کرپشن سے جنگی خطوط پر مقابلہ کرنے کی ضرورت - صدر جمہوریہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-02-12

کرپشن سے جنگی خطوط پر مقابلہ کرنے کی ضرورت - صدر جمہوریہ

صدر جمہوریہ پرنب مکرجی نے آج کہا کہ کرپشن سے جنگی خطوط پر نمٹنے کی ضرورت ہے کیونکہ یہ ہندوستان کی ترقی کی راہ میں ایک بڑی رکاوٹ ہے۔ انہوں نے یہاں سنٹرل ویجلنس کمیشن کی گولڈن جوبلی کے موقع پر ایک سمینار بعنوان "کرپشن کا مقابلہ" کا افتتاح کیا اور اپنے خطاب میں کہا کہ ہمیں اپنی کوششوں کو دگنا کرتے ہوئے جنگی خطوط پر کرپشن سے مقابلہ کرنا چاہیے۔
صدر جمہوریہ نے کہا کہ کرپشن ہمارے ملک کی ترقی کی راہ میں ایک بڑی رکاوٹ ہے۔ اس کی وجہ سے معاملتوں کی لاگت میں اضافہ ہوا ہے اور عوامی خدمات غیر موثر ہوئی ہیں۔ فیصلہ سازی کے عمل میں خلل پیدا ہوا ہے اور ہمارے سماج کا اخلاقی تانا بانا بگڑ گیا ہے۔ کرپشن کی وجہ سے ناانصافی میں اضافہ ہوا ہے اور عوامی خدمات تک عام آدمی با لخصوص غریبوں کی رسائی محدود ہوئی ہے۔ پی ٹی آئی کے بمو جب وزیر اعظم منموہن سنگھ نے جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اہم فیصلے کرتے وقت نادانستہ طور پر کئی غلطیوں کے لئے دیانت داری عہدیداروں کو ہراساں نہیں کیا جا نا چاہئے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اگر ایسا نہیں کیا گیا تو فیصلہ سازی کے عمل اور نظام حکومت پر برا اثر پڑے گا۔ وزیر اعظم نے بدعنوانی کے موضوع پر عوامی مباحث میں احتیاط برتنے پر زور دیا اور کہا کہ فیصلوں کی غیر ضروری مذمت اور فیصلے کرنے والوں پر نامناسب طریقے سے الزامات عائد کرنے کے چلن کو تبدیل کرنے کی ضرورت ہے۔ مرکزی ویجلنس کمیشن ( سی وی سی ) کی گولڈن جوبلی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ کسی بھی اینٹی کرپشن نظام کا بنیادی مقصد حکومت اور خدمات فراہم کرنے کے عمل کو بہتر بنانے میں تعاون دینا ہے اور یہ اسی وقت ہوسکتا ہے جب جرات مندانہ او ر اختراعی فیصلے لینے کی حوصلہ افزائی کی جائے۔ منموہن سنگھ نے کہا کہ اسی لئے ہم کو یہ یقینی بنانا ہوگا کہ با معنی فیصلے کرتے وقت نا دانستہ طور پر کی گئی غلطیوں کے لئے دیانت دار عہدیداروں کو ہراساں نہ کیا جائے۔ انہوں نے کہا سی وی سی کو سابق وزیر اعظم لال بہادر شاستری کے الفاظ پر عمل کرنا چاہئے۔ جنہوں نے کہا تھا کہ کمیشن کو بلا خوف و خطر دیانت دار ہونا چاہئے اور بدعنوان عہدیداروں کے لئے خوف کا باعث بننا چاہئے۔ منموہن سنگھ نے کہا کہ ہمیں اس بات کو یقینی بنانا چاہئے کہ ہمارے تمام اداروں میں ایماندار لوگ آگے بڑھیں ۔ کسی وجہ سے اگر ایسا نہیں ہوتا ہے ، تب فیصلہ سازی کا عمل بری طرح سے متاثر ہوگا اور نظام حکومت بہتر بننے کی بجائے ان کے لئے تکلیف دہ بن جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ 10سال طویل یو پی اے دور حکومت میں بدعنوانی کے خلاف جدوجہد کی شکل وقت کے ساتھ بدل گئی ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ یو پی اے حکومت کے گزشتہ 10سال کے دور اقتدار میں تبدیلی کے عمل میں تیزی آئی ہے۔ انتظامیہ میں جواب دہی ، شفافیت اور احتساب کو یقینی بنانے نئے قانون بنائے گئے ہیں۔ وزیر اعظم نے اس سلسلے میں حق معلومات ، لوک پال اور لوک آیوکٹ قانون کا تذکرہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں بدعنوانی کے موضوع پر شدید بحث ہورہی ہے جس میں سماج کے لوگ اور میڈیا سرگرم حصہ لے رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں مانتا ہوں کہ یہ بحث اچھے کے لئے ہے۔

Need to address corruption on war-footing: President Pranab

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں