بیڑ میں اصطلاح سازی و ترجمہ نگاری کا دو روزہ عالمی سیمینار - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-02-13

بیڑ میں اصطلاح سازی و ترجمہ نگاری کا دو روزہ عالمی سیمینار

Intl seminar on Terminology n Translation at Beed
اصطلاح سازی وترجمہ نگاری کے دو روزہ عالمی سیمینار کے انعقاد سے بیڑ میں مختلف زبانوں کا تاج محل تعمیر ہو پایا۔۔۔مشتاق صدف
دو روزہ بین اللسانی اصطلاح سازی اور ترجمہ نگاری کے دو روزہ عالمی سیمنار کا کامیاب انعقاد

ہر زبان محبت کا پیغام دیتی ہے۔ ہر زبان محبت کے ذریعہ ہی انسان کو انسان سے قریب لاتی ہے۔ ترجمہ نگاری میں مختلف زبانوں کو ایک دوسرے سے متعارف کروانے کی صلاحیت ہوتی ہے۔ جب اسی ترجمہ نگاری سے زبانیں ایک جگہہ آئے گی تب محبت کا پیغام عام ہوگا ۔ بیڑمیں منعقد اصطلاح سازی زبانیں اور ترجمہ نگاری کے موضوع پر بین الاقوامی سیمنار کے ذریعہ اردو، ہندی، مراٹھی ، انگریزی عربی، زبانوں کے مزاج کو سمجھنے کا موقع ہر کسی کو حاصل ہوا۔ گویا محبت کا پیغام پھئلانے والی زبانوں کا تاج محل سر زمین بیڑ پر تعمیر ہوگیاہے جو لسانیات کو زندہ رہنے کی کامیاب دلیل ہے۔ ان خیالات کا اظہار دہلی ساہیتہ اکیڈمی کے مشتاق صدف نے کیا۔ وہ یہاں بتاریخ 08اور09فروری 2014منعقدہ دو روزہ بین اللسانی اصطلاح سازی اور ترجمہ بگاری کے دو روزہ عالمی سیمنار کے اختتامی اجلاس میں صدارتی خطاب فرمارہے تھے۔
دو روزہ بین الاقوامی سیمینار کے آخری سیشن کی صدارت مشتاق صدف نے اپنے انجام دی جبکہ مہمان خصوصی کے طور پر نیپال سے تشریف لائے ڈاکٹر ویر بہادر وشرام ، ڈاکٹر چندردیوکؤڈے ، ڈاکٹر وشنوسرودے، ملیّہ سینئر کالج کے پرنسپل ڈاکٹر الیاس فاضل ،محمد اسلم انوری اسٹیج پر موجود تھے۔ جلسہ کا آغاز ڈاکٹر عبدالشکور قاسمی کی تلاوت پاک سے ہوا۔ مہمانانِ خصوصی اور سیمینار کو کامیابی سے ہمکنار کرنے والے سبھی کارندوں کا استقبال کیا گیا۔ اس کے بعد مسز بھارتی کامبلے، ڈاکٹر دوبے اور وردھا ہندی یونیورسٹی کے ہرش وردھن نے سمینار کے متعلق تجربات اور تاثرات پیش کئے۔
اس موقع پر مہمانِ خصوصی ڈاکٹر الیاس فاضل نے اپنے مختصر لیکن جامع تقریر میں بتایا کہ ترجمہ نگاری اور اصطلاح گرچہ خشک موضوعات ہیں اس کے باوجود انتہائی سلاست اور کامیابی کے ساتھ اس موضوع پر عالمی سیمینار منعقد کرنااک قابل ستائش قدم ہے۔انھوں نے مزید کہا کہ بین اللسانی الفاظ کے تبادلہ سے ہی مافی الضمیر کی ترسیل ممکن ہے۔ ہندی کے ڈاکٹر چندر دیو کؤڑے نے اپنی تقریر میں تراجم کے مختلف اقسام پر تفصیلی روشنی ڈالی ۔ نیپال سے مدعوں ڈاکٹر ویر بہادر وشرام نے اپنے تاثرات پیش کرت ہوئے کہا کہ بین اللسانی سمینار سے قومی یکجہتی کو تازگی ملتی ہے۔ جس طرح ٹھہرے ہوئے پانی میں پتھر پھینکنے سے لہریں پیدا ہوکر بہت دور تک پھیلتی ہیں اسی طرح مختلف زبانوں کے تبادلوں سے دور درازاثرات مرتب ہوکتے ہیں ۔ اپنے صدارتی خطبہ میں دہلی ساہتیہ ا کیڈمی کے مشتاق صدف نے بتایا کہ سر زمین بیڑ زبان اور ادب کے لئے کافی ذرخیز ہے کیونکہ یہاں مختلف زبانیں ایک جگہہ آتی ہے ۔ اور انھیں پھلنے پھولنے کا موقع ملتا ہے۔ موصوف نے کہاکہ اردو داں نوجوانوں کو ترجمہ کی دنیامیں اپنے کیرئیر کو روشن کرنے کے بہت مواقع ہیں ۔ شرط یہ ہے کہ مزید پروان چڑھایاجائے۔
نظامت کے فرائض پروفیسر فرح فاطمہ نہری اور دستگیر دیشمکھ سر بحسن و خوبی انجام دئیے ۔ محمد صفی انوری نے سبھی مہمانانِ مقالہ نگاران اور حاضرین کاشکریہ ادا کیا ۔ محمد ابراہیم انوری کی دعاپر سمینار کا اختتام عمل میں آیا۔ اختتامی جلسہ میں مختلف مقامات سے تشریف لائے پروفیسرس ، مقالہ نگاران ،ریسرچ اسٹوڈنٹس کثیر تعداد میں موجود تھے۔ دو روزہ سمینار کو کامیابی سے ہمکنارکروانے میں انتظامیہ کمیٹی کے صدر پروفیسر سید فرید احمد نہری ، ڈاکٹر سید شوکت علی ، ڈاکٹر مرزا ہاشم بیگ، اسلم انوری کے علاوہ ڈاکٹر گوند پانڈو ، ایس ٹی مجاور، تمبولی سر، شیو شیٹے شنکر، منہاج احمد خان ، سید سجاد ، سید امین الدین ، حبیب چاؤس، قدیر سر، آصف اقبال، شمشیر خان ، شیخ ظفر،شیخ زبیر، مدثر، ودیگر اساتذہ کرا م و طلباء نے انتھک محنت کی او ر اسے کامیاب بنایا۔

***
سراج آرزو۔ ایم اے (اردو) ، بی ایڈ ، ڈی ایس ایم۔ ،بیڑ ، مہاراشٹرا
taazatahreer[@]gmail.com
موبائل : 9130917777
سراج آرزو

Two day Int'l seminar on Terminology & Translation at Beed. Article: Siraj Aarzu

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں