راجیو گاندھی کے قاتلوں کی رہائی پر سپریم کورٹ کا حکم التوا - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-02-21

راجیو گاندھی کے قاتلوں کی رہائی پر سپریم کورٹ کا حکم التوا

نئی دہلی
(پی ٹی آئی)
سپریم کورٹ نے آج سابق وزیراعظم راجیوگاندھی کے قاتلوں کی رہائی پرتاحکم ثانی روک لگادی ہے۔عدالت نے ٹاملناڈوحکومت کوآج نوٹس جاری کرتے ہوئے یہ حکم دیاکہ وہ اس معاملے میںآئندہ حکم تک صورت حال کوبرقراررکھے۔عدالت کی طرف سے یہ عبوری رکاوٹ مرکزی حکومت کی اس اپیل پرلگائی گئی ہے جس میں اس نے آنجہانی راجیوگاندھی کے سات قاتلوں کی رہائی کے ریاستی حکومت کے فیصلہ کوچیلنج کیاہے۔مرکزی حکومت نے سپریم کورٹ میںآج عجلت میں ایک اپیل دائر کی ہے جس کی سماعت کے دوران عدالت نے یہ عبوری حکم جاری کیاہے۔عدالت اس معاملے کی سماعت6مارچ کوکرے گی۔عدالت نے کہاکہ ریاستی حکومت نے قیدیوں کی رہائی کافیصلہ لیتے ہوئے قانونی طریقہ کارعمل نہیں کیاہے چنانچہ عدالت مرکزکی جانب سے اٹھائے گئے مسئلہ کاجائزہ لے گی اوراس وقت تک ان قیدیوں کی رہائی پرحکم التوابرقراررہے گا۔بنچ نے حکومت ٹاملناڈوکوجس نے مرکزی حکومت کی اس اپیل پرشدیداعتراض کیاایک نوٹس بھی جاری کیاہے۔راجیوگاندھی کے قتل کوہندوستان کی روح پرحملہ قراردیتے ہوئے وزیراعظم منموہن سنگھ نے آج کہاکہ ان کے قاتلین کورہاکرناانصاف کے تمام اصولوں کے خلاف ہے اورحکومت ٹاملناڈوسے کہاگیاہے کہ وہ اس خصوص میںآگے نہ بڑھے کیونکہ یہ قانونی طورپرقابل مدافعت نہیں ہے۔اس مسئلہ پرڈاکٹرمنموہن سنگھ نے ایک بیان میں کہاکہ کوئی حکومت یاپارٹی کودہشت گردی کے خلاف لڑنے میں نرم رویہ نہیں رکھناچاہئے۔بظاہران کااشارہ ٹاملناڈومیں اے آئی اے ڈی ایم کے حکومت کی طرف تھاجس نے قتل کیس کے7ملزمین کورہاکرنے کافیصلہ کیاہے جبکہ سپریم کورٹ کی جانب سے3ملزمین کی سزائے موت کوسزائے عمرقیدمیں تبدیل کردیاگیاتھا۔قانون کے بنیادی مسائل پرسپریم کورٹ میں حکومت کی جانب سے نظرثانی درخواست پیش کرنے کے بعدجاری کردہ ایک بیان میں سنگھ نے کہاکہ راجیوگاندھی کاقتل ہندوستان کی روح پرحملہ تھا۔وزیراعظم نے کہاکہ سابق وزیراعظم اورہمارے عظیم قائدکے ساتھ ساتھ کئی دیگربے قصورہندوستانیوں کے قاتلین کورہاکرقانون کے تمام اصولوں کے خلاف ہوگا۔وزیراعظم نے کہاکہ مرکزنے حکومت ٹاملنادوکومطلع کردیاہے کہ راجیوگاندھیکے قاتلین کورہاکرنے کی ان کی مجوزہ کاروائی قانونی طورپرقابل مدافعت نہیں اوراس سلسلہ میںآگے نہیں بڑھناچاہئے۔
دریں اثناپی ٹی آئی کی ایک علیحدہ اطلاع کے بموجب ٹاملناڈوحکومت کے فیصلہ پرردعمل ظاہرکرتے ہوئے مرکزی وزیرقانون کپل سبل نے کہاکہ سابق وزیراعظم کاقتل ایک شخصیت پرنہیں ہے بلکہ ہندوستان کی جمہوریت پرحملہ ہے۔وہ پارلیمنٹ کے باہراخباری نمائندوں سے بات چیت کررہے تھے۔انہوں نے بی جے پی پردہشت گردی کے تعلق سے دوہرامعیاراپنانے پرتنقیدکانشانہ بنایااوراستسفارکیاکہ اپوزیشن پارٹی جودہشت گردی کے مسائل کوموضوع بحث بناتی ہے اے آئی اے ڈی ایم کے فیصلہ پرکیوں خاموش ہے۔انہوں نے کہاکہ میں نریندرمودی سے یہ سوال کرناچاہتاہوں کہ اس مسئلہ پرآپ کیوں خاموش ہیں،یہ غلط اشارے ہیں۔یہ نہ صرف آپ کی بلکہ آپ کی جماعت کی طرف سے بھی غلط اشارے ہیں۔کپل سبل نے کہاکہ جب ہماری لڑائی دہشت گردوں کے خلاف ہے تونہ ہی حکومت اورنہ ہی کسی سیاسی پارٹی کودوہرامعیاراپناناچاہئے۔مرکزی وزیرقانون نے کہاکہ یہ بدنصیبی ہے کہ ہندوستان میں سیاسی جماعیتیں اورحکومتیں جب دہشت گردی کامعاملہ آتاہے تودوہرامعیاراپناتی ہیں جبکہ بعض مقامات پردہشت گردی کے نام پرفرضی انکاؤنٹرس کے ذریعہ بے قصورمارے جاتے ہیں جب کہ دوسری طرف بعض سیاسی جماعتیں دہشت گردی کے خلاف اپنی آوازیں بلندنہیں کرتیں خاص طورپران افرادکے خلاف جنہوں نے ہمارے عزیزترین سابق وزیراعظم کوقتل کیاہے۔پارلیمنٹ کے باہرمیڈیانمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے مرکزی وزیرمنیش تیواری نے کہاکہ یہ بدقسمتی ہے کہ حکومت ٹاملناڈونے اس اندازکارویہ اختیارکیاہے،راجیوگاندھی کاقتل محض ایک شخصیت کاقتل نہیں تھابلکہ ہندوستانی مملکت پرحملہ تھا۔حکومت ٹاملناڈوکاسارافیصلہ بڑی بدقسمتی کاثبوت ہے۔،ایسے وقت جب کہ سپریم کورٹ نے ملزمین کوسزائے موت کے بجائے سزائے عمرقیدمیں تبدیل کردیاہے،حکومت ٹاملناڈونے ایسافیصلہ لیاہے جومختلف فیصلوں پراثراندازہوسکتاہے۔میرے خیال میںیہ بہت ہی بدقسمتی کی بات ہے۔

India's supreme court says Rajiv Gandhi killers cannot be released

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں