کرن کمار ریڈی نے نئی سیاسی جماعت کا منصوبہ ترک کر دیا - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-03-01

کرن کمار ریڈی نے نئی سیاسی جماعت کا منصوبہ ترک کر دیا

حیدرآباد۔
(پی ٹی آئی)
نلاری کرن کمار ریڈی جن کا نام غیر منقسم آندھراپردیش کے آحری چیف منسٹر کی حیثیت سے تاریخ میں محفوظ ہوجائے گا، نئی سیاسی جماعت کے قیام کا منصوبہ کا امکان ہے کہ ترک کردیں گے ۔ نئی سیاسی جماعت کے قیام کے سلسلہ میں چونکہ سرکاری طورپر کوئی بات نہیں کہی گئی ہے اس لئے کرن کمار ریڈی کے منصوبوں سے متعلق اعلان کی توقع نہیں ہے۔ کرن کمار ریڈی کیمپ کے ایک قائد نے یہ بات بتائی۔ جنہیں پارٹی سے خارج کردیاگیاتھا۔ اس بات کی وسیع پیمانے پر توقع کی جارہی تھی کہ کرن کمار ریڈی کانگریس کے خارج کردہ 6ارکان پارلیمنٹ کے ہمراہ سیما آندھرا میں ایک نئی سیاسی جماعت کے قیام کا اعلان کریں گے۔ یہ بھی کہا جارہا تھا کہ وہ متحدہ آندھراپردیش کے پلیٹ فارم پر 2 مارچ کو اپنی پارٹی کا آغاز کریں گے تاہم یہ منصوبہ ترک ہوتا نظر آرہا ہے۔ یہ بات بھی ذہن میں رکھی جانی چاہئے کہ کرن کمار ریڈی نے کبھی بھی برسر عام یہ اعلان نہیں کیا تھا کہ وہ خود کو متحدہ آندھراپردیش کا چمپئن قراردیتے ہوئے ایک نئی علاقائی جماعت کے قیام کا منصوبہ رکھتے ہیں۔ کرن کمار نے جب کانگریس چھوڑی تو کم ازکم 8وزراء اور ایک درجن سے زائد ارکان مقننہ ان کے ساتھ تھے۔ اب ان کے ساتھ صرف 2وزراء ہیں۔ 6 ارکان پارلیمنٹ یوارون کمار، شبم ہری، لگڑا پاٹی راج گوپال، رایا پاٹی سامبا شیواراؤ، اے سائی پرتاب اور جی ہرشا کمار، باور کیا جاتا ہے کہ کرن کمار ریڈی کے ساتھ ہیں کیونکہ ان کے پاس کوئی دوسرا سیاسی چارہ نہیں ہے۔ کئی ایسے ارکان اسمبلی اور وزراء نے جو سمجھا جارہا تھا کہ کرن کمارریڈی سے ہاتھ ملالیں گے، تلگودیشم پارٹی میں شمولیت اختیار کرنا شروع کردی ہے۔ بعض دیگرکانگریس سے وفاداری کااظہار کررہے ہیں۔ کرن کمار ریڈی نے ان ارکان پارلیمنٹ اور اسمبلی کے ساتھ ملاقاتوں کے تین دور منعقد کئے تاکہ مستقبل کی حکمت عملی طے کی جاسکے۔ انہوں نے سیما آندھرا طلباء قائدین سے بھی ان کے نظریات حاصل کئے۔ انہوں نے طلباء سے کہا تھا کہ ہم متحدہ آندھراپردیش کیلئے اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے حالانکہ ریاست کی تقسیم صرف چند قدم دور تھی۔ ارکان پارلیمنٹ اور اسمبلی کے ساتھ نجی طورپر بات چیت کرتے ہوئے کرن کمار ریڈی نے تاہم نئی پارٹی کے قیام کے منصوبوں پر کام جاری رکھا تھا۔ بعد ازاں انہوں نے اپنا نقطہ نظر تبدیل کردیا اورک ہاکہ سب کچھ تو ہوچکا ہے اور پارٹی قائم کرکے اب ہم کیا کرلیں گے۔ ان کے قریبی ذرائع نے انکشاف کیا کہ حقیقت تو یہ ہے کہ متحدہ آندھراپردیش کی تحریک دم توڑچکی ہے اور عوام علیحدہ تلنگانہ سے متعلق حقیقت کو قبول کرچکے ہیں اور یہی بات کرن کمار ریڈی کے ذہن کو تبدیل کرنے کا موجب بنی۔

Kiran Kumar Reddy's New Political Party Idea Faces Hurdles

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں