25/مارچ نئی دہلی پی۔ٹی۔آئی
مرکزی وزیر اور نیشنل کانفرنس کے سرپرست اعلیٰ فاروق عبداﷲ نے نریندر مودی کو ڈکٹیٹر قرار دیتے ہوئے کہاکہ انہیں قوم کی خدمت کے بجائے فقط خود نمائی کا شوق ہے اور فی الحال یہی جنوان ان پر سوار ہے۔ بی جے پی صدر راج ناتھ سنگھ نے کل ٹوئٹر پر اپنا بیان بدلتے ہوئے یہ ثابت کردیا ہے کہ وہ بھی مودی کے سامنے سجدہ ریز ہیں۔ ان کی حاکمانہ ذہنیت اس واقعہ سے ثابت ہوسکی ہے۔ مودی کے اس طرز عمل سے نہ صرف بی جے پی، بلکہ ہندوستان تباہ و برباد ہوجائے گا۔ راج ناتھ نے ٹوئٹر پر کل یہ نعرہ پیش کیا تھا کہ اب کی بار بی جے پی کی سرکار۔ چند لمحوں بعد انہوں نے مودی کے دباؤ میں آکر یہ نعرہ تبدیل کیا اور لکھا کہ اب کی بار مودی کی سرکار۔ فاروق عبداﷲ نے اس واقعہ کا حوالہ دیتے ہوئے کہاکہ نریندر مودی کو آر ایس ایس کی حمایت حاصل ہے۔ امید ہے کہ سیکولر ہندوستان فرقہ پرستی کو قبول نہیں کرے گا۔ انہوں نے کہاکہ ایک فرد واحد بی جے پی کو یرغمال بنارہا ہے۔ جسونت سنگھ اور اڈوانی جیسے لیڈروں کا حشر انتہائی عبرتناک ہورہا ہے۔ جسونت سنگھ کے بیان سے یہ بات واضح ہوجاتی ہے کہ واقعی مودی کے رویہ سے ایمرجنسی کی یاد تاز ہوتی ہے۔ بی جے پی میں آج سینئر لیڈروں کی کوئی قدر و قیمت نہیں ہے، بلکہ وہ ذلیل ہورہے ہیں۔ فاروق عبداﷲ نے این ڈی اے میں کسی بھی قیمت پر شامل نہ ہونے اور حمایت نہ کرنے کا اعلان کیا۔ 2002ء کے فسادات میں مودی کو کلین چٹ دئیے جانے سے متعلق سوال کے جواب میں فاروق نے کہاکہ یہ کس کلین چٹ کی بات کی جارہی ہے، جب کہ ہائی کورٹ میں ابھی مقدمہ زیر دوراں ہے اور انشاء اﷲ ایک نہ ایک دن انصاف ضرور ہوگا، مجرموں کو سزا ملے گی اور متاثرین کو ان کا حق ہوگا۔ فاروق عبداﷲ نے تشویش کااظہار کرتے ہوئے کہاکہ ہندوستانی مسلمان سیکولر ہندوستان میں فی الحال اطمینان کی زندگی گذار رہے ہیں البتہ اس کا خدشہ ہمیشہ لاحق رہتا ہے کہ کہیں فسطائی طاقتیں اقتدار پر قابض نہ ہوجائیں۔ فرقہ پرست طاقتوں کی جانب سے جب بھی فساد برپا کیا جاتا ہے تو ہندوستان کے مسلمان سہم جاتے ہیں۔ خدانخواستہ اگر ان طاقتوں کو اقتدار حاصل ہوجائے تو نہ جانے وہ کیا کربیٹھیں گے۔ مسلمانوں کو اس کا خوف لاحق ہے۔India will turn into dictatorship under Narendra Modi: Farooq Abdullah
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں