہوئے نیوز چینل کے نشر کردہ ایک ویڈیو میں الزام لگایا تھا کہ سارے میڈیا کو فروخت کردیا گیاہے اور بی جے پی نامزد کردہ وزارت عظمی کے امیدوار کو فروغ دینے کیلئے خطیر رقومات ادا کی گئی ہیں۔ بعدازاں کجریوال نے میڈیا کے خلاف الزامات کی تردید کی۔

Media is sold out on Narendra Modi, will jail them: Arvind Kejriwal

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں