16/فروری نئی دہلی پی۔ٹی۔آئی
ہندوستان پرواز کرونے والے مسافرین کو ان کے قبضہ میں 10ہزار سے متجاوز ہندوستانی کرنسی کی موجودگی کی صورت میں اس کااظہار کرنا ہوگا۔ اس بات کا اظہار کسٹمس کے نئے قواعد میں کیاگیا جس کا نفاذ آئندہ ماہ سے عمل میں آرہا ہے۔ علاوہ ازیں انہیں ہدایت دی جائے گی کہ وہ اشیاء کی تعداد بشمول دستی سامان کا بھی ہندوستان میں داخلہ کے وقت اظہار کریں۔ وزارت فینانس کے معلنہ نئے قواعد میں یہ بات بتائی گئی ہے ۔ کسٹمس بیاکچ ڈیکرلیشن( ترمیم) ریگولیشن 2014کے نئے قواعد کے تحت ہندوستانی شہری کو صرف اس وقت ہی ایمگریشن فارم کی خانہ پری کرنی ہوگی جبکہ وہ ملک سے باہر جارہا ہو۔ بیرون ملک سے لوٹنے والے ہندوستانیوں کوایمگریشن فارم کی خانہ پری کی ضرورت نہیں ہوگی۔ یکم مارچ سے ان ضوابط کو روبہ عمل لیا جائے گا۔ وزارت فینانس کے10فبروری کو جاری کردہ اعلامیہ میں یہ بات بتائی گئی ہے ۔ ہندوستان آنے والے تمام مسافرین کو نیا"انڈین کسٹمس ڈیکلریشن فارم" پر کرنا ہوگا جس میں ان کی تفصیلات کا اظہار کرنا ہوگا جو قابل علحدگی، چھیددار پٹی سے جداگانہ ہوں گے جو اس وقت ایمگریشن کارڈ کا حصہ ہے ۔ "انڈین کسٹمس ڈیکلریشن فارم" میں قابل محصول اورممنوعہ اشیا کے اظہار کے لئے اضافی گنجائش فراہم کی جائے گی جس سے سرکاری عہدیداروں کوکسٹمس ڈیوٹی، دھوکہ بازی واقعات کی روک تھام اور ساتھ ہی ساتھ سونے کے زیوارات اوراس کی سلاخوں کا ریکارڈ رکھنے میں مدد ملے گی جو ملک منتقل کئے جارہے ہیں۔ پہلی مرتبہ مسافرین کوہدایت کی جائے گی کہ وہ ملک منتقل کئے جانے والے اپنے پاس موجود کسی بھی ممنوعہ شئے ،طلائی زیوارات (محصول سے عاری گنجائش سے متجاوز) اور سونے کی سلاخوں کی خصوصی اطلاع دیں۔Passengers flying into India have to declare over Rs 10,000
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں