راجیہ سبھا میں تلنگانہ بل پر ہنگامہ آرائی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-02-20

راجیہ سبھا میں تلنگانہ بل پر ہنگامہ آرائی

راجیہ سبھا میں آج شور وغل اور ڈرامائی مناظرکے بیچ تلنگانہ بل (بحث کے لئے) نہیں پیش کیاجاسکاجبکہ اس بل کی آج پیشکشی کی،کافی توقع کی جارہی تھی۔گڑبڑکے سبب اجلاس کوکئی بارملتوی کرناپڑا۔تلگودیشم پارٹی کے رکن سی ایم رمیش نے ایوان کے سکریٹری جنرل شمشیرکے شریف کے ساتھ دھکم پیل کی۔رمیش،تلنگانہ بل سے متعلق کاغذات،شریف سے چھیننے کی کوشش کررہے تھے۔رمیش اوران کے پارٹی رفقاء،جوبل کی مخالفت کررہے تھے،تلنگانہ مسئلہ پرپہلی بازاجلاس کے التواکے بعدجب اجلاس دوپہرمیں دوبارہ شروع ہواتب،ایوان کے وسط میں جمع ہوگئے۔دھکم پیل کے دوران شریف کی عینک،گرنے کے قریب ہوگئی تھی کیونکہ رمیش نے کاغذات ان سے زبردستی چھیننے کی کوشش کی۔رکن کے طرزعمل پربرہمی کااظہارکرتے ہوئے پی جے کورین نے جوایوان کی صدارت کررہے تھے،کہاکہ"یہ بڑی بدبختانہ بات ہے۔یہ حملہ(کرسی صدارت پرحملہ)نہیں ہوناچاہئے۔اپنے ہاتھ دوررکھئے۔آپ جوکچھ کررہے ہیں بہت بدبختانہ ہے"۔مابعدلنچ اجلاس میں4بلزمنظورکئے گئے لیکن تلنگانہ بل،نمبرپرنہیں لیاجاسکاکیونکہ شوروغل کے بیچ اجلاس20فروری تک کے لئے ملتوی کردیاگیا۔جب مرکزی وزیرکے ایس راؤ،تلنگانہ بل پراظہار خیال کے لئے اٹھے توکورین نے انہیں اطلاع دی کہ اب اس بل کونمبرپرنہیں لیاجارہاہے۔کورین نے کہاکہ"میں،ارکان کے تعاون پران کاشکریہ اداکرتاہوں۔ہمیں یہ اجلاس ملتوی کرناچاہنے"۔یہ کہتے ہوئے انہوں نے اجلاس کل تک کے لئے ملتوی کردیا۔اس قبل3ارکان بشمول کانگریسی رکن کے وی پی رامچندرراؤ،متحدہ آندھراپردیش کے مطالبہ پرمشتمل پلے کارڈس تھامے ہوئے،کرسی صدارت کے قریب ٹھہرے رہے۔بی جے پی اوربائیں بازوکی حماعتوں سے تعلق رکھنے والے کئی ارکان نے تلنگانہ بل پرمناسب مباحث کامطالبہ کیا۔گڑبڑکے بیچ بعض دیگرمسائل بھی اٹھائے گئے اوراجلاس کوباربارملتوی کرنے کی نوبت آئی۔قبل ازیں کے ایس راؤ کو،کورین کے غضب کاسامناکرناپڑا۔کورین نے اُن سے کہاکہ وہ لوک سبھاسے تعلق رکھتے ہیں۔وہ(راؤ)یاتومناسب رویہ اختیارکریں یاپھرایوان بالاسے چلے جائیں۔یہ ریمارکس جورین نے اس وقت کئے جب راؤ تلنگانہ بل کی مخالفت کرتے ہوئے گڑبڑپیداکررہے تھے۔یہاں یہ تذکرہ بے جانہ ہوگاکہ تلنگانہ لوک سبھا میں کل زبردست شوروغل کے بیچ منظورکیاجاچکاہے اورایوان کی کارروائی کے لائیوٹیلی کاسٹ کا،کل بلیک آؤٹ کیاگیاتھاجس کی ماضی میں نظیرنہیں ملتی۔دریں اثنامملکتی وزیرپارلیمانی امورراجیوشکلانے ایوان بالاکویقین دلایاکہ حکومت بھی تلنگانہ بل پر،اُس کی منظوری سے قبل بحث کے حق میں ہے۔قائد اپوزیشن ارون جیٹلی نے ایوان کے قواعد کاحوالہ دیتے ہوئے کہاکہ کانگریسی وزیر،ایوان زیریں کے رکن ہیں،اس سبب وہ احتجاجوں کے ذریعہ ایوان بالاکی کارروائیوں میں خلل نہیں ڈال سکتے۔اسی دروان حکومت اوراپوزیشن کے درمیان تلنگانہ بل پرترمیمات کولے کرکوئی اتفاق رائے نہیں ہوسکا۔ذرائع کے بموجب بی جے پی بل میں32ترمیمات چاہتی ہے۔حکومت کاکہنا ہے کہ بل کی نوعیت میں کسی بھی ترمیم کی صورت میں اسے دوبارہ لوکس سبھاسے رجوع کرناپڑے گا،جس سے مزید مسائل پیداہوں گے۔ترمیمات کے مسئلہ پراتفاق رائے نہ ہونے کے باعث ڈپٹی چےئرمین راجیہ سبھاپی جے کورین نے5بجے کے فوری بعداجلاس کل تک کے لیے ملتوی کردیا۔وزیراعظم ڈاکٹرمنموہن سنگھ نے اس مسئلہ پراپوزیشن لیڈرارون جیٹلی اوربی جے پی سینئرقائدوینکیانائیڈوسے بات کی،تاکہ چہارشنبہ کوہی بل راجیہ سبھامیں منظورہوجائے،لیکن اس ملاقات کاکوئی نتیجہ نہیں نکلا۔وزیرپارلیمانی امورکمل ناتھ نے بھی سماج وادی پارٹی اوربہوجن سماج پارٹی کے قائدین سے اس مسئلہ پربات چیت کی۔ذرائع کے بموجب بی جے پی ریاست کی تقسیم کے لیے دستوری ترمیم چاہتی ہے،کیوں کہ اس بل کے ذریعہ گورنرکولاینڈآرڈرکے اختیارات دئیے گئے ہیں،جودستورکے قواعد کے خلاف ہیں۔دستورکے تحت گورنروزراء کی کونسل سے تعاون اورانہیں مشورہ دے سکتاہے،لیکن اس بل میں گورنرکوراست اختیارات دئیے گئے ہیں۔اجلاس میں حکومت کی طرف سے مرکزی وزیرداخلہ سشیل کمارشندے۔وزیرفینانس پی چدمبرم اوروزیردیہی ترقیات جئے رام رمیش نے حصہ لیا۔وینکیانائیڈونے اجلاس میں مطالبہ کیاتقسیم کے بعدپہلے سال سیماآندھراکے لیے10ہزارکروڑکے پیکیج کااعلان کیاجائے جبکہ دیگر کئی مطالبات بھی کئے گئے۔امکان ہے کہ راجیہ سبھامیںآج تلنگانہ بل پیش ہوگا۔دریں اثنایواین آئی کی ایک علیحدہ اطلاع کے بموجب لوک سبھامیں ہنگامہ کے درمیان آج بحث کے بغیر2014-15ء کاعبوری بجٹ منظورہوگیا۔ایوان نے2014-15ء کے لئے ضمنی مطالبات زراور2014-15ء کے مالی سال کے لئے علی الحساب بجٹ کوبھی منظوری دی۔بجٹ ایوان میں اپوزیشن کی جانب سے اٹھائے گئے سوالات کاجواب دئیے بغیرمنظورکرلیاگیا۔وزیرفینانس پی چدمبرم نے17فروری کوسال2014-15ء کابجٹ پیش کیاجس میں تخمینہ منصوبہ مصارف5,55,322کروڑروپئے اورغیرمنصوبہ مصارف12,07,892کروڑروپئے بتائے گئے۔بجٹ میں مالی خسارہ4.6فیصدبتایاگیاجو4.8فیصدسرخ حاشیہ سے کم ہے اورمحصول کاخسارہ2013-14ء میں3.3فیصدتھا۔2014-15ء کیلئے یہ خسارہ مجموعی گھریلوپیداوارکا4.1فیصدبتایاگیاہے۔کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ پچھلے سال کے مقابلہ میں43بلین کم بتایاگیاہے،مجموعی گھریلوپیداوار2013-14کے تیسرے اورچوتھے سہ ماہی میں5.2فیصدبتائی گئی ہے۔چدمبرم نے کاراورموبائیل فون پربالواسطہ ٹیکسوں کوکم کردیاہے تاکہ ترقی کی شرح میں نظرثانی کے اقدامات کئے جاسکیں۔یہ بجٹ رواں مالی سال کے پہلے4مہینے کے لئے ہے۔باقاعدہ بجٹ اپریل مئی میں ہونے والے انتخابات کے بعدذمہ داری سنبھالنے والی نئی حکومت پیش کرے گی۔

uproar in rajya sabha on telangana bill

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں