پارلیمنٹ میں کالی مرچ اسپرے - ہندوستانی جمہوریت دنیا بھر میں رسوا - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-02-14

پارلیمنٹ میں کالی مرچ اسپرے - ہندوستانی جمہوریت دنیا بھر میں رسوا

ہندوستان کی پارلیمانی تاریخ آج اس وقت اپنی پستی پرچلی گئی جب تلنگانہ بل کی پیشکشی کے دوران گڑبڑکے بیچ لوک سبھامیں مرچ کے پاڈورکاچھڑکاؤکیاگیااوراس واقعہ کے بعدآندھراپردیش سے تعلق رکھنے والے17ارکان کو معطل کردیاگیا۔لوک سبھااسپیکرمیراکمارنے ان واقعات پرکرب کااظہارکرتے ہوئے کہاکہ اس سے ملک اورپارلیمنٹ کوشرمندگی اٹھانی پڑی اوریہ ایک دھبہ ہے۔تلنگانہ کے موضوع پرساتویں دن بھی کارروائی شروع ہوتے ہی اشتعال کاماحول تھا۔کارروائی شروع ہوتے ہی تلنگانہ حامی اورمخالف ارکان اسپیکرکی کرسی کے سامنے جمع کرنعرے بازی کرنے لگے۔اس پراسپیکرنے کارروائی فورادوپہر12بجے تک لئے ملتوی کردی۔کارروائی دوبارہ شروع ہونے سے پہلے ہی کچھ ارکان اسپیکرکی نشست کے سامنے جمع ہوگئے تھے۔میراکمارنے جیسے ہی آندھراپردیش کی تقسیم کابل پیش کرنے کے لئے وزیرداخلہ سشیل کمارشند ے کانام پکاراتوزبردست ہنگامہ شروع ہوگیا۔کانگریس،تیلگودیشم پارٹی اوروائی ایس آرکانگریس کے ارکان ہاتھاپائی پراترآئے۔کچھ ممبران اسپیکرکی نشست گاہ کی طرف تیزی سے بڑھے جنہیں لوک سبھا سکریٹریٹ کے عہدیداراوردیگرارکان نے روکتے کی کوشش کی۔اس دھینگامشتی میں سکریٹری جنرل کی میزکاشیشہ چکناچورہوگیااورمائک اکھڑگیا۔اسپیکرپوڈیم کے چاروں طرف افراتفری کاماحول تھا۔کئی ارکان میں ہاتھاپائی ہوئی ۔اسی دوران کانگریس کے ایل راج گوپال نے جیب سے کالی مرچ والاسپرے نکالااورتیزی سے چاروں طرف چھڑک دیاجس سے ارکان میں کھلبلی مچ گئی۔کچھ ارکان آنکھوں میں جلن اورکھانسی کی شکایت کرتے ہوئے دیکھے گئے۔اس ماحول کے پیش نظراسپیکرنے کارروائی فوری طورپردوبجے تک کے لئے ملتوی کردی۔اسپیکرلوک سبھااکمارنے ان واقعات پرشدیدبرہمی ظاہرکرتے ہوئے ملک اورپارلیمنٹ کے لئے شرمناک قراردیااوراسے ایک داغ کہا۔ایوان میں کانگریس سے خارج کردہ رکن ایل راجگوپال نے جوپیشہ سے صنعت کارہیں اورآندھراپردیش کی تقسیم کی مخالفت کررہے ہیں اپنے ساتھ مرچ اسپرے لے کرایوان میں پہنچ گئے تھے۔تین ارکان پارلیمنٹ ونئے کمارپانڈے،پونم پربھاکراوربلرام نائیک کودم گھنٹے کی شکایت ہوئی۔آنکھوں میں جلن اورکھانسی کی وجہ سے انہیں قریبی رام منوہرلوہیاہاسپٹل میں بھرتی کرایاگیا۔علاج کے بعدانہیں جانے کی اجازت دی گئی۔کئی دیگرارکان پارلیمنٹ کوبھی ایوان کے باہرآتے دیکھاگیاجن کی آنکھوں سے جلن کی وجہ سے پانی نکل رہاتھا۔امبولنسس کوان ارکان پارلیمنٹ کی مددکے لئے طلب کرلیاگیا۔ایک اورمخالف تلنگانہ رکن وینوگوپال ریڈی(تلگودیشم)نے ایوان کے سکریٹری جنرل کامائیک توڑدیااورایوان میں ایک کمپیوٹراسکرین کواٹھاکرپٹک دیا۔دونوں علاقوں کے ارکان پارلیمنٹ کے درمیان اس وقت باقاعدہ جنگ شروع ہوگئی جب شنڈے آندھراپردیش تنظیم جدیدبل پیش کرنے کے لئے اٹھ کھڑے ہوئے۔راجیہ سبھامیں بھی ایساہی شوروغل دکھائی دیاجہاں تلگودیشم کے رکن نے کرسی صدارت کامائیک چھیننے کی کوشش کی۔اس مسئلہ پرشوروغل کے درمیان تلگودیشم کے رکن پارلیمنٹ سی ایم رمیش پوڈیم کے قریب پہنچے اورمائیک اکھاڑنے کی کوشش کی۔کرسی صدارت نے ایوان کی کارروائی دوپہرتک کے لئے ملتوی کردی لیکن پھربعدمیں انہیں دن بھرکے لئے کارروائی کوملتوی کرناپڑا۔سیماآندھراکے ارکان پارلیمنٹ جوتلنگانہ کی تشکیل کے خلاف احتجاج کررہے ہیں وزیرداخلہ سشیل کمارشنڈے کی جانب سے بل کی پیشکشی کوروکناچاہتے تھے۔شنڈے نے بعدمیں دعوی کیاکہ بل کوپیش کردیاگیاہے اگرچہ بی جے پی اوردیگراپوزیشن جماعتوں نے اس دعوی کوماننے سے انکارکردیا۔احتجاج ارکان پارلیمنٹ کے غیرمعمولی رویہ کی وجہ سے ہرطرف افراتفری مچ گئی۔اسپیکرنے کہاکہ یہ ہمارے لئے شرم کی بات ہے۔ہندوستانی جمہوریت کادنیابھرمیں احترام کیاجاتاہے۔آج جوکچھ بھی ہواہے وہ ایک داغ ہے۔این ڈی اے صدرنشین اوربی جے پی کے سینئرلیڈرایل کے اڈوانی نے کہاکہ آج جوبھی ایوان میں ہواہے وہ نہ صرف حکومت بلکہ پارلیمنٹ کے لئے بھی شرمندگی کاباعث ہے۔انہوں نے اس کی ذمہ داری برسراقتدارجماعت پرعائد کی ہے۔پارلیمانی امورکے وزیرکمل ناتھ ارکان پارلیمنٹ کے رویہ کی مذمت کرتے ہوئے کہاکہ اسپیکرمناسب کارروائی کریں گی۔کمل ناتھ نے بی جے پی پرالزام عائدکیاکہ اس نے اپناموقف بدل دیاہے اورتائیدکرنے کااعلان کرنے کے باوجودبل کی مخالفت کررہی ہے۔انہوں نے کہاکہ بی جے پی اب پوری طرح بے نقاب ہوچکی ہے لیکن اڈوانی اوردونوں ایوانوں میں اپوزیشن کے قائدین سشماسواراج اورارون جیٹلی نے الزام عائد کیاکہ حکومت نے مناسب ہوم ورک نہیں کیا۔اسی لئے یہ ڈرامہ کیاجارہاہے۔لوک سبھاکاوسطی علاقہ میدان جنگ میں تبدیل ہوگیاتھا۔سیماآندھرااوردیگرارکان کے درمیان دھینگامشتی ہونے لگی۔ان میں راج ببر،اظہرالدین،لال سنگھ(تمام کانگریس)اورسوگتارائے(ٹی ایم سی)ایوان میں نظم بحال کرنے کی کوشش کرررہے تھے۔مائیک توڑنے کے بعدتلگودیشم کے وینوگوپال ریڈی نے اسپیکرپوڈیم سے کاغذات اٹھالئے جبکہ راج گوپال نے یٹیل کاشیشہ توڑدیااورمرچ چھڑکنے لگے۔دوپہرمیں میراکمارنے وہپ کی خلاف ورزی کرنے پر18ارکان پارلیمنٹ کے بقیہ اجلاس کی مدت تک کیلئے معطل کردیا۔میراکمارنے دوپہر2بجے ایوان کی کارروائی دوبارہ شروع ہونے کے بعداپنافیصلہ سنایا۔انہوں نے کہاکہ جن ارکان نے کرسی صدارت کی ہدایت کی خلاف ورزی کی اورایوان کے قواعہ کوپامال کیاانہیں ایوان کی تمام مدت تک کیلئے معطل کیاجاتاہے۔جن ارکان کومعطل کیاگیاہے ان میں ایل راجگوپال،وینوگوپال ریڈی،سبم ہری،اے وینکٹ رام ریڈی،آرسامباشیواراو۔ایس پی وائی ریڈی۔،ایم سرینواسلوریڈی،وی اروناکمار۔اے سائی پرتاپ،سریش کمارشیٹکر،کے آرجی ریڈی،کے باپی راجو،جی سکھیندرریڈی(یمام کانگریس)،این سیواپرساد،این کشٹپا،کے نارائن راو(تمام تلگودیشم)،وائی ایس جگن موہن ریڈی اورایم راج موہن ریڈی(وائی ایس آرکانگریس)شامل ہیں۔

Telangana bill: Pepper spray in Parliament leaves Indian democracy in tears

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں