28/مارچ آگرہ آئی۔اے۔این۔ایس
لوک سبھا انتخابات میں کامیابی پر عام آدمی پارٹی آگرہ کو تاریخی ورثہ کا حامل شہر بنانے میں مدد کرے گی۔ پارٹی کے امیدوار رویندر سنگھ نے کہاکہ آگرہ تاریخ میں اپنے حصہ کیلئے مزید بہتر سلوک کا مستحق ہے۔ اس نے ہندوستان کے سیکولر قومی مزاج میں بھی اپنا حصہ ادا کیا ہے۔ انہوں نے مزید کہاکہ کرپشن سے پاک حکمرانی ہماری اولین ترجیح ہے لیکن ہم نے تاج محل کے شہر کیلئے کئی نشانے مقرر کئے ہیں اور اسے تاریخی ورثہ کے شہر کے طورپر تسلیم کرنا ہوگا۔ بی جے پی، کانگریس اور سماج وادی پارٹی نے آگرہ کو تاج محل کے لائق بنانے کوئی اقدامات نہیں کئے ہیں۔ رویندر سنگھ نے کہاکہ وہ اگر کو وائی فائی شہر بنانے کی کوشش کریں گے تاکہ یہاں آنے والے سیاح انٹرنیٹ کے ذریعے ایک دوسرے سے مربوط رہ سکیں اورطلباء کمپیوٹر ٹکنالونی کے مکمل فوائد سے استفادہ کریں۔ عام آدمی پارٹی آگرہ یونیورسٹی کی 3 حصوں میں بانٹنے کی بھی کوشش کرے گی۔ انہوں نے کہاکہ گذشتہ 10 سال کے دوران ہم نے دیکھا ہے کہ یونیورسٹی نے طلباء کے مستقبل کے ساتھ کھلواڑ کیا ہے۔ یونیورسٹی لکھنو سے نوائیڈا تک پھیلے ہوئے متعدد کالجوں کو سنبھالنے سے قاصر ہے۔ عام آدمی پارٹی آگرہ کی مشہور جو تا سازی صنعت کے زائد از 30لاکھ ورکرس کیلئے جن میں بیشتر ٹی بی میں مبتلا ہیں، ہیلت اسکیم بھی شروع کرنے کا منصوبہ رھکتی ہے۔ رویندر سنگھ نے کہاکہ دہلی میں وہ خانگی برقی کمپنیوں کی سی اے جی کے ذریعہ آڈٹ کی خواہاں ہیں۔ انہوں نے کہاکہ عام آدمی پارٹی ریاست کی صفائی ستھرائی کے بارے میں بے حد فکر مند ہے۔AAP promises to make Agra a heritage city if it wins
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں