لیبیا کے وزیراعظم علی زیدان برطرف - ملک چھوڑنے پر پابندی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-03-13

لیبیا کے وزیراعظم علی زیدان برطرف - ملک چھوڑنے پر پابندی

باغیوں کے زیر کنٹرول بندرگاہ سے ایک تیل ٹینکر کے خام تیل لے کر فوجی نرغہ سے نکل جانے پر لیبیا کی پارلیمنٹ نے وزیراعظم علی زیدان کو اختیارات کا مناسب استعمال نہ کرنے پر وزارت عظمی کے منصب سے برطرف کردیا ہے۔ کل لیبیا کے پارلیمنٹ جنرل نیشنل کانگریس میں وزیراعظم علی زیان کو منصب سے فارغ کرنے کی قرارداد پیش کی گئی تھی اور اس کے حق میں پارلیمنٹ کے194 ارکان نے ووٹ ڈالا اور مخالفت میں 124ووٹ ڈالے گئے۔ اس طرح علی زیدان مصنب وزارت عظمی سے برطرف کردئیے گئے۔ لیبیا کے وزیراعظم کو ہٹانے کی قرارداد عدم اعتماد کی تحریک کیلئے پارلیمنٹ کی کل نشستوں میں سے سادہ اکثریت درکار ہوتی ہے۔ علی زیدان کے حلاف منظور کی جانے والی قرارداد کو 4ووٹ زیادہ ملے۔ پارلیمٹ نے نئے وزیراعظم کے انتخاب تک وزیر دفاع عبداﷲ الثانی کو عبوری وزیراعظم مقرر کردیاہے۔ نئے وزیراعظم کے انتخاب کیلئے جنرل نیشنل کانرگیس کے پاس دوہفتوں کا وقت ہے۔ علی زیدان کے ملک چھوڑنے پر بھی پابندی عائد کردی گئی ہے۔ پابندی کی وجہہ سابق وزیراعظم کے خلاف جاری تحقیقات بتائی جارہی ہیں جن کا انہیں کرپشن الزامات کی وجہہ سے سامنا ہے۔ واضح رہے کہ علی زیدان کے خلاف بعض الزامات کی بازگشت اس وقت بھی سامنے آئی تھی جب انہیں چند ماہ قبل مسلح افراد نے ایک ہوٹل سے اغوا کرلیا تھا۔ بعدازاں وزارت داخلہ کے ذرائع نے دعویٰ کیا تھا کہ وزیراعظم کو مقدمات کی تفتیش کیلئے حراست میں لے لیا گیاتھا۔ زیدان حکومت پر مسلسل الزام لگتا رہا ہے کہ وہ مسلح باغیوں کو کنٹرول کرنے میں ناکام ہے۔ علی زیدان نے اپنی برطرفی کی ذمہ داری اسلام پسند جماعتوں پر عائد کی ہے۔ لیبیا میں معمر قذافی کے زوال کے بعد ہونے والے پہلے عام انتخابات کے نتیجے میں آزاد رکن علی زیدان کو وزیراعظم مقرر کیا گیاتھا اور اس میں لبرل امیدواروں کا دخل تھا۔ اپنے وزارت عظمی کے دور میں علی زیدان حکومتی اختیار قائم کرنے میں بظاہر ناکام دکھائی دئیے۔ گدشتہ برس کچھ گھنٹوں کیلئے ایک باغی ملیشیا نے وزیراعظم کو اغوا بھی کرلیا تھا وہ نومبر 2012 میں وزیراعظم بنے تھے۔

Libyan Premier Dismissed Over Oil Port Standoff

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں