29/مارچ اسلام آباد یو این آئی
تحریک طالبان پاکستان( ٹی ٹی پی) جو پاکستانی طالبان کی حیثیت سے بھی جانی جاتی ہے دارالقضات کا قیام عمل میں لارہی ہے جبکہ وہ اپنی خطرناک انٹیلجنس ونگ خراسان کو بھی دوبارہ سرگرم کرے گی۔ ٹی ٹی پی کے سربراہ ملا فضل اﷲ نے نواز شریف حکومت کے ساتھ اہمیت کی حامل بات چیت کے دوران تنظیمی معاملات میں اپنی گرفت کو مزید مضبوط کرنے کے تناظر میں ازسر نو منظم کرنے کا فیصلہ کیاہے۔ دارالقضا میں قاضی ہوں گے جس کا مقصد تیزی کے ساتھ انصاف رسانی کرنا ہے۔ طالبان انٹیلجنس یونٹ نے حافظ گل بہادر کے دباؤ کے تحت ایک سال قبل اپنی سرگرمیاں روک دی تھی مگر ملا فضل اﷲ نے اپنے اختیارات کو مزید طاقتور بنانے کیلئے اس کا احیاء کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ حکیم اﷲ محسود کی جانب سے 2009ء کے دوران امریکی ڈرون حملوں میں بیت اﷲ محسود کے شہید ہونے کے بعد خراساں نامی انٹلیجنس ونگ قائم کی گئی۔ اس کا اہم مقصد مقامی عوام میں سکیورٹی فورسس اور انٹلی جنس ایجنسیوں کیلئے کام کرنے والے مختروں کو پتہ چلانا اور انہیں ختم کرنا ہے۔Intelligence wing of the Pakistani Taliban revival
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں