تلنگانہ بل کو راجیہ سبھا میں بھی منظوری حاصل - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-02-21

تلنگانہ بل کو راجیہ سبھا میں بھی منظوری حاصل

نئی دہلی
(یواین آئی/پی ٹی آئی)
تلنگانہ بل کوراجیہ سبھامیں بھی آخرکارمنظوری دے دی گئی۔اس طرح تلنگانہ ملک کی29ریاست بن گیاہے۔بی جے پی نے بعض ترمیمات کی شرائط پراس تاریخی بل کی حمایت کی۔ترنمول کانگریس،شیوسینااورڈی ایم کے ارکان نے ایوان سے بائیکاٹ کیا۔مایاوتی نے بھی بل کی حمایت کی۔وزیراعظم ڈاکٹرمنموہن سنگھ نے سیماآندھراکی شکایت کے ازالہ کیلئے6نکاتی پیاکیج کومنظوری دیدی ہے۔اس میں آندھراپردیش یعنی سیماآندھراکوخصوصی درجہ دینابھی شامل ہے۔راجیہ سبھامیں تلنگانہ بل کی منظوری کے دوران بے تحاشہ ہنگامہ آرائی ہوئی۔ایوان میں کہرام کاعالم دیکھاگیا۔لوک سبھامیںیہ بل منگل کے دن منظورکیاجاچکاہے۔کئی ارکان نے اس بل میں ترمیمات پیش کی۔بعض منظورکئے گئے اوربعض کومستردکردیاگیا۔مرکزی وزیرداخلہ سشیل کمارشنڈے نے کہاکہ تلنگانہ اوسیماآندھرا،دونوں کے ساتھ انصاف کیاگیاہے۔صدرکانگریس سونیاگاندھی نے وزیراعظم منموہن سنگھ سے خصوصی درخواست کی تھی کہ سیماآندھراکو5سال کیلئے خصوصی درجہ دیاجائے۔ان کی یہ درخواست منظورکرلی گئی جس کے بعدبی جے پی نے بھی اپنی مخالفت ترک کرتے ہوئے بل کومنظورکروانے کیلئے راضی ہوگئی۔منموہن سنگھ نے امیدظاہرکی کہ نہ صرف تلنگانہ کی تشکیل بلکہ سیماآندھراکے ساتھ کسی بھی قسم کی ناانصانی نہ کرنے کے وعدہ کی تکمیل میں حکومت کوکامیابی حاصل ہوئی۔وزیراعظم ایوان میں جب تقریرکررہے تھے توارکان نے انہیں حفاظت کیلئے گھیرے میں لے لیاتھا۔اسی طرح سے سشیل کمارشنڈے کی حفاظت کیلئے بھی کانگریس کے لیڈران کے اطراف کھڑے تھے۔ٹی ایم سی اورشیوسیناکے ارکان ہنگامہ آرائی کرتے ہوئے تلنگانہ بل کے کاغذات پھاڑرہے تھے۔سی پی ایم کے ارکان نے احتجاجاواک آوٹ کردیا۔راجیہ سبھامیں5گھنٹہ تک بل پربحث کے دوران جنگ کامنظردیکھاگیا۔رہرطرف شوروغل،نعرہ بازی اورچیخ وپکاردیکھی جارہی تھی۔مرکزی وزیرچرنجیوی بڑی شدت سے ریاست کی تقسیم کی مخالفت کررہے تھے۔بی جے پی کی اکثریت ترمیمات یاتومستردکردی گئی یاتوواپس لے لی گئی۔اس منظرکودیکھتے ہوئے سی پی ایم سی نے الزام عائد کیاکہ کانگریس اوربی جے پی کے درمیان خفیہ گٹھ جوڑہواہے۔آندھراپردیش13اضلاع پرمشتمل رہے گا۔ان میں رائلمسیماکے4اضلاع شامل ہیں۔تلنگانہ بل پربحث میں مداخلت کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہاکہ انہوں نے اپوزیشن قائدارون جیٹلی اورآندھراپردیش کے ارکان پارلیمنٹ کی تجاویزاوراعتراضات کوملحوظ رکھاہے۔مرکزی وزیرداخلہ سشیل کمارشنڈے نے کہاکہ دونوں علاقوں کے مفادات کی جائے گی اوران کی شکایت دورکی جائے گی۔تلنگانہ بل میں اس بات کی وضاحت کی گئی ہے کہ مرکزی حکومت ان علاقوں کومالی امدادفراہم کرے گی۔معاشی اورصنعتی ترقی کیلئے خصوصی ترجیح دی جائے گی۔وزیراعظم نے اس بات کاتیقن دیاکہ آندھراپردیش میں پہلے سال جومالی خسارہ ہوگامرکزاس کی پابجائی کرے گا۔بجٹ میںآندھراپردیش کیلئے خصوصی مالی پیاکیج شامل کیاجائے گا۔وزیراعظم نے کہاکہ سیماآندھرااورتلنگانہ میں صنعتی اور معاشی ترقی کیلئے دیگرریاستوں کی طرح ٹیکس کی رعایتیں دی جائیں گی۔انہوں نے اس بات کابھی تیقن دیاکہ مرکزجلدازجلدپولاورم آبپاشی پراجکٹ کوپائے تکمیل تک پہنچائے گا۔آندھراپردیش کیلئے5سال تک مرکزی حکومت خصوصی درجہ دیتے ہوئے مالی امدادفراہم کرے گا۔مرکزی وزیرداخلہ سشیل کمارشنڈے نے کہاکہ تلنگانہ بل کی منظوری علحدہ ریاست کیلئے ایک تحفہ ہے۔دونوں ریاستوں کوانصاف دلانے کی بھرپورکوشش کی گئی ہے۔تلنگانہ عوام کے دیرینہ مطالبہ کی یہ تکمیل ہے۔پارلیمنٹ کے باہرنامہ نگاروں سے بات چیت کرتے ہوئے شنڈے نے ان خیالات کااظہارکیا۔انہوں نے کہاکہ تلنگانہ اب وجودمیںآچکاہے اس کے ساتھ ہی سیماآندھراکوخصوصی پیاکیج دے دیاگیاہے۔پولاورم پراجکٹ اوردیگرپراجکٹس سیماآندھراکودے دئیے گئے ہیں۔اسی طرح اس علاقہ کے ساتھ بھی انصاف ہوگیاہے۔شنڈے نے کہاکہ اس بل کوبی جے پی اوردیگرجماعتوں کی تائیدحاصل ہوئی ہے۔ایوان میں بل کی منظوری کویقینی بنانے کیلئے صدرکانگریس سونیاگاندھی بہ نفس نفس ایوان میں موجودتھیں۔وزیراعظم منموہن سنگھ نے مداخلت کرتے ہوئے سیماآندھراکے قائدین کوآج ان کواس بات کاتیقن دیاکہ انہیں حیدرآبادحاصل نہ ہونے کی تلافی کی جائے گی۔مرکزی وزیرکمل ناتھ نے کہاکہ گذشتہ60سال سے تلنگانہ کامطالبہ کیاجارہاتھااب یہ خواب شرمندہ تعبیرہوچکاہے۔راجیہ سبھامیں سی ی ایم کے رکن ستیارام یچوری نے کہاکہ کانگریس اوربی جے پی کے درمیان میاچ فیکسنگ ہوئی تھی۔ترنمول کانگریس نے بھی یہی الزام عائدکیااورارکان یہ نعرہ لگارہے تھے’کانگریس اوربی جے پی بھائی بھائی،۔بی ایس پی سربراہ مایاوتی نے کہاکہ اب کی پارٹی ہمیشہ سے ہی چھوٹی ریاستوں کے حق میں رہی ہے۔اسی دوران بی جے پی نے کانگریس کے ساتھ میچ فیکسنگ کی ترویدکی ہے۔پارٹی لیڈروینکیانائیڈونے کہاکہ بی جے پی،یوپی اے کاحصہ نہیں ہے،میاچ فکسنگ کیوں کرہوسکتی ہے۔واضح رہے کہ تلنگانہ کی تشکیل کے عمل میں تیزرفتاری پیداکرنے میں مرکزی وزیرجئے رام رمیش کااہم رول رہاہے۔وہ وزارتی گروپ میں شامل تھے۔مرکزی وزیرکپل سبل نے کہاکہ تلنگانہ کے حق میں تاریخی فیصلہ لینے کاوقت آب آگیاہے۔لوک سبھاکی طرح راجیہ سبھامیں بھی مختصرسی بحث کے بعدبل کومنظوری دے دی گئی۔البتہ راجیہ سبھاکی نشریات روکنے کافیصلہ نہیں کیاگیا۔

Telangana bill approved in Rajya Sabha

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں