یہودی تعمیرات اور مذاکرات ساتھ ساتھ جاری نہیں رہ سکتے - محمود عباس - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-02-18

یہودی تعمیرات اور مذاکرات ساتھ ساتھ جاری نہیں رہ سکتے - محمود عباس

یروشلم
(آئی اے این ایس)
فلسطینی صدرمحمودعباس نے اتوارکے دن رملہ میں200اسرائیلی طلباء سے ملاقات کی اوران سے اسرائیل اورفلسطین کے درمیان مذاکرات سے متعلق بات کہی۔اسرائیلی طلباء اورفلسطینی صدرکی ملاقات کااہتمام ون وائس تنظیم نے کہاجوایک غیرسرکاری تنظیم ہے جواسرائیل۔فلسطین مذاکرات کے لیے مہم چلارہی ہے۔امن مذاکرات کے سلسلہ میں بیان دیتے ہوئے صدرعباس نے اسرائیل کی یہودی آبادکاری پالیسی پرانگشت نمائی کی۔محمودعباس نے کہاکہ اس علاقے پرکس طرح یہودی امکنہ کی تعمیرکی جاسکتی ہے۔آزادفلسطینی مملکت کاحصہ بننے والاہے صدرعباس نے اسرائیل کے اس مطالبہ پربھی تنقیدکی جس کے تحت اسرائیل مطالبہ کررہاہے کہ فلسطینی مملکت اسرائیل کوایک یہودی مملکت کی حیثیت سے تسلیم کرے۔ہم نے پہلے ہی اسرائیل کوتسلیم کرلیاہے۔اس کے بعدپھرسے اسرائیل کویہودی مملکت تسلیم کرنے کامطالبہ نامناسب ہے۔اس طرح کامطالبہ کرنے کامقصدامن مساعی کونقصان پہنچاناہے۔انہوں نے امن مذاکرات مکمل کرلینے امریکہ کے مطالبہ کاتذکرہ کیا۔انہوں نے کہاکہ اس سلسلہ میں اسرائیل کوہی کوئی فیصلہ کرناہوگا۔عباس نے کہاکہ فلسطینی علاقوں میںیہودی امکنہ کی تعمیرجاری رکھ کرکس طرح امن مذاکرات کئے جاسکتے ہیں۔یروشلم کے موقف،مستقبل کی فلسطینی مملکت کی سرحدات پانی کی تقسیم ایسے مسائل ہیں جنہیں حل کرناہے۔انہوں نے تسلیم کیاکہ فلسطینی عوام میں ان مسائل پراختلافات ہیں۔انہوں نے کہاکہ اسرائیل میں بھی ان مسائل پراختلافات موجودہیں۔انہوں نے کہاکہ ان مسائل کی یکسوئی کے لیے ایک مشترکہ کمیٹی بنانے کی تجویزپیش کی گئی،لیکن اسرائیل نے اس کومستردکردیا۔تین سالہ تعطل کے بعداسرائیل اورفلسطینی کے درمیان جولائی میں مذاکرات کااحیاء ہواہے۔1967کی جنگ میں اسرائیل نے فلسطینی علاقوں پرقبضہ کرلیاہے۔فلسطینی علاقوں پریہودی تعمیرات جاری رکھ کرمذاکرات کوجاری نہیں رکھاجاسکتا۔امریکی سکریٹری آف اسٹیٹ جان کیری نے آنے والے دونوں میں اسرائیل اورفلسطین کے درمیان مذاکرات کوآگے بڑھانے زوردے رہے ہیں۔نزاع کے کلیدی اختلافات کوحل کرنے اولین قدم اٹھایاجائے گا۔
Abbas Meets, Discusses Peace Talks with 200 Israeli Students

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں