حیدرآباد مشترکہ دارالحکومت - سیما آندھرا کے لیے خصوصی پیکج - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-02-19

حیدرآباد مشترکہ دارالحکومت - سیما آندھرا کے لیے خصوصی پیکج

آندھراپردیش تنظیم جدیدبل2013میں کہاگیاکہ سیماآندھراعلاقہ میں نئے دارالحکومت کی تعمیرتک حیدرآباددونوں ریاستوں کامشترکہ صدرمقام رہے گا۔مرکزی حکومت مابقی آندھراپردیش میں نئے دارالحکومت کے علاوہ راج بھون،ہائی کورٹ،سکریٹریٹ،قانون سازاسمبلی،قانون سازکونسل اوراس طرح کے دیگر بنیادی انفرااسٹرکچرکی بنیادی سہولتوں کے لئے خصوصی مالی مددفراہم کرے گی۔دریائے کرشنااورگوداوری کے انتظامی بورڈس کی نگرانی کے لئے مرکزایک اعلی کونسل قائم کرے گاجوریاست کی تقسیم کے بعد پیداہونے والے پانی کے مسائل کوحل کرنے کی مساعی کرے گا۔بل میں جومنظوری کے لئے اب راجیہ سبھاکوبھیجاجائے گا حکومت نے تلنگانہ کی تشکیل کے اندرون45یوم ماہرین کی ایک کمیٹی تشکیل دینے کاوعدہ کیاہے جومابقی آندھراپردیش کے نئے دارالحکومت کے لئے تجاویزدے گی۔دونوں ریاستوں کے مشترکہ دارالحکومت حیدرآبادمیں عظیم تربلدیہ حیدرآباد کے تحت صراحت کردہ علاقہ شامل رہے گا۔سیماآندھراعلاقہ کی شکایات کے ازالہ کے لئے مرکزنے مناسب مالیاتی اقدامات کاوعدہ کیاجن میں ٹیکس رعایتیں اوردونوں ریاستوں صنعتی اورمعاشی ترقی کوفروغ دینے کے اقدامات شامل ہیں۔آندھراپردیش ہائی کورٹ،ریونیواوردستیاب وسائل سے قابل ادائی فنڈس بطورخاص بحث کرنے والے بل میں کرشناآبی تنازعات ٹریبونل کی توسیع کی اجازت دی گئی تاکہ پراجکٹ واری مسائل حک کئے جائیں۔دریائے گوداوری پربنے پولاورم آبپاشی پراجکٹ کوقومی پراجکٹ کوقومی پراجکٹ قراردے دیاگیااورمرکزآبپاشی کے مقصدکے لئے اس پراجکٹ کی ترقی اوردیکھ بھال کی ذمہ داری لے گا۔مرکزدونوں ریاستوں کی حکومتوں سے مشاورت کے ذریعہ پراجکٹ کاانتظام کرے گاجس میں ماحولیات،جنگلات،بازآبادکاری اورآبگیرعلاقوں کے مکینوں کی دوسرے مقام پرمنتقلی کے اصول شامل رہیں گے۔تنگسبھد رابورڈاپنی معمول کی کارکردگی جاری رکھے گا۔کرشنااورگوداوری میں نئے پراجکٹس سے کونسل برائے دریائی پانی وسائل سے اجازت کے بغیرتلنگانہ کوبازرکھاگیا۔دونوں دریاؤں کے موجودہ پراجکٹس اورمستقبل کے نئے پراجکٹس متعلقہ ریاستی حکومت کی ذمہ داری ہوں گے جہاں یہ پراجکٹ واقع ہو۔اس پرعدم عمل آوری پرخلاف ورزی کرنے والی ریاست کومالی اوردیگرجرمانے اداکرناپڑے گاجومرکزکی جانب سے عائد کئے جائیں گے۔سنگارینی کالریزکے51فیصد حصص حکومت تلنگانہ کے پاس رہیں گے اور49فیصدحکومت ہندکے پاس جائیں گے۔موجودکوئلہ کانیں برقراررہیں گی اورنئی کانیں حکومت ہندکی نئی کوئلہ تقسیم پالیسی کے مطابق آنے والی ریاستوں کومختص کئے جائیں گے۔قدرتی گیس کی تقسیم موجودہ پالیسیوں کے مطابق عمل میںآئے گی۔آندھراپردیش کی مستقبل کی ریاست میں12ویں اور13ویں منصوبہ کی میعادمیں بیان کردہ قومی اہلیت کے ادارے قائم کئے جائیں گے جن میںآئی آئی ٹی،این آئی ٹی،آئی آئی ایم،آئی آئی ایس ای آراورایک مرکزی یونیورسٹی،ایک زرعی یونیورسٹی اورایک ٹریپل آئی ٹی شامل ہیں۔سوپراسپیشالیٹی ہاسپٹل کم ٹیچنگ انسٹی ٹیوشن جیساایک آل انڈیاانسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسس آندھراپردیش میں قائم کیاجائے گااورہردوریاستوں میں حکومت ہندکی جانب سے ایک قبائلی یونیورسٹی قائم کی جائے گی۔تلنگانہ کوایک باغبانی یونیورسٹی ملے گی۔انفرااسٹرکچرکی توسیع کے بشمول پسماندہ علاقوں کی ترقی کے لئے بنائے جانے والے پروگراموں کی مرکزمددکرے گا۔

Hyderabad to be joint capital of Telangana and Seemandhra

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں