حیدرآباد کی آمدنی تلنگانہ کو جائے گی - جئے رام رمیش کی وضاحت - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-02-28

حیدرآباد کی آمدنی تلنگانہ کو جائے گی - جئے رام رمیش کی وضاحت

مرکزی وزیر دیہی ترقیات جئے رام رمیش نے آج کہاکہ آندھراپردیش کی تقسیم کے بعد حیدرآباد کی آمدنی ریاست تلنگانہ کو جائے گی۔ انہوں نے یہاں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہاکہ حیدرآباد اگرچہ دونوں ریاستوں تلنگانہ اور سیما آندھرا کیلئے آئندہ 10برسوں تک مشترکہ دارالحکومت رہے گا لیکن شہر سے حاصل ہونے والی آمدنی ریاست تلنگانہ کو جائے گی۔ عہدیداروں کے بموجب انفارمیشن ٹکنالوجی اور دیگر تجارتو ں سے ریاست کو سال 2012-13 کے دوران 7548کروڑ روپئے کی آمدنی ہوئی، جس میں حیدرآباد سے 34ہزار کروڑ روپئے حاصل ہوئے۔ جئے رام رمیش نے نشاندہی کی کہ وزیراعظم ڈاکٹر منموہن سنگھ نے پارلیمنٹ میں سیما آندھرا کے لئے 6نکاتی پیکیج کا اعلان کیاجو سیما آندھرا کے مفادات کے تحفظ کیلئے تھا۔ سیما آندھرا آئندہ پانچ برسوں تک خصوصی زمرہ کے موقف کا فائدہ اٹھائے گا اور اس مدت کے دوران اسے مرکز سے 50ہزار کروڑ روپئے حاصل ہوں گے۔ انہوں نے مزید بتایاکہ مرکزی حکومت دریائے گوداوری پر پولاورم پراجکٹ کی تعمیر شروع کرے گی جس کے 90فیصد اخراجات ہم ہی پورے کریں گے۔ یہ دعویٰ کرتے ہوئے کہ آندھراپردیش کی تنظیم جدید بل پوری طرح دستوری تھا، انہوں نے ان الزامات کی تردید کی کہ ریاست کو انتخابی فائدوں کیلئے دو ٹکڑے کردیاگیا۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ علیحدہ تلنگانہ کا مطالبہ 60سال پرانا ہے اور گذشتہ دس برسوں سے اس پر مشاورت جاری تھی۔ مرکزی وزیر نے الزام عائد کیا کہ بی جے پی، تلنگانہ کو پٹری سے اتارنا چاہتی تھی۔ بی جے پی نے لوک سبھا میں کہاکہ بل دستوری ہے، لیکن راجیہ سبھا میں اسے یہ بل غیر دستوری معلوم ہونے لگا۔ حیدرآباد میں نظم و ضبط کی صورتحال گورنر کے حوالے کرنے اور انہیں اختیارات دینے کی مدافعت کرتے ہوئے جئے رام رمیش نے بحث کی کہ مرکز کا یہ اقدام پوری طرح دستوری ہے۔ یہ بیان کرتے ہوئے کہ وہ سیما آندھرا سے ہی رکن پارلیمنٹ برقرار رہیں گے، جئے رام رمیش نے کہاکہ ان کی کوششیں دونوں ریاستوں کو سیاسی، انتظامی اور جذباتی طورپر ایک دوسرے کے قریب لانے کیلئے رہیں گی۔ دونوں ریاستوں کے درمیان تعاون اور مصالحت پر زور دیتے ہوئے انہوں نے کہاکہ ایک ریاست کی خوشحالی اور دوسری ریاست کی بہتری پر منحصر ہے۔ انہوں نے کہا کہ تلگو زبان کیلئے اس وقت فخر کا لمحہ ہوگا جب نیشنل ڈیولپمنٹ کونسل کے آئندہ اجلاس میں تلگو بولنے والے دو چیف منسٹرس خطاب کریں گے۔ ملک میں ہندو کے علاوہ ایسی کوئی زبان نہیں ہے جس کے دو چیف منسٹر ایک ہی زبان بولتے ہوں۔ یہ پوچھے جانے پر کہ تلنگانہ ریاست کا یوم تاسیس کب مقرر کیا جائے گا؟ تو انہوں نے اشارہ دیا کہ اعلامیہ کی تاریخ اور یوم تاسیس کے درمیان تین ماہ کا فرق ہوسکتاہے، جیساکہ جھارکھنڈ، چھتیس گڑھ اور اتراکھنڈ کے معاملہ میں ہوا۔ انہوں نے مزیدبتایاکہ دریائی پانی کی تقسیم کیلئے دو بورڈس تشکیل دئیے جائیں گے اور مرکزی حکومت صدورنشین و ارکان کو نامزد کر ے گی۔

Telangana gets Hyderabad revenue: Jairam Ramesh

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں