بی جے پی میں گھمسان - شتروگھن سنہا کے حامیوں اور مخالفین میں جھڑپ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-03-22

بی جے پی میں گھمسان - شتروگھن سنہا کے حامیوں اور مخالفین میں جھڑپ

#ShatrughanSinha
پٹنہ۔
(آئی اے این ایس)
اداکار سے سیاستداں بنے، شتروگھن سنہا کے حامی آج یہاں ایسے بعض افراد سے متصادم ہوگئے جنہوں نے شترو ک سیاہ جھنڈیاں دکھائیں۔ یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب شتروگھن سنہا اپنے پرچہ جات نامزدگی داخل کرنے جارہے تے۔ وہ حلقہ لوک سبھا پٹنہ صاحب سے مقابلہ کرنے والے ہیں۔ پولیس عہدیداروں نے بتایاکہ شترو کے حامیوں نے سیاہ جھنڈیاں دکھانے والوں کو مارپیٹ کی۔ شترو کے ساتھ موجود پولیس ٹیم میں شامل ایک عہدیدار نے کہاکہ "نعرے لگانے والے ایک گروپ نے سنہا کو سیاہ جھنڈیاں دکھائیں۔ اس گروپ نے پٹنہ صاحب سے سنہا کی امیدواری کی مخالفت کی۔ بی جے پی کارکنوں اور سنہا کے حامیوں نے مظاہرین کو مارپیٹ کی"۔ بعد میں شتروگھن سنہا نے اپنی بیوی پونم سنہا اور فرزند لو سنہا کے ساتھ پہنچ کر ضلع مجسٹریٹ کے دفتر میں اپنے کاغذات نامزدگی داخل کئے۔ آج متواتر دوسرا دن تھا جب شتروگھن سنہا کو سیاہ جھنڈیاں دکھائی گئیں۔ بتایاجاتا ہے کہ کل بی جے پی کے اے کگروپ کی جو شترو کی یہاں سے امیدواری کا مخالف ہے، بی جے پی کارکنوں ہی کے دوسرے گروپ نے مارپیٹ کی تھی۔ یہ دوسرا گروپ"شترو کے حامیوں کا تھا۔ شترو"بہاری بابو" کے نام سے جانے جاتے ہیں۔ ان کے حامیوں اور مخالفین کے درمیان تصادم، یہاں ریاستی بی جے پی کے دفتر کے سامنے ہوا۔ بعض بی جے پی قائدین نے بتایاکہ شترو کو انتخابی میدان میں اتارے جانے کے بعد پارٹی کارکنوں میں ناراضگی پائی گئی کیونکہ وہ (شترو) شاذو نا در ہی اپنے حلقہ کا دورہ کرتے ہیں۔ ایک بی جے پی لیڈر نے کہاکہ "نہ صرف پارٹی ورکرس بلکہ پٹنہ کے عوام کی اکثریت، شتروگھن سنہا سے خوش نہیں ہے"۔ بی جے پی نے آج لوک سبھا انتخابات میں راجستھان سے ٹکٹ نہ دیتے ہوئے سینئر قائد جسونت سنگھ کی سرزنش کی اور اس کے بجائے کرنل سونارام چودھری کو بار میر سے امیدوار بنانے کا فیصلہ کیا جب کہ جسونت سنگھ اس نشست کے خواہاں تھے۔ یہ فیصلہ ایل کے اڈوانی کو گاندھی نگر سے انتخابات لڑنے پر مجبور کرنے کے فیصلہ کے ایک دن بعد کیا گیا ہے۔ اڈوانی اگرچیکہ مدھیہ پردیش میں بھوپال سے مقابلہ کرنا چاہتے تھے لیکن پارٹی نے نہیں گاندھی نگر کو اپنا حلقہ انتخاب بنانے پر مجبور کیا۔ یہ قیاس آرائیاں کی جارہی ہیں کہ جسونت سنگھ آزاد امیدوار کے طورپر مقابلہ کرسکتے ہیں لیکن اس کی توثیق نہیں ہوئی ہے۔ سونا رام چودھری حال ہی میں کانگریس سے انحراف کرتے ہوئے بی جے پی میں شامل ہوئے ہیں۔ 76سالہ جسونت سنگھ موجودہ لوک سبھا میں داراجلنگ کی نمائندگی کرتے ہیں۔ انہوں نے یہ کہتے ہوئے کہ ایہ ان کا آخری انتخاب ہے اور وہ اپنے آبائی حلقے سے مقابلہ کرنا چاہیں گے ، بار میر سے ٹکٹ مانگا تھا۔ سابق مرکزی وزیر این ڈی اے کے دور حکومت میں وزیر فینانس، وزیر دفاع اور وزیر خارجہ کے عہدوں پر فائز رہ چکے ہیں۔ انہوں نے دورہ پاکستان کے بعد اس ملک کے بانی قائد محمد علی جناح پر ایک کتاب تحریر کی تھی جس کے بعد سے انہیں پارٹی کے ساتھ مسائل کا سامنا ہے۔ سردار پٹیل کے بارے میں منفی حوالوں کی وجہہ سے گجرات میں اس کتاب پر پابندی لگادی گئی تھی اور جسونت سنگھ کو کچھ عرصہ کیلئے پارٹی سے خارج کردیا گیا تھا۔

Clash in Patna over Shatrughan Sinha's candidature

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں