Mamata Banerjee will make a better PM for secular India: Bukhari
آنے والے لوک سبھا انتخابات سے قبل صدر ترنمول کانگریس ممتا بنرجی کو آج اس وقت ایک قوت تحریک حاصل ہوئی جب دہلی کی تاریخی جامع مسجد کے شاہی امام مولانا سید احمد بخاری نے مغربی بنگال میں اقلیتوں کے لئے ممتا بنرجی کے اقدامات کی ستاشء کی ہے اور کہا کہ سیکولر ہندوستان کے لئے ، دیگر شخصیتوں کے مقابلہ میں وہ ( ممتابنرجی ) ایک بہتر وزیر اعظم (ثابت )ہوں گی ۔ بی جے پی اور ترنمول کانگریس کے درمیان کسی خفیہ معاہدہ کے بارے میں افوہوں کو بکواس قرار دیتے ہوئے مولانا بخاری نے امید ظاہر کی کہ ممتا بنرجی ، بی جے پی کے ساتھ مابعد انتخابات کوئی اتحاد نہیں کریں گی ۔ (خفیہ معاہدہ کے بارے میں الزام کا نگریس اور بائیں بازو کی جماعتوں نے لگایا تھا )۔ مولانا بخاری نے فون پر پی ٹی آئی کو بتایا کہ 'مغربی بنگال میں اقلیتوں اور مسلمانوں کی ترقی کے لئے ممتا بنرجی کے ترقیاتی اقدامات کی تفصیلات کا جائزہ لنیے کے بعد میں شخصی طور پر محسوس کرتا ہوں کہ ہندوستان کا بنرجی جیسے ایک سکیولرلیڈر کی ضرورت ہے ، بنرجی ، زبانی جمع خرچ پر نہیں بلکہ عملی اقدامات پر یقین رکھتی ہیں ۔ ۔ 'ممتابنرجی کی سیکولر ساکھ کو دیکھتے ہوئے میں شخصی طور پر محسوس کرتاہوں کہ 2014کے لوک سبھا انتخابات میں وزارت عظمی کی دوڑ میں دیگر افراد کے مقابلہ میں ممتا بنرجی ایک بہتر وزیر اعظم ہوں گی ، ۔ موصولہ اطاعات میں کہا گیا ہے کہ مولانا بخاری نے بی جے پی زیر حکومت ریاستوں کو چھوڑ کر دیگر تمام ریاستوں کے چیف منسٹر کو مکتوبات لکھے ہیں اور سچرکمیشن کی سفارشات پر عمل کے بارے میں دریافت کیا ہے اور یہ بھی معلوم کیا ہے کہ مذکورہ ریاستی حکومتوں نے اپنی اپنی ریاستوں میں مسلم آبادی کی فلاح کے لئے کیا عملی اقدامات کئے ہیں ۔ مولانا نے کہا کہ 'میں نے سوائے بی جے پی زیر حکومت ریاستوں کے ' تمام چیف منسٹروں کو مکتوبات لکھے ہیں لیکن کسی نے بھی میرے مکتوب کا جواب دینے کی زحمت گوارا نہیں کی ۔ صرف ممتا بنرجی نے ان اقدامات کی تفصیلی رپورٹ دی ہے جو حکومت مغربی بنگال نے مسلمانوں کی ترقی کے لئے کئے ہیں '۔




کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں