پاکستانی طالبان نے 23 مغویہ فوجیوں کو ہلاک کر ڈالا - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-02-18

پاکستانی طالبان نے 23 مغویہ فوجیوں کو ہلاک کر ڈالا

اسلام آباد
(پی ٹی آئی)
پاکستان کے وزیراعظم نوازشریف نے طالبان کے ہاتھوں23فوجیوں کی ہلاکت کوکوتخریب کاری کے ذریعہ امن پیشترفت کوناکام بنانے کی کوشش قراردیا۔نوازشریف نے فوجیوں کی ہلاکت کی مذمت کرتے ہوئے کہاکہ اس طرح کے تشددسے امن مساعی پرمنفی اثرپڑتاہے۔پاکستان اس طرح کی خونریزی کامتحمل نہیں ہوسکتا۔انہوں نے کہاکہ حکومت نے پوری دیانتداری سے طالبان کے ساتھ مذاکرات کی طرف قدم بڑھایا۔یہ معلوم نہیں ہواکہ حکومت اب کیاکرنے والی ہے۔طالبان سے مذاکرات کرنے والی سرکاری ٹیم نے آج طالبان سے ہونے والے مذاکرات کومنسوخ کردیا۔طالبان نے اعلان کیاتھاکہ انہوں نے2010میں اغواکردہ23فوجیوں کوہلاک کردیاہے۔طالبان کے اس اعلان کے بعدانہوں نے مغویہ23فوجیوں کوہلاک کردیا،امن مساعی کوزبردست دھکہ لگا۔مذاکرات کی سرکاری ٹیم نے آج ہونے والے مذاکرات سے خودکوالگ کرلیا۔سرکاری ٹیم نے کہاکہ طالبان سے مذاکرات کے لیے حالات موزوں اورسازگارنہیں ہیں۔سرکاری مذاکراتی کمیٹی کے رابطہ کار عرفان صدیقی نے کہاکہ طالبان کی نامزدکردہ مذاکراتی ٹیم سے آج مذاکرات ہونے والے تھے۔انہیں منسوخ کردیاگیاہے۔طالبان نے مغویہ23فوجیوں کوہلاک کردیاہے۔اس لیے طالبان سے مذاکرات بے معنی ہوکررہ گئے ہیں۔ایک بیان میں عرفان صدیقی نے کہاکہ سرکاری مذاکراتی کمیٹی کاایک ہنگامی اجلاس کل طلب کیاگیا۔اجلاس میں تازہ صورتحال اورمستقبل کے طریقہ کارپرغورکیاجائے گا۔صدیقی نے فوجیوں کی ہلاکت کی مذمت کی۔فوجیوں کی ہلاکت سے امن مساعی رکاوٹ پیداہوگئی ہے اورنتیجہ خیزمذاکرات کے لیے حالات ناسازگارہوگئے ہیں۔مہمندایجنسی کے طالبان نے ایک ویڈیوپیام جاری کرکے اعلان کیاکہ2010میں اغواکردہ23فوجیوں کوہلاک کردیاگیا۔طالبان صدرعمرخالدخراسانی نے کہاکہ طالبان لڑاکاکارکنوں کوحوالات میں ہلاک کرنے کے انتقام میں مغویہ فوجیوں کوہلاک کیاگیا۔پاکستانی طالبان نے جاری کردہ بیان میں افسوس ظاہر کیاکہ ایک طرف حکومت مذاکرات کاعمل شروع کرتی ہے اوردوسری طرف حکومت تحریک طالبان پاکستان کونشانہ بنارہی ہے۔بیان میں کہاگیاکہ ہمارے ساتھیوں کے خون بدلے خون لیاگیاہے اورفوجیوں کوہلاک کرکے بدلالیاگیاہے۔طالبان نے کہاکہ ہم جانتے ہیں کہ ہمارے ساتھیوں کے خون کاکس طرح بدلہ لیاجائے گا۔طالبان نے دھمکی دی کہ اگرحکومت اپناطرزعمل درست نہ کرے تو مستقبل میں اس سے زیادہ سنگین ردعمل ظاہرکیاجائے گا۔طالبان نے کہاکہ وہ ہلاکتوں کاایک اورویڈیوعنقریب جاری کریں گے۔حالیہ ویڈیوایک ایسے وقت منظرعام پرآیاجبکہ چندگھنٹے قبل ہی بتایاگیاتھاکہ طالبان لڑائی بندی کے لیے تیارہیں اورلڑائی بندی کااعلان اندرون24گھنٹے کردیاجائے گا۔پاکستانی حکومت اورطالبان کے درمیان امن مذاکرات شروع کرنے کی مساعی میں پیشترفت جاری تھی تاکہ دس سال سے جاری تشددکوختم کیاجائے اس دوران تحریک طالبان،پاکستان سے مذاکرات کے لے مقررکردہ سرکاری رابطہ کارمولانایوسف شاہ نے کہاکہ فوجیوں کوہلاک کرنے کی اطلاع انہیں طالبان کی مذاکراتی ٹیم کے صدرمولاناسمیع الحق نے دی۔انہوں نے کہاکہ مولاناسمیع الحق جلدہی تحریک طالبان پاکستان کے اعلی قائدین سے مشاروت کریں گے اورفوجیوں پرحملے کے سلسلہ میں ایک بیان جاری کریں گے۔مولانایوسف شاہ نے اس بات پرافسوس ظاہرکیاکہ سرکاری مذاکراتی ٹیم نے طالبان سے آج ہونے والے مذاکرات کومنسوخ کردیاہے۔طالبان نے اتوارکے دن کہاکہ انہوں نے 23فوجیوں کوہلاک کردیا،جن کا2010میں اغواکیاگیاتھا۔ملک کے مہمندقبائیلی علاقے میں ان کااغواکیاگیاتھا۔اس بات کااعلان مہمندایجنسی کے طالبان کے صدرعمرخالدخراسانی نے کیا۔انہوں نے سوشیل میڈیاکے نام مکتوب جاری کرکے اعلان کیاکہ23فوجیوں کوہلاک کردیاگیاہے۔عمرخالدسے منسوب مکتوب جواردومیں تحریرکیاگیاتھا،اس میں ساتھیوں کوہلاک کرنے کے خلاف خبردارکیاگیا۔تاہم عمرخالدکے اعلان کی آزادذرائع سے تصدیق نہیں ہوئی ۔طالبان کے مکتوب اورویڈیوکے ذریعہ مزید تصدیق کی گئی کہ طالبان قیدیوں کی رہائی مذاکرات شروع کرنے کے سلسلہ میں کلیدی مطالبہ ہے۔ساتھیوں کی رہائی کے مطالبہ کے ساتھ پاکستانی طالبان نے مذاکرات سے اتفاق کیا۔تجزیہ نگاروں نے کہاکہ مہمندسے تعلق رکھنے والے طالبان سے مذاکرات کے خواہاں نہیں ہیں۔اس دوران طالبان کی جانب سے مذاکرات کے لیے نمائندہ کمیٹی نے حکومتی کمیٹی کی جانب سے ملاقات سے انکارپرمایوسی کااظہارکیا۔کمیٹی کے رکن مولانایوسف شاہ نے پروفیسرابراہیم کے ہمراہ میڈیاسے گفتگومیں کہاکہ،کل تک جنگ بندی کے قریب پہنچ چکے تھے۔افسوس ہے کہ حکومت کی کمیٹی نے ہمیں طالبان قراردے کرہم سے ملاقات ملتوی کردی۔،مولانایوسف شاہ نے کہاکہ’طالبان نے شوری کے اجلاس کے بعدہم سے رابطہ کیاجس کے بعدہم نے حکومتی کمیٹی سے ملاقات کے لیے کہا۔آج دونوں کمیٹیوں کامشترکہ اجلاس منعقدہوناتھالیکن حکومتی کمیٹی نے کہاکہ ملاقات نہیں ہوسکتی اورایسادوسری بارہواہے،طالبان کے خلاف ممکنہ فوجی کارروائی سے متعلق چہ میگوئیوں کے بارے میں مولانایوسف شاہ کاکہناتھاکہ’گذشتہ دس سالوں میں کسی ملٹری آپریشن کامثبت نتیجہ نہیں ملا،اس سے ملک میں دہشت گردی کی شدیدترین لہراٹھے گی،۔اس موقع پرپروفیسرابراہیم نے کہاکہ’طالبان قانونا کالعدم ہیں،اوربہت سے سولوں کے جواب ہمارے پاس نہیں۔تحریک طالبان مہمندکے ہاتھوں ایف سی فوجیوں کی ہلاکت کے دعوے کے بعدامن مذاکرات میں پیشترفت کے لیے حکومت اورطالبان کی نمائندہ کمیٹیوں کے علیحدہ علیحدہ اجلاس ہوئے۔پاکستان کے وزیراعظم نوازشریف نے طالبان کے ہاتھوں ایف سی فوجیوں کی ہلاکت کی مذمت کرتے ہوئے کہاہے کہ ان واقعات سے امن مذاکرات پرمنفی اثرپڑرہاہے۔وزیراعظم کی جانب سے جاری بیان میں کہاگیاہے کہ اے پی سی کی روشنی میں سنجیدگی اورنیک نیتی سے مذاکرات کاعمل شروع کیاگیاتھا۔پاکستانی فوج نے بھی ایف سی فوجیوں کی ہلاکت کی مذمت کرتے ہوئے اسے اشتعال انگیزکارروائی قراردیا۔
Taliban claim killing 23 FC soldiers in custody

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں