21/فروری ممبئی ایس۔این۔بی
مہاراشٹرا میں ہوئے ایک دہشت گردانہ واقع اورنگ آباد اسلحہ ضبطی معاملے میں اے ٹی ایس کی جانب سے عدالت میں پیش ہوئے ایک گواہ نے مقدمہ کی سماعت کے دوران ملزمین کی شناخت سے معذوری کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ چونکہ آٹھ برس قبل اس نے متذکرہ ملز م کو دیکھا تھا لہذا اب اسے اس کی شکل بھی یاد نہیں ہے۔ ممبئی کی خصوصی مکوکا عدالت کے جج جی ٹی قادری کے روبرو آج اے ٹی ایس کو دوبارہ شرمندگی اٹھانی پڑی جب اس کے گواہ نے نہ صرف ملزم کی شناخت کرنے سے انکار کیا بلکہ یہ بھی کہہ دیا کہ تفتیشی ایجنسی کی جانب سے ملزمین کے خلاف استعمال کیے جانے والے پنچ نامہ پر اس نے بغیر پڑھے دستخط کردیا تھا ۔ مقدمہ کی سماعت کے دوران وکیل استغاثہ چملکر کی جانب پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں پرکاش راجپوت نے کہا کہ وہ ممبئی کے نائگاؤں علاقے سے تعلق رکھتا ہے اور وہ 7جون 2006کو حسب معمول اپنے گھر سے کام کے لیے نکلا تھا مگر جب وہ کالا چوکی علاقے میں پہونچا تو اس سے پولیس والوں نے کہا کہ آیا وہ ایک معاملے میں پنچ گواہ بنے گا ۔ جس کے بعد اس نے اس کی رضا مندی کا اظہار کیا اور پولیس کے ساتھ قریب میں ہی واقع سائبر کیفے میں چلا گیا جہاں اس کی موجودگی میں پولیس نے ایک ملزم کی مدد سے کمپیوٹر میں سے کچھ ای میل ڈاؤن لاوڈ کیا اور اسے ایک سی ڈی میں محفوظ کرنے کے بعد تمام کارروائی کا پنچ نامہ کرنے کے بعد وہ واپس چلا گیا ۔ گواہ نے مزید کہا کہ اسے آج بھی یہ نہیں پتہ کہ متذکرہ ای میل میں کیا لکھا ہوا تھا کیونکہ اسے پڑھنا لکھنا نہیں آتا نیز اس نے جس پنچ نامہ پر دستخط کیا تھا اس میں بھی کیا لکھا ہوا ہے اسے اس کا علم نہیں ہے ۔ اسی درمیان ان ملزمین کو مفت قانونی امداد فراہم کرنے والی تنظیم جمعیتہ علماء مہارشٹرا (ارشد مدنی )کے دفاعی وکیل ایڈوکیٹ شریف شیخ کی جانب سے جرح کے دوران پنچ گواہ نے اعتراف کیا کہ اسے کمپیوٹر کے بارے میں کوئی بھی جانکاری نہیں ہے نیز پولیس نے ای میل سے کیا ڈاؤن لوڈ کیا اس کا بھی اسے علم نہیں ہے اور نہ ہی پولیس نے اسے کبھی پڑھ کر سنایا یا سمجھایا کہ آخیر اس میں کیا لکھا ہوا تھا ۔ دفاعی وکلاء نے جب گواہ سے ملزم کا نام دریافت کیا تو اس نے کہا کہ اسے ملزم کا نام بھی نہیں پتہ اور نہ ہی وہ ملزم کو آج عدالت میں پہچان سکتا ہے ۔ دفاعی وکلاء نے گواہ پر الزام عائد کیا کہ اے ٹی ایس سے اس کا پرانا رشتہ ہے اور اے ٹی ایس کے اشاروں پر اس نے ماضی میں بھی مختلف عدالتوں میں گواہیاں دی تھیں اور آج بھی وہ اے ٹی ایس کے کہنے پر ملزمین کے خلاف جھوٹی گواہی دے رہا ہے جس پر گواہ نے ایک منٹ کے لیے خاموشی اختیار کرلی اور نفی میں جواب دیتے ہوئے کہا کہ دفاعی وکلاء کا یہ الزام بے بنیاد ہے ۔ آج گواہ سے فریقین کے سوالات پوچھنے کے سلسلہ کا اختتام عمل میں آیا جس کے بعد عدالت نے اپنی کارروائی ملتوی کرتے ہوئے استغاثہ کو حکم دیا کہ وہ اگلی سماعت پر دیگر گواہ کو عدالت میں حاضر کرے ۔ دوران کارروائی عدالت میں جمعیتہ علماء کی جانب سے ایڈوکیٹ پرکاش شیٹی ، ایڈوکیٹ طارق سید ، ایڈوکیٹ انصارتنبولی،ایڈوکیٹ شاہد ندیم انصاری ودیگر موجود تھے ۔ Aurangabad arms haul case witness denied
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں