تیسرے محاذ کی تشکیل - 11 جماعتوں کا اتحاد - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-02-26

تیسرے محاذ کی تشکیل - 11 جماعتوں کا اتحاد

Formation-of-Third-Front
آنے والے لوک سبھاانتخابات سے قبل آج11جماعتیںیکجا ہوئی ہیں کانگریس کی زیرقیادت توپی اے حکومت کوشکست دینے بی جے پی کواقتدارپرآنے سے روکنے کاعہدکیاہے۔ان پارٹیوں نے خودکویوپی اے اوربی جے پی کے متبادل طورپرپیش کیاہے۔یہ اعلان یہاں11سیاسی جماعتوں بشمول جنتادل(یو)،سماج وادی پارٹی،اناڈی ایم کے اوربائیں بازوکی جماعتوں کے قائدین کے اجلاس کے بعدکیاگیا۔تاہم ان جماعتوں کے امیدواروزارت عظمی کے مسئلہ کوآنے والے انتخابات کے بعدتک کے لئے ٹال دیاگیا۔ایک گھنٹہ طویل اجلاس کے بعدپریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مارکسی پارٹی کے جنرل سکریٹری پرکاش کرت نے کہاکہ11جماعتیں،یوپی اے کوشکست دینے مل جل کرکام کریں گی۔یوپی اے دورحکومت میں زبردست رشوت ستانی اورمہنگائی دیکھی گئی ہے۔پریس کانفرنس میں کرت کے ساتھ نتیش کمار(چیف منسٹربہاروقائدجنتادل یو)،ملائم سنگھ یادو(صدرسماج وادی پارٹی)،دیوے گوڑا(قائدجنتادل ایس)اوربعض دیگرقائدین موجودتھے۔پرکاش کرت نے کہاکہبی جے پی کی پالیسیاں،کانگریس کی پالیسیوں کے مماثل ہیں۔’’بی جے پی،ایک ہی سکہ کادوسرارخ ہے‘‘۔انہوں نے مزیدکہاکہ بی جے پی،فرقہ وارانہ سیاست کی نمائندگی کرتی ہے جوملک کے لئے خطرناک ہے۔یہ11جماعتیں،یوپی اے اوربی جے پی کامتبادل فراہم کریں گی۔کرت نے دیگر’’سیکولر‘‘جماعتوں سے اپیل کی کہ وہ ان11جماعتوں کے ساتھ شامل ہوجائیں۔ملائم سنگھ یادونے کہاکہ یہ تیسرامتبادل گروپ،مستقبل میں وسعت اختیارکرسکتاہے۔’’آج ہم11پارٹیاں میں بعدمیںیہ15پارٹیاں ہوسکتی ہیں‘‘۔اس سوال پرکہ تیسرے متبادل کاتجربہ اگرکامیاب نہ ہوتوکیاجنتادل یو،بی جے پی کے ساتھ دوبارہ اتحادکرے گی۔،نتیش کمارنے زوردے کرکہاکہ’’بی جے پی میں واپسی تورہی دورکی بات وہ(کمار)اُس سے کوئی ربط بھی نہیں رکھیں گے‘‘آئی اے این ایس کے بموجب مارکسی رہنماپرکاش کرت نے کہاکہ11غیریوپی اے اورغیراین ڈی اے جماعتوں کاگروپ،آنے والے لوک سبھاانتخابات میں مل کرمقابلہ کرے گااورکانگریس ونیزبی جے پی شکست کویقینی بنائے گا۔انہوں نے کہاکہ’’11جماعتوں کے قائدین نے آنے والے لوک سبھاانتخابات مل کرلڑنے کاعزم کیاہے۔آج ان پارٹیوں کے منعقدہ اجلاس میںآسام گن پریشداوربیجوجنتادل کے قائدین نے شرکت نہیں کی‘‘۔کرت نے بتایاکہ ان پارٹیوں کے قائدین نے پہلے ہی اطلاع دے دی تھی کہ بعض وجوہات کی بناپروہ اس میٹنگ میں شرکت نہیں کرسکیں گے۔کرت نے کہاکہ’’آج ہمارے سامنے بی جے پی اوراس کے امیدواروزارت عظمی نریندرمودی کاچیلنج ہے اوریہ چیلنج ہمارے سیکولرمعاشرہ کی عمارت ہی کوچیلنج ہے۔فرقہ وارانہ ایجنڈہ کے لئے کرت بی جے پی اوراس کے’’اتالیق آرایس ایس‘‘پرالزام لگایا۔11جماعتوں کے قائدین نے آج مشترکہ اعلامیہ بھی جاری جس میں کہاگیاہے کہ وہ ایک ایسامتبادل پیش کریں گے جو’’جمہوری،سیکولر،وفاقی اورموافق عوام ایجنڈکاحامل ہوگا‘‘بعض سوالات کاجواب دیتے ہوئے صدرجنتادل یوشردیادونے کہاکہ یہ گروپنگ’’پہلافرنٹ ہے‘‘۔انہوں نے کہاکہ امیدواروزارت عظمی کافیصلہ لوک سبھاانتخابات کے بعدکیاجائے گا۔یہ انتخابات آئندہ اپریل۔مئی میں متوقع ہیں۔نشستوں کی تقسیم کے بارے میں پرکاش کرت نے کہاکہ ہرپارٹی اپنی اپنی ریاستوں میں کامیابی کویقینی بنائے گی جبکہ’’کل ہندسطح پروسائل کومجتمع کیاجائے گا‘‘۔یہاںیہ تذکرہ بے جانہ ہوگاکہ مذکورہ11جماعتوں نے گذشتہ اکتوبرمیں فرقہ پرستی کے خلاف کنونشن میں شرکت کی تھی اورپارلیمنٹ میں تعاون کے لئے جاریہ ماہ کے اوائل میں اجلاس منعقدکیاتھا۔

Third Front arrives: 11 parties come together to fight LS polls

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں