26/فروری سری نگر یو۔این۔آئی
جموں وکشمیرکے لال پورہ میں کرفیوبدستورجاری ہے جبکہ کپواڑہ میں سلامتی دستوں نے پتھرپھینکنے والوں کومنتشرکرنے کے لئے آنسوگیس کے گولے داغے ہیں۔تاہم،سرکاری ذرائع نے کہاکہ ہے کہ لال پورہ میں دفعہ144کے تحت صرف پابندیاں ہی نافذتھیں۔یہاں کل اس وقت زبردست احتجاج شروع ہواجب مقامی باشندوں نے یہ الزام لگایاکہ24فروری کوداردپورہ میں فوج کے ہاتھوں قتل کئے گئے7عسکریت پسندمقامی باشندے تھے جوشکارکے لئے جنگلات کے علاقہ میں کئے ہوئے تھے۔جبکہ شمالی کشمیرکے فوج کے ایک سینئرعہدیداراورڈپٹی انسپکٹرجنرل آف پولیس نے ان الزامات کومستردکرتے ہوئے کہاہے کہ یہ تمام7عسکریت پسندغیرملکی تھے جن کالشکرطیبہ سے تعلق تھا۔ذرائع نے بتایاکہ لال پورہ میں امن وامان کوبرقراررکھنے کے مقصدسے تحدیدات کوبرقراررکھاگیاہے جہاں مقامی پولیس اسٹیشن پرپرتشددہجوم نے حملہ کیاتھا۔تاہم بتایاگیاہے کہ یہاں صورتحال بالکل مختلف ہے کیونکہ عوام نے الزام عائد کیاکہ انہیں گھروں سے باہرنکلنے کی اجازت نہیں دی جارہی ہے۔علاقہ میں بھاری تعدادمیں سیکوریٹی فوج اورپولیس عملہ کوتعینات کیاگیاہے جوعوام کوگھروں میں ہی رہنے کی ہدایت دے رہاہے۔اطلاعات میں بتایاگیاکہ سیکوریٹی فورس نے تریگام میں مظاہرین بشمول خواتین کومنتشرکرنے کے لئے آنسوگیس کے شل برسائے اورلاٹھی چارج کیا۔آج صبح سینکڑوں کی تعدادمیں عوام آزادی کے نعرے لگاتے ہوئے سٹرکوں پرنکل آئے تھے۔J&K: Curfew continues in Lalpura
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں