کانگریس تلنگانہ کی بیشتر نشستوں پر قبضہ کرے گی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-03-21

کانگریس تلنگانہ کی بیشتر نشستوں پر قبضہ کرے گی

حیدرآباد۔
(پی ٹی آئی)
کانگریس پارٹی نے آج ادعا کیا ہے کہ وہ لوک سبھا اور اسمبلی انتخابات میں تلنگانہ کی بیشتر نشستوں پر قبضہ کرلے گی۔ اس کے باوجود پارٹی، انتخابی مفاہمت کے لئے اپنے دروازے کھلے رکھتی ہے۔ تلنگانہ پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر پونالا لکشمیا نے کہاکہ ان کی پارٹی، علاقہ کی 119 نشستوں کے منجملہ 100نشستوں پر کامیابی حاصل کرے گی، جب کہ لوک سبھا کی 17نشستوں یں 15پر اس کا قبضہ ہوجائے گا۔ علاقہ میں 30اپریل کو لوک سبھا و اسمبلی انتخابات منعقد شدنی ہیں۔ پونالالکشمیا یہاں تلنگانہ یونین آف ورکنگ جرنلسٹس کے صحافت سے ملاقات پروگرام سے خطاب کررہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ایک حقیقت ہے کہ ہم نے انتخابی مفاہمت کیلئے دروازے کھلے رکھے ہیں۔ ہم ایسی پارٹیوں کے ساتھ مفاہمت کیلئے تیار ہیں جنہوں نے علیحدہ تلنگانہ تشکیل کی جدوجہد میں حصہ لیا۔ یہ صرف ایک سنہری تلنگانہ کی تعمیر کی رفتار میں تیزی لانے کیلئے ہے، اس لئے نہیں کہ ہم کمزور ہیں۔ انہوں نے مزید کہاکہ اطلاعات کے برعکس کانگریس پارٹی علاقہ میں مواضعات کی سطح پر طاقتور موقف رکھتی ہے۔ ہم اسے مزید طاقتور بنائیں گے۔ ہمارے قائدین اور پارٹی کیڈر کسی بھی جماعت کے ساتھ انتخابی اتحاد کے مخالف ہیں۔ اس کے باوجود کہیں سے بھی انتخابی مفاہمت کی تجویز آتی ہے تو ہم اس پر غور کرنے تیار ہیں۔ ٹی آرایس یا مجلس کے ساتھ انتخابی مفاہمت کیلئے کسی کوشش کے بارے میں پوچھے گئے سوالات کا جواب دیتے ہوئے پی لکشمیا نے یہ بات کہی۔ انہوں نے بتایاکہ ہمیں کہیں سے بھی مفاہمت کی تجویز وصول نہیں ہوئی ہے۔ اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ سنہر تلنگانہ کی تعمیر، کانگریس پارٹی کی اولین ترجیح ہوگی، تلنگانہ پردیش کانگریس کے صدر نے کہاکہ ہمارا زور سماجی تلنگانہ کی تشکیل پر بھی ہوگا، کیونکہ یہ علاقہ زیادہ تر کمزور اور پچھڑے ہوئے طبقات پر مشتمل ہے۔ چند لوگ یہ کہتے پھرر رہے ہیں کہ وہ تلنگانہ کی دوبارہ تعمیر عمل میں لائیں گے۔ وہ بے بنیاد عوام کو دعوے کررہے ہیں۔ میں نہیں سجھتا کہ ان کے کہنے کا مطلب کیا ہے۔ وہ صرف عوام کی آنکھوں میں دھول جھونکنا چاہتے ہیں اور سیاسی مفادات پر نظریں جمائے ہوئے ہیں اسی لئے وہ بے تکے دعوے کررہے ہیں۔ انہوں نے ٹی آرایس کا نام لئے بغیر یہ بات کہی۔ انہوں نے بتایاکہ کانگریس پارٹی سنہرے تلنگانہ کی تعمیر کیلئے منصوبے مرتب کررہی ہے اور ان منصوبوں کو پارٹی کے انتخابی منشور میں شامل کیا جائے گا۔ پی لکشمیا نے مزیدکہاکہتلنگانہ کی تشکیل اس لئے عمل میں آئی تاکہ عوام کی خواہشات کی تکمیل کی جاسکے۔ علیحدہ ریاست اس لئے قائم نہیں کی گئی کہ یہاں ترقیاتی سرگرمیاں کا فقدان تھا۔ انہوں نے بتایاکہ علاقہ کو گذشتہ 10 برسوں کے دوران زبردست ترقی دی گئی۔ تمام ترقیاتی مظاہرے اس بات کے واضح ثبوت ہیں کہ ایک علیحدہ ریاست صرف اور صرف عوام کی خواہشات اور امیدوں کی تکمیل کیلئے تشکیل دی گئی ہے۔ انہوں نے کہاکہ کانگریس پارٹی منصوبہ بند طریقہ سے ترقیاتی سرگرمیاں جاری رکھے گی اور برقی پیداوار کے علاوہ آبپاشی پر اس کی توجہ ہوگی۔ گذشتہ دس برسوں کے دوران تلنگانہ میں برقی پیداوار میں 1900 میگاواٹ کا اضافہ کیا گیا۔ مزید کئی پراجکٹس قطار میں ہیں۔ ہم، مرکز پر ان پراجکٹس کیلئے گیاس اور کوئلہ مختص کرنے پر زور دے رہے ہیں۔ آبپاشی کے محاذ پر بھی 1.22 کروڑ ایکڑ اراضی کو زیر کاشت لایا جاچکا ہے، مزید 53لاکھ ایکڑ اراضی کو پانی کی فراہمی کیلئے پراجکٹس پر کام جاری ہے۔ ٹی آر ایس کے اس بیان کا حوالہ دیتے ہوئے کہ اگر ڈیزائن میں تبدیلی نہیں لائی گئی تو وہ پولاورم ہمہ مقصدی آبپاشی پراجکٹ کی تعمیر روک دی گے، تلنگانہ صدر پردیش کانگریس نے کہاکہ ایسے بیانات صرف اور صرف سیاسی مفادات کیلئے دئیے جارہے ہیں۔ انہیں فنی معلومات ہی نہیں ہے۔ وہ صرف جھوٹ پھیلاتے ہوئے سیاسی فائدے حاصل کرنا چاہتے ہیں۔ ان کے ادارے پوری طرح ناپاک ہیں۔ ٹی آرایس سربراہ کے چندر شیکھر راؤ کے مبینہ ریمارکس پر کہ ایک مرتبہ جیسے ہی علیحدہ تلنگانہ وجود میںآجائے گا، تمام غیر تلنگانہ ملازمین کو یہاں سے بھگادیاجائے گا، پی لکشمیا نے کہاکہ تمام امور کی تکمیل آندھراپردیش کی تنظیم جدید بل 2014ء میں فراہم کی گئی گنجائشوں کے مطابق عمل میں آئی ہے۔ حکومت ہند کے اقدامات کے تحت ہی تقسیم کا کام جاری ہے اور کوئی بھی کسی کو بھی یہاں سے باہر نہیں بھیج سکتا۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں