بی جے پی مسلمانوں سے معافی مانگنے کیلئے تیار - راجناتھ سنگھ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-02-26

بی جے پی مسلمانوں سے معافی مانگنے کیلئے تیار - راجناتھ سنگھ

بی جے پی صدرراجناتھ سنگھ نے آج مسلمانوں سے کہاکہ وہ ان کی پارٹی کوایک موقع دیں۔اس طرح انہوں نے لوک سبھاانتخابات سے پہلے مسلمانوں کوراغب کرنے کی کوشش کی اورکہاکہ پارٹی ماضی کی کسی بھی غلطی کیلئے معافی مانگنے تیارہے۔انہوں نے مسلمانوں کے ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ براہ کرم یہ بات ذہن نشین کریں کہ جہاں کہیں اورجب کبھی ہماری جانب سے کوئی غلطی ہوئی ہے یاخامی رہ گئی ہے میںآپ کویقین دلاتاہوں کہ ہم سرجھکاکرآپ سے معافی مانگیں گے۔انہوں نے کسی مخصوس غلطی کی نشاہدہی نہیں کی لیکن بظاہر وہ گجرات فسادات کاحوالہ دے رہے تھے جس میں مودی داغدارسمجھے جاتے ہیں۔راجناتھ سنگھ نے اپنے خطاب کے دوران نریندرمودی کے خلاف الزامات اورگجرات فسادات کے بارے میں اظہارخیال کیااورزوردے کرکہاکہ بی جے پی مسلمانوں کے خلاف نہیں ہے اورمسلمانوں کوپارٹی اورچیف منسٹرگجرات کے خلاف پروپگنڈہ کاشکارنہیں ہوناچاہیے۔انہوں نے مسلمانوں سے کہاکہ وہ قوم کی خاطراس مرتبہ بی جے پی کوووٹ دیں۔انہوں نے کہاکہ مسلمانوں کوچاہیے کہ وہ تشکیل حکومت میں بی جے پی کی مددکریں جس سے ہندوستان مضبوط ہوگااورکسی بھی قسم کی نفرت کے بغیرانسانیت کے احترام کویقینی بنایاجائے گا۔انہوں نے’’مودی فارپی ایم۔مشن272پلس.......مسلمانوں کارول‘‘کے موضوع پرایک پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ہمیں ایک بار آزمائیے۔اگرہم آپ کی توقعات پرپورانہ اتریں توکبھی ہماری طرف نہ دیکھیں۔انہوں نے ریمارک کیا’’ان کودیکھاباربار،کم سے کم ہم کودیکھوایک بار‘‘گجرات فسادات کے بارے میں اظہارخیال کرتے ہوئے راجناتھ سنگھ نے کہاکہ کانگریس نے ایساپروپگنڈہ کیاجیسے کہ مودی نے اس وقت تمام مسلمانوں کے قتل عام کاحکم دیااوروہ اب عدالتوں کی جانب سے انہیں دی گئی کلین چٹ کوماننے کےئے بھی تیارنہیں ہیں۔انہوں نے کہاکہ کانگریس مودی اوربی جے پی کوبدنام کرنے کیلئے ووٹ بینک کی سیاست کررہی ہے آپ اس بات کوسمجھیں۔وہ چاہتے ہیں کہ مسلمان بی جے پی سے دورہیں۔بی جے پی صدرنے کہاکہ اب عدالت نے مودی کوکلین چٹ دے دی ہے اب ان کے خلاف کیاباقی رہ جاتاہے۔ان کے رفیق ارون جیٹلی نے بھی مسلمانوں کوراغب کرنے کی کوشش کرتے ہوئے کہاکہ بی جے پی اقلیتوں کوسیاسی اقتدارکے آلہ کے طورپرنہیں دیکھی بلکہ ان کے ساتھ برابری کاسلوک کرتی ہے۔بی جے پی صدرنے کہاکہ دستورہندمذہبی خطوط پرتحفظات فراہم نہیں کرتا۔انہوں نے کہاکہ جوبھی غریب ہے اسے تحفظات دئیے جانے چاہیں چاہے وہ مسلمانوں ہوںیاعیسائی لیکن مذہب کی بنیادپرتحفظات نہیں ہونے چاہیے۔پارٹی مسلمانوں کوراغب کرنے اوران کے غلط تاثرات کودورکرنے کیلئے ایسے کم ازکم ایک ہزارپروگرامس منعقدکرنے کامنصوبہ رکھتی ہے۔کانگریس پرتنقید کرتے ہوئے راجناتھ سنگھ نے کہاکہ اس کی پالیسی پھوٹ ڈالواورحکومت کرورہی ہے۔بی جے پی صدرنے مذہبی خطوط پرقوم کی تقسیم کوقبول کرنے کیلئے کانگریس پرتنقیدکی۔مولاناآزادجیسے مسلم رہنماوؤں نے کبھی اس کوقبول نہیں کیاتھا۔انہوں نے کانگریس پرفسادات میں ملوث ہونے کاالزا م لگاتے ہوئے اندرگاندھی کی ہلاکت کے بعدراجیوگاندھی سے منسوب ان الفاظ کاتذکرہ کیاکہ جب کوئی بڑادرخت گرتاہے توزمین ہلتی ہے۔پارٹی صدرنے کاکہ بی جے پی کیلئے ملک کادستورہی اس کامذہب ہے اورہندوتواایک طرززندگی ہے جس میں دنیاایک خاندان ہے اور وہ مسلمانوں سے محبت کرتی ہے۔راجناتھ سنگھ نے کہاکہ مودی نے سیکولرازم کی تشریح پہلے ہندوستان کے طورپرکی ہے اورانصاف وانسانیت کی سیاست کرنے پرزوردیاہے۔انہوں نے اقلیتی فرقہ کامسیحاظاہرکرنے کی کانگریس کی کوششوں پرسوال اٹھایااورکہاکہ اس نے آزادی کے بعدسے ان کیلئے کیاکیاہے؟انہوں نے ادعا کیاکہ اقلیتی فرقہ کے ارکان بی جے پی کاساتھ دے رہے ہیں اورسینکڑوں مسلمانوں نے گجرات کے بلدی انتخابات میں بی جے پی کے نشان پرکامیابی حاصل کی ہے۔

BJP ready to apologize for 'mistakes': Rajnath to Muslims

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں