تلاش مشن کے 12 ویں دن بھی کوئی پیشرفت نہیں - وزیر دفاع ملایشیا - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-03-20

تلاش مشن کے 12 ویں دن بھی کوئی پیشرفت نہیں - وزیر دفاع ملایشیا

کوالالمپور۔
(پی ٹی آئی)
ملایشیائی حکام نے آج کہا کہ اس کے لاپتہ طیارہ کے پائلٹ کے مکان میں دستیاب "فلائٹ سیمولیٹر" سے بعض فائلس حذف پائے گئے اور ماہرین اُس ڈاٹا کو دوبارہ حاصل کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔ یہ ڈاٹا، طیارہ کے لاپتہ ہونے کے معمہ کے حل تک پہنچنے میں اہم ثابت ہوسکتا ہے۔ لاپتہ طیارہ کی تلاش مہم آج 12ویں دن میں داخل ہوگئی اور اب تک کوئی قابل لحاظ پیشرفت نہیں ہوئی ہے۔ ملایشیا کے وزیر دفاع وٹرانسپورٹ ہشام الدین حسین نے اخبار نویسوں کو بتایاکہ سیمولیٹر سے بعض ڈاٹا، گذشتہ 3فروری کو حذف کیا گیا تھا اور تحقیقاتی عہدیدار، ان گمشدہ فائلس کی بازیافت کی کوشش کررہے ہیں۔ حسین نے یہ بھی کہا کہ طیارہ کے پائلٹ ظہاری احمد شاہ (53سالہ) اور تمام مسافرین، بے قصور باقی رہیں گے تاآنکہ کوئی بھی کسی غلطی کا خاطی نہ پایاجائے۔ یہاں یہ تذکرہ مناسب ہوگا کہ قبل ازیں ملایشیائی حکام نے سیمولیٹر کے ٹکڑے الگ الگ کردئیے تھے اور ان کو دوبارہ جمع بھی کردیا تھا تاکہ اس کے ڈاٹا کا تجزیہ ہو۔ انہیں امید تھی کہ کوئی ایسی چیز دستیاب ہوسکے گی جس سے، ملایشیائی طیارہ کے لاپتہ ہونے کے بارے میں اہم مواد دستیاب ہو۔ طیارہ (فلائٹ نمبر MH-370) جس میں 239 افراد سوار تھے گذشتہ 8مارچ کو کوالالمپور سے بیجنگ پرواز کے دوران لاپتہ ہوگیا۔ اس طیارہ میں 5 ہندوستانی بھی سوار تھے۔ بعض اطلاعات میں کہا گیا ہے کہ تحقیقاتی عہدیداروں نے5 طیرانگاہوں کی رن ویز کو جو، ایک ہزار میٹر سے زیادہ طویل ہیں، کیپٹن ظہاری کے گھریلو ساختہ فلائٹ سیمولیٹر میں لوڈ کئے ہوئے دیکھے۔ ان طیرانگاہوں میں ہندوستان اور سری لنکا کی 3طیران گاہوں کے رن ویز، مالے کی ایک طیران گاہ اور ایک امریکی زیرملکیت طیران گاہ (دیگوگارشیا) شامل ہے۔ قبل ازیں ظہاری کے مکان کی بھی تلاشی لی گئی تھی۔ اس سے پہلے وزیراعظم ملایشیا نجیب رزاق نے کہا تھا کہ "طیارہ میں سوار کسی شخص، کی قصداً حرکت سے طیارہ اپنے راستہ سے ہٹ گیا تھا۔ اسی دوران ہشام الدین نے بتایاکہ ہم نے یوکرین اور روس کے علاوہ تمام ممالک سے مسافروں کے پس منظر کی تنقیحات وصول کی ہیں۔ لاپتہ طیارہ میں یوکرین اور روس کے مسافرین بھی سوار تھے۔ اب تک کسی بھی مسافر سے متعلق کوئی خاص اطلاع نہیں ملی۔ حسین نے ان اطلاعات کو مسترد کردیا کہ لاپتہ طیارہ کو مالدیپ کے اوپر دیکھا گیا تھا۔ انہوں نے کہاکہ "یہ صحیح نہیں ہے۔ میں نے اس تعلق سے مالدیپ کے عہدیداروں سے بات کی ہے"۔ ملایشیا کے وزیر دفاع و ٹرانسپورٹ نے مزید کہاکہ کچھ نیا راڈار ڈاٹا وصول ہوا ہے لیکن وہ یہ انکشاف نہیں کریں گے کہ یہ ڈاٹا کہاں سے وصول ہوا ہے۔ آسٹریلیا نے جنوبی بحر ہند میں اپنی تلاش سرگرمیوں میں قابل لحاظ بہتری پیدا کردی ہے لیکن لاپتہ طیارہ کے بارے میں ابھی تک کچھ معلوم نہیں ہوا۔ تھائی لینڈ نے کل کہا تھا کہ راڈار سے یہ توثیق ہوئی ہے کہ طیارہ گذشتہ 8مارچ کو مغرب کی طرف مڑگیاتھا۔ ہشام الدین نے کہاکہ جس ذریعہ سے ڈاٹا وصول ہوا ہے وہ حساس ہے اور اس (ڈاٹا) کو جاریکرنا، میزبان ملک کا کام ہے۔ بعض اطلاعات میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ملایشیائی عہدیداروں نے لاپتہ طیارہ میں پائلٹوں اور ایر ٹریفک کنٹرولرس کے درمیان کاک پٹ میں بات چیت کا بھی جائزہ لیا ہے لیکن کئی بھی مشتبہ بات نہیں سنائی دی۔ ملایشیا کے صدر شعبہ شہری ہوا بازی اظہر الدین رحمن نے کہاکہ "ہمارے پاس یہ سٹیلائٹ اطلاع ہے کہ لاپتہ طیارہ نے صبح 8بج کر 11منٹ تک پرواز کی تھی۔ بعد میں کیا ہوا یہ جاننے کیلئے ہمیں طیارہ اور اس کے بلاک باکس کو دستیاب کرنا ہوگا۔ پائلٹ نے " گڈنائٹ" کہنے سے پہلے طیارہ کا رخ نہیں موڑا تھا۔ ہشام الدین نے بتایاکہ ملایشیا، ایک اعلیٰ سطحی ٹیم، بیجنگ بھیج رہا ہے تاکہ وضاحت کی جائے کہ حکومت ملایشیا کیا اقدامات کررہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ " میں غمزدہ خاندانوں کے جذبات و احساس کو سمجھتا ہوں"۔ یہ بھی خبر ملی ے کہ ہشام الدین جس وقت پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے لاپتہ طیارہ کے مسافرین کے بعض رشتہ دار پریس کانفرنس روم میں گھسنے کی کوشش کررہے تھے۔ سکیورٹی عہدیداروں نے انہیں گھسیٹ کر باہر کردیا۔ تلاش کرنے والے بیشتر عہدیداروں کا خیال ہے کہ لاپتہ طیارہ غالباً جنوبی کوریڈار میں ہے۔ آئی اے این ایس کے مطابق ساحل آندھرا پرایک طیارہ کے مشتبہ ٹکڑے تیرتے ہوئے نظر آنے سے متعلق ٹی وی رپورٹس کی عہدیداروں نے تردید کردی ہے۔ ضلع نیلور کے عہدیداروں نے ایک تلگو نیوز چینل کی جانب سے نشر کی گئی اس رپورٹ کو غیر درست بتایا ہے۔ ایک تلگو ٹیلی ویژن چینل نے اس بات کی اطلاع دی کہ چند ماہی گیروں نے ضلع نیلور کے ٹی پی گڈور منڈل میں کٹا گوڈورو بیچ پر ان ٹکڑوں کو پانی میں تیرتے ہوئے دیکھا۔ یہ علاقہ جنوبی ساحل آندھرا میں ساحل خلیج بنگال پر واقع ہے۔ ٹی وی چینل کے مطابق حکام نے فوری اعلیٰ عہدیداروں کو اس مطلع کیا تھا تاہم یہ خبر غلط ثابت ہوئی۔ واضح ہوکہ ملایشیا ایرلائنز کا ایک طیارہ 8مارچ کو کوالالمپور سے بیجنگ روانہ ہوتے ہوئے غائب ہوگیا تھا جس میں پانچ ہندوستانیوں کے بشمول 239افراد سوار تھے۔

Data deleted from Malaysian pilot's flight simulator

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں