ناندیڑ میں جلسۂ ورق تازہ ایوارڈ تقسیم اور مشاعرہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-02-25

ناندیڑ میں جلسۂ ورق تازہ ایوارڈ تقسیم اور مشاعرہ

Warq-e-Taza-Awards-distribution-ceremony-nanded
اخبارات صحافت کے ساتھ سماجی فلاح وبہبود کی خدمات انجام دیں'اولاد کوبہترین شہری اوربہترین مسلمان بنائیں
ناندیڑ میں جلسۂ "ورقِ تازہ" ایوارڈ تقسیم ' ڈراموں کے مجموعہ 'امید' کااجراء اورمشاعرہ کاکامیاب انعقاد

پروفیسر ڈاکٹررحمت یوسف زئی نے کہا کہ مجھے یہ دیکھ کر بڑی خوشی ہورہی ہے کہ روزنامہ "ورقِ تازہ" صحافتی خدمات کے ساتھ سماجی وتعلیمی خدمات انجام دے رہا ہے ۔اس طرح یہ سماجی فلاح وبہبودکے کام کررہا ہے ۔ میری دعا ہے کہ "ورقِ تازہ" کی کوششیں کامیاب ہوں ۔ سنٹرل یونیورسٹی حیدرآباد کے سابقہ صدرشعبہ اردو ڈاکٹر رحمت یوسف زئی نے "ورقِ تازہ" تعلیمی و ثقافتی تنظیم کے زیر اہتمام22فروری کو شام 7 بجے 'سمینار ہال لائبریری یشونت کالج ناندیڑ میں منعقدہ ایک کامیاب ترین جلسہ تہنیت اور فیروز رشید کے ڈراموں کے مجموعہ " اُمید" کی تقریب رسم اجراء میں صدارتی تقریر کرتے ہوئے کہا کہ ڈاکٹرسید شجاعت علی اُن کے شاگرد ہیں اور انہوں نے اپنا پی ایچ ڈی کا مقالہ صرف 24 مہینوں میں مکمل کرکے ایک محنتی اور فرمانبردار شاگرد ہونے کا ثبوت دیا ہے ۔ ڈاکٹرسید شجاعت علی(صد رشعبہ اردو یشونت کالج ناندیڑ) کو اُن کی ادبی خدمات کے عوض انھیں ڈاکٹر رحمت یوسف زئی کے ہاتھو ں "ورقِ تازہ" ادبی ایوارڈ برائے سال 2013ء دیاگیا جبکہ ڈاکٹر محمدشبیہہ احمد(ماہر امراض ذیابطیس) ڈائریکٹر صدیقی نرسنگ ہوم ممبرا(تھانہ) کو ان کی عوامی طبی خدمات کے اعتراف میں انھیں ایڈوکیٹ محمدمقبول سلیم کے ہاتھوں "ورقِ تازہ" طبی ایوارڈ برائے سال 2013ء دیاگیا ۔ دونوں ایوارڈ توصیفی سند 'میمنٹو 'شال اور پھولوں کے ہار پر مشتمل تھے ۔ پروفیسر ڈاکٹر ارشاداحمدخاں(صدرشعبہ اردو پرتیبھا نکتین کالج ناندیڑ) نے ڈاکٹر محمدشبیہہ احمد کاتعار ف موثر انداز میں پیش کیا ۔ڈاکٹر محمدشبیہہ احمد نے اپنے خطاب میں کہا کہ آج ساری دنیا میں مسلمانوں پر کڑی نظریں رکھی جارہی ہیں ۔ اور ذرہ برابر بھی کوئی شبہہ ہوتا ہے تو اس مسلمان سے پوچھ تاچھ کی جاتی ہے ۔ اسی طرح کا ایک واقعہ ان کے ساتھ سوئزرلینڈ کے ائیرپورٹ پر پیش آیاتھا ۔لیکن ان کے پاس کوئی قابل اعتراض چیز نہ نکلنے پرانھیں چھوڑدیاگیاتھا ۔ڈاکٹر شبیہہ نے کہا کہ آج مسلمانوں کو سنبھل کر زندگی گزارنی ہے ۔ والدین کی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنی اولاد کو ایک بہترین شہری کے ساتھ ساتھ ایک بہترین مسلمان بنائیں۔ "ورقِ تازہ" تنظیم کے صدر خورشیداحمد نے اپنی تنظیم کے اغراض و مقاصد پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ یہ تنظیم تعلیمی اورثقافتی میدان میں خدمات انجام دے گی ۔ مختلف شعبہ ہائے حیات میں کارہائے نمایاں انجا م دینوالی محترم شخصیات کوایوارڈسے نوازے گی ۔ انھوں نے کہا کہ ایڈیٹر محمدتقی گزشتہ 20سالوں سے بڑی محنت ولگن سے روزنامہ "ورقِ تازہ" نکال رہے ہیں ۔ وہ صحافتی ذمہ داریوں کے ساتھ ہی تعلیمی 'سماجی وادبی کاموں میں بھی پیش پیش رہتے ہیں۔ ادارہ "ورقِ تازہ" نے اساتذہ کو 4سال تک مثالی معلم ایوارڈ کے اعزازسے نوازا تھا۔علاوہ ازیں استقبالِ رمضان کے جلسے بھی منعقد کئے گئے تھے ۔ یہی طریقہ کار سیاست کے مرحوم ایڈیٹر عابد علی خاں اور ناندیڑ سے شائع ہونے والے سحر کے ایڈیٹر مرحوم احمدعلی بیگ چغتائی کاتھا اورمحمدتقی بھی انہی کے نقش قدم پرچل رہے ہیں۔ اس جلسہ سے بشن کمار یادو نے بھی خطاب کیا ۔معروف شاعر 'ناظم مشاعرہ اور ڈرامہ نگار فیروزرشید کے ڈراموں کے مجموعہ"امید" کااجراء ڈاکٹر محمدفضل اللہ مکرم چیرمین بورڈ آف اسٹڈیز'عثمانیہ یونیورسٹی حیدرآباد' کے ہاتھوں عمل میںآیا ۔ ڈاکٹر مکرم نے ڈاکٹرسیدشجاعت علی کے فن اور شخصیت اورڈاکٹرشجاعت علی وپروفیسرجلیل احمد نے فیروز رشید کی ڈرامہ نگاری پراظہارخیال کیا ۔ اس موقع پر "ورقِ تازہ" نے اپنی خصوصی اشاعت میں ڈاکٹرسیدشجاعت علی پرایک خوبصورت گوشہ بھی شائع کیاجس کا اجراء ایڈوکیٹ محمدمقبول سلیم کے ہاتھوں عمل میں آیا ۔ جلسہ کی نظامت محمدتقی نے کی ۔ جلسہ کے بعد مشاعرہ شروع ہوا جس میں ڈاکٹررحمت یوسف زئی 'فیروزرشید'کمال الدین صدیقی ساجد' شطاری رضی (نظام آباد) 'رشید میمن نے اپنا کلام سناکرخوب داد وتحسین حاصل کی ۔مشاعرہ کی نظامت کے فرائض فیروزرشید نے انجام دئیے ۔ خورشیداحمد نے تمام مہمانوں اور سامعین کرام کاشکریہ اداکیا ۔ جلسہ اور مشاعرہ میں شہر کے تعلیم یافتہ معزز شہریان کی کثیرتعداد نے شرکت کی۔

Warq-e-Taza Awards distribution ceremony nanded

2 تبصرے: