اسرائیل کے منصوبہ بند مظالم سے فلسطینیوں کی زندگی اجیرن - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-02-26

اسرائیل کے منصوبہ بند مظالم سے فلسطینیوں کی زندگی اجیرن

جنیوا
(رائٹر)
مغربی کنارہ اور غزہ پٹی میں اسرائیلی پالیسیاں فلسطینی عوام پر منصوبہ بند مظالم کی وجہ سے نہایت سفاکانہ حالات کا باعث بن رہے ہیں ۔ اقوام متحدہ کے ایک تحقیق کار نے ایک رپورٹ میں یہ بات کہی ۔ فلسطینی علاقوں میں انسانی حقوق کے لئے اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندہ چرڈ فالک نے کہا کہ فلسطینی علاقے پر اسرائیل کے دیرینہ قبضہ اور مشرق یروشلم میں نسلی صفائے کی وجہ سے فلسطینیوں کے حقوق کی پامالی ہورہی ہے ۔ غزہ اگر چیکہ 2005ء میں اسرائیل سے الگ تھلگ ہوگیا لیکن ایک غیر قانونی اسرائیلی محاصرہ کے تحت ہنوز مقبو ضہ ہے ۔ اس علاقہ کی سرحدوں ، فجائی پٹی اور ساحلی پانی اور بالخصوص کسانوں کی جھونپڑ یوں اور ماہی گیروں پر اسی کا کنٹرول ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایندھن کی قلت کی وجہ سے حماس کی حکمرانی والے علاقہ میں انسانی حالات نہایت سنگین ہیں۔ اقوام متحدہ کے رکن ریاست کا مغربی کنارہ میں یہودی آباد کاروں کی جانب سے کی جانے والی پیداوار کی درآمد ات پر پابندی عائد کرنے پر گور کرنا چاہئے ۔ فالک نے آزاد نہ عہدہ پر 6سال تک خدمت انجام دینے کے بعد اقوام متحدہ کی انسانی کونسل کو اپنی قطعی رپورٹ میں یہ بات کہی ۔ انہوں نے اس رپورٹ میں اسرائیل کی پالیسیوں بشمول صیہونی سیکوریٹی فورسس کی جانب سے طاقت کے بے تحاشہ استعمال اور غیر قانونی قتل کی وارداتوں کا تجزیہ کیا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ مغربی کنارہ میں فلسطینیوں کو فوجی قوانین کے تابع رکھا گیا ہے جبکہ صیہونی نوآباد کاروں کو عوامی نظام قانون کے تحت رکھا گیا ہے ۔ اسرائیل ، فلسطینیوں کی ملازمت ، تعلیم آزادانہ نقل وحرکت ، رہائش اور آزادی اظہار واجتماع کے حقوق کی پامالی کا بھی مرتکب ہوا ہے ۔ 10سال قبل اقوام متحدہ کی بین الاقوامی انصاف کی عدالت نے کہا تھا کہ مغربی کنارہ کے اندر اسرائیل کی متنازعہ دیوار غیر قانونی ہے جبکہ اسرائیل کا کہنا ہے کہ یہ ایک سیکوریٹی رکاوٹ ہے ۔ فالک نے اپنی 22صفحات کی رپورٹ میں کہا کہ ایسا محسوس ہوتا ہے کہ اسرائیلی اقدامات مقبوضہ فلسطینی علاقہ کی آبادی کو نسلی خطوط پر تقسیم کرنے کے لئے ہیں تاکہ فلسطینیوں کے لئے علیحدہ ذخائر پیدا کئے جائیں اور انہیں جائیدادوں سے بے دخل کیا جائے ۔
Ethnic Cleansing and Dispossession in Palestine by Israel

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں