چیف جسٹس پی سداشیوم کی صدارت والی سہ رکنی بنچ نے سماجی کارکن شبنم ہاشمی کے ذریعے داخل کردہ ایک درخواست پر فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ بچہ گود لینے سے متعلق قانون تمام مذاہب و معاشروں کے لیے ہے۔ بنچ کی طرف سے اپنا فیصلہ سناتے ہوئے جسٹس رنجن گوگوئی نے کہا کہ مسلم پرسنل لا سماج کے کسی شخص کو بچہ گود لینے سے نہیں روک سکتا۔ کورٹ نے کہا کہ انفرادی مذہبی وجوہات کی وجہ سے قانون برائے انصاف اطفال کی کسی شق کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔ قانون کی دفعات مسلمانوں پر بھی قابل اطلاق ہوتی ہیں۔
سپریم کورٹ نے مسلمانوں کی جانب سے گود لینے کے حق میں اور گود لینے کے خلاف داخل کردہ کئی درخواستوں کی یکسوئی کرتے ہوئے یہ تاریخی رولنگ دی ہے۔ علماء نے استدلال پیش کیا تھا کہ مسلم پرسنل لا کسی مسلمان کو کسی بچہ کو متبنیٰ بنانے سے روکتا ہے۔
Supreme Court gives adoption rights to Muslims
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں