18/فروری نئی دہلی آئی۔اے۔این۔ایس
راجیوگاندھی کے قتل کیس کے تینوں مجرموں کوبڑی راحت دیتے ہوئے سپریم کورٹ نے مرکز کی طرف سے رحم کی درخواست پرغورکئے جانے کے فیصلے میں11سال کی تاخیرکی بنیادپرآج کی موت کی سزاکوعمرقیدمیں تبدیل کردیا۔چیف جسٹس پی سداشوم کی صدارت والی بنچ نے مرکزکی اس دلیل کومستردکردیاکہ ان کی رحم کی اپیل پرفیصلہ کرنے میں نامناسب یاخیرہوئی ہے اورپھانسی کی سزاکاانتظارکررہے قیدی غداب سے گزرے ہیں۔اس بنچ میں جسٹس رنجن گوگوئی اورجسٹس ایس کے سنگھ بھی شامل تھے۔بنچ نے کہاکہ وہ مرکزکے نقطہ نظرکوقبول نہیں کرسکتے اورمجرموں سناتھن،مروگن اورپیراری ولن کی موت کی سزاعمرقیدمیں تبدیل جاتی ہے۔اگرحکومت ان کی سزامیں کوئی مزید کمی کرتی ہے تووہ قابل قبول ہوگی۔انہوں نے مرکزسے صدرجمہوریہ کویہ مشورہ دینے کوکہاجس سے کہ بلا تاخیررحم کی درخواستوں پرفیصلہ کیاجاسکے۔راجیوگاندھی کو1991ء میں قتل کردیاگیاتھا۔جنوری 1998میں ایک ٹاڈاعدالت نے ان کے قاتلوں کوخاطی قراردیاتھااورنھیں سزائے موت سنائی تھی جس کی11مئی1999ء کوسپریم کورٹ نے توثیق کردی تھی۔تینوں قاتلوں وی سری ہرن عرف مروگن،اے جی پیراری ویلن عرف ارائیواورٹی ستھیندرراجاعرف سناتھن نے ان کی درخواست رحم پرفیصلہ میں11سال کی غیرمعمولی تاخیرکے پیش نظرسزائے موت میں تخفیف کی درخواست کی تھی۔عدالت نے سزائے موت میں تخفیف کرتے ہوئے اٹارنی جنرل جی ای واہن وتی کی جانب سے مرکزی حکومت کے دلائل کومستردکردیا۔عدالت نے کہاکہ درخواست رحم پرفیصلہ کرنے صدرجمہوریہ کیلئے کوئی مقررہ مدت طے نہیں کی جاتی لیکن یہ حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ اس پرجلدازجلدفیصلہ سنائے۔عدالت نے کہاکہ حکومت نے جواضافی معیارات مقررکئے ہیں ان میںیہ بات بھی شامل کی جانی چاہیے۔ویلورسے موصولہ پی ٹی آئی کی اطلاع کے مطابق راجیوگاندھی قتل کیس کے مجرموں کے لیے جویہاں سخت سیکورٹی انتظامات کی حامل ویلورسنٹرل جیل میں قیدہیں،وہ لمحات انتہائی مسرت آمیزتھے جب حکام نے سپریم کورٹ کی جانب سے ان کی سزائے موت کوعمرقیدمیں تبدیل کرنے کی اطلاع دی۔اطلاع دی۔سناتھن،مروگن اورپیراری ویلن کے لیے آج کی صبح بڑی اضطراب آمیزتھی لیکن سپریم کورٹ کے فیصلہ اطلاع ملنے کے بعدان کی مسرت کی کوئی انتہانہیں رہی۔ملک کی سب سے بڑی عدات نے انھیں ایک نئی زندگی دی ہے۔گذشتہ زائداز20سال سے یہ تینوں جیل میں قیدہیں۔آج صبح وہ5:30بجے اٹھ گئے اورانتہائی مضطرب دیکھے گئے۔6بجے تک وہ حسب معمول اپنی کوٹھریوں سے باہرآگئے تھے۔SC commutes death penalty of Rajiv Gandhi killers to life imprisonment
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں