لالو پرساد آر جے ڈی پارٹی کے 13 ارکان اسمبلی کی بغاوت - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-02-25

لالو پرساد آر جے ڈی پارٹی کے 13 ارکان اسمبلی کی بغاوت

لالو پرساد یادو کی پارٹی آر جے ڈی کو لوک سبھا انتخابات سے قبل آج اس وقت ایک بڑا دھکا لگا جب اس پارٹی میں پھوٹ پڑگئی اور اس کے 22کے منجملہ 13ارکان اسمبلی نے نیتیش کمار حکومت کی تائید کا وعدہ کیا ۔ 13ارکان اسمبلی میں 5کا تعلق اقلیتی فرقہ سے ہے ۔ 6ارکان پارٹی میں واپس ہوگئے ہیں ۔ ان ارکان کا اجلاس ،پارٹی ایم ایل اے سمراٹ چودھری کی قیام گاہ پر منعقد ہوا ۔ ان ارکان نے ایک مکتوب اسپیکر اسمبلی ادئے نارائن چودھری کو لکھتے ہوئے اطلاع دی کہ وہ (ارکان ) ، آر جے ڈی کی تائید سے دستبرادرہورہے ہیں اور نیتیش کمار حکومت کی تائید کر رہے ہیں ۔ آر جے ڈی ایم ایل اے جاوید اقبال انصاری نے اس امر کی توثیق کرتے ہوئے پی ٹی آئی کو بتایا کہ پارٹی کے 13ارکان اسمبلی نے نیتیش کمار کی جنتا دل (یو ) حکومت کی تائید کی ہے ۔ ارکان اسمبلی میں اختر الاسلام شاہین ،اختر الایمان ،عبدالغفور ، فیاض ، جاوید اقبال انصاری ، رام لکھن رمن ، چندر شیکھر درگاپرساد سنگھ شامل ہیں ۔ سمراٹ چودھری ، سینئر آر جے ڈی لیڈر شکونی چودھری کے فرزند ہیں ۔ انہوں نے الزام لگایا کہ لالو پرساد نے اپنی پارٹی کو گذشتہ 3ماہ میں کانگریس کی ، بی ٹیم ، میں تبدیل کردیا ہے ۔ چودھری نے جو ایک روڈ بریج کے افتتاح کے لئے کل نیتیش کمار کے ساتھ ذریعہ ہیلی کاپٹر کھگڑ یہ پہنچے تھے ، کہا کہ ، بہتر ہوگا کہ لالو پرساد ، لوک سبھا انتخابات کے لئے کانگریس کے ساتھ حلیف بننے کے بجائے آر جے ڈی کو کانگریس کے ساتھ ضم ہی کردیں ۔ آر جے ڈی کے 13ارکان اسمبلی کی تائید کے نتیجہ میں 238رکنی اسمبلی میں نیتیش کمار حکومت کے حامیوں کی تعداد 128ہوجائے گی ۔ اس طرح سادہ اکثریت کے جادوئی عدد سے یہ تعداد بڑھ جائے گی ۔ بحالت موجودہ ۔ جنتا دل یو ارکان اسمبلی کی تعداد 116ہے جس میں اسپیکر ادئے نارائن چودھری بھی شامل ہیں ۔ گذشتہ 19جون کو این ڈٰ اے سے علیحدگی کے بعد نیتیش کمار حکومت نے 4کانگریسی ارکان اسمبلی ،4آزاد ارکان اسمبلی اور ایک سی پی آئی ایم ایل اے کی تائید سے اعتماد کا ووٹ جیتا تھا ۔ آئی اے این ایس کے بموجب صدر آر جے ڈی لالو پرساد یادو نے کہا کہ وہ 13ارکان اسمبلی سے بات چیت کریں گے کیونکہ فرقہ پرستی ، ہندوستان کے لئے خطرہ ہے ۔ پارٹی میں پھوٹ کے بارے میں ایک سوال پر لالو پرساد نے کہا کہ ، ہم حقائق معلوم کر رہے ہیں ۔ میں نے اس بارے میں سنا ہے لیکن یہ سب صحیح نہیں ہے ۔ فرقہ پرستی ، ملک کے لئے ایک خطرہ ہے ۔ میں 13ارکان اسمبلی سے کہوں گا کہ وہ پارٹی نہ چھوڑ یں ۔ ہم ان سے بات کریں گے ، ۔ اسی دوران خبر ملی ہے کہ باغی ارکان نے اسپیکر سے درخواست کی ہے کہ اسمبلی میں انہیں علیحدہ نشستیں الاٹ کی جائیں۔ جاوید اقبال انصاری نے بتایا کہ یہ ارکان بہت جلد ، ریاستی حکمراں جنتا دل یو میں شامل ہوجائیں گے ۔

Revolt in Lalu Prasad's RJD, 13 MLAs quit party

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں