13/مارچ واشنگٹن پی۔ٹی۔آئی
امریکہ، پاکستان کے تعاون کے بغیر افغانستان میں کامیاب نہیں ہوسکتا۔ یہ بات کابل میں تعینات ایک امریکی کمانڈر نے کہی۔ کانگریس کی سماعت کے دوران افغانستان میں امریکی کمانڈر جنرل جوزیف ڈن فورڈ نے قانون سازوں سے کہاکہ پاکستان کی مدد اور تعاون کے بغیر امریکہ، افغانستان میں کامیاب نہیں ہوسکتا۔ جنرل ڈن فورڈ نے کہاکہ خود پاکستان کا یہ احساس ہے کہ دہشت گردی پاکستان کیلئے خطرہ ہے اور پاکستان نے محسوس کرلیا کہ ایک مضبوط اور مستحکم پاکستان خود اس کے مفاد میں ہے۔ وزیراعظم پاکستان نواز شریف نے افغانستان کے ساتھ تعلقات کو بہتر بنانے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ دو باتوں میں پاکستان کے ساتھ ہم خیال ضروری ہے۔ ایک یہ کہ دہشت گردی کی تاویل اور مفہوم میں پاکستان اور امریکہ ہم خیال بن جائیں اور دوسرا یہ کہ دہشت گردی کا مقابلہ کرنے دونوں ممالک متحد ہوجائیں۔ امریکہ کا یہ رول ہونا چاہئے کہ پاکستان اور افغانستان کی فوج کے درمیان تعاون کو فروغ دیا جائے۔ پاکستانی آرمی چیف جنرل راحیل شریف کے ساتھ ملاقات کے تعلق سے جنرل ڈن فورڈ نے کہاکہ پاکستانی آرمی چیف چاہتے ہیں کہ پاکستانی فوج اور افغان فوج کے درمیان مضبوط تعلقات قائم ہوں۔ اس سال کے ختم تک جبکہ امریکی افواج افغانستان کا تخلیہ کردیں گی اتحادی افواج کے تخلیہ سے قبل پاکستانی افواج اور افغان فوج کے درمیان رابطہ اور تعاون کارکرد ہوجائے اور مضبوط ہوجائے۔ گذشتہ چند برسوں کے دوران ایک سہ فریقی رابطہ کی شکل پیدا ہوئی۔--
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں