تھائی لینڈ میں احتجاجی مظاہروں اور جھڑپوں کا سلسلہ جاری - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-02-19

تھائی لینڈ میں احتجاجی مظاہروں اور جھڑپوں کا سلسلہ جاری

بنکاک
(پی ٹی آئی )
تھائی لینڈ میں حکومت مخالفین کے ساتھ جھڑپ میں 3افراد بشمول ایک پولیس عہدیدار گولی لگنے سے ہلاک ہوگیا جبکہ دیگر 58افراد زخمی ہوگئے ۔ تھائی قومی سلامتی کے ادارے کے سربراہ نے بتایا کہ یہ واقعہ آج وزارت توانائی کی عمارت کو مظاہرین سے خالی کرانے کے ایک آپریشن کے دوران اس وقت رونما ہوا جب پولیس نے 100مظاہرین کو گرفتار کیا ۔ انہوں نے بتایا کہ دیگر 4پولیس عہدیداروں سمیت 40سے زائد افراد زخمی ہوگئے ۔ اس دوران بڑی تعداد میں مظاہرین کو حراست میں بھی لیا گیا ۔ تھائی لینڈ میں کئی سرکاری عمارتیں ابھی تک مظاہرین کے قبضہ میں ہیں ۔ حکومت مخالف لیڈر س کا موقف ہے کہ وہ حکومت کو کام کرنے نہیں دیں گے اور گرفتاریوں سے ان کی تحریک پر کوئی اثر نہیں پڑے گا ۔ شہر میں اسپتالوں کی نگرانی کرنے والے ایراوان میڈیکل سنٹر کے مطابق احتجاج کرنے والوں میں شامل 52سالہ شخص گولی لگنے سے ہلاک ہوا ۔ پولیس آفیسر اس وقت سر میں گولی لگنے سے ہلاک ہو اجب حکام نے شہر کے مرکزی علاقہ کی گلیوں سے حکومت مخالف مظاہرین کو ہٹانے کیلئے کارروائی شروع کی ۔ تھائی لینڈ کی نیشنل پولیس کے سربراہ دل سینگسنگیونے توثیق کی کہ ایک پولیس آفیسر ہلاک ہوگیا جب کے 14دیگر پولیس ملازمین زخمی ہوئے ۔ انھوں نے کہا کہ پولیس آفیسر کو سر میں گولی ماری گئی اور جب اسے اسپتال لے جایا جارہا تھا تو وہ راستہ میں دم توڑ دیا ۔ حکومت کے ہیڈ کوارٹر کے قریب تصادم کے دوران آنسو گیاس ، فائرنگ اور دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں ۔ بظاہر ایسا معلوم ہوتا ہے کہ دونوں فریق ہتھیاروں کا استعمال کر رہے ہیں ۔ دوسری طرف سیکوریٹی حکام نے کہا کہ توانائی وزارت کی عمارت کو مظاہرین سے خالی کراکے 10افراد کو حراست میں لیا گیا لیکن اس دوران کسی تصادم کی اطلاع نہیں ملی ۔ گزشتہ سال کے اواخر سے حزب اختلاف کے مظاہرین نے حکومت کو اقتدار سے ہٹانے کیلئے بنکاک میں سرکاری عمارتوں اور اہم چوراہوں پر قبضہ کرلیا تھا ۔ پولیس کے مطابق وہ تشدد کا استعمال نہیں کرے گی لیکن اس کا اصرار ہے کہ کئی جگہوں کو مظاہرین سے خالی کرایا جائے گا کیونکہ یہ ملک میں نافذ ہنگامی حالت کی خلاف ورزی ہے ۔ مظاہرین پہلے ہی بنکاک میں گورنمنٹ ہاؤس پہنچ چکے ہیں جہاں سے پولیس نے بروز جمعہ ان کو ہٹایا تھا ۔ آج ٹیلی ویژن پر فسادات پر قابو پانے والی پولیس کے عہدیداروں اور مظاہرین کے لیڈر س کو بات چیت کرتے ہوئے دکھایا گیا ۔ گزشتہ نومبر سے کئی چھوٹی جھڑپوں اور مظاہرین پر حملوں کی وجہ سے جہاں 10افراد ہلاک ہوچکے ہیں ۔ 2010ء کے بعد سے تھائی لینڈ میں یہ بد ترین سیاسی تشدد ہے ۔ مظاہرین وزیر اعظم ینگ لک شیناوترا کو مستعفی ہونے پر مجبور کرنے کی کوشش کر رہے ہیں ۔ ان کا کہنا ہے کہ حکومت بدعنوان ہے اور ینگ لک کو دراصل ان کے ارب پتی جلاوطن بھائی اور سابق وزیر اعظم تھا کسن شینا وترا کنٹرول کر رہے ہیں ۔ وزیر اعظم ینگ لک نے رواں ماہ کے اوائل میں قبل از وقت انتخابات کرانے کی کوشش کی تھی جس سے ان کے بقول بحران پر قابو پانے میں مدد ملے گی لیکن حزب مخالف نے کئی صوبوں میں انتخابی عمل بائیکاٹ کیا جس کی وجہ سے حتمی انتخابی نتائج مرتب نہیں ہوسکے ۔
Thailand: clashes continue in Bangkok

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں