6 ہندوستانی بازار عالمی بدنام بازاروں کی فہرست میں شامل - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-02-14

6 ہندوستانی بازار عالمی بدنام بازاروں کی فہرست میں شامل

امریکہ کی جانب سے جاری کی جانے والی دنیابھرمیں جعلی اورنقلی اشیااورسافٹ وےئرزکی فروخت کے لیے’بدنام ترین بازاروں،کی تازہ فہرست سے دوپاکستانی بازاروں کے نام خارج کردیے گئے ہیں،وہیں6ہندوستانی بازاروں کے نام شامل ہیں۔رپورٹ میں عام بازاروں کے علاوہ آن لائن خریدفروحت کااحاطہ بھی کیاگیاہے اوراس کے مطابق دنیابھرمیں جعلی سامان کے سب سے زیادہ بڑے بازارچین میں ہیں۔اس فہرست میں ان بازاروں کانام بھی شامل ہے جہاں کی حکو متوں نے قانونی کارروائی کرکے ان پرپابندی لگادی ہے۔امریکی تجارت کے نمائندہ دفترسے گزشتہ روزکوجاری ہوئی’نوٹورےئس مارکیٹس لسٹ،دنیابھرکے ان بازاروں کااحاطہ کرتی ہے جہاں ہونے والی خرید فروخت جملہ حقوق کی خلاف ورزی کی وجہ سے امریکی کاروبارکارکنوں کے لیے نقصان دہ ہے۔ہندوستان اورچین کے علاوہ فہرست میں شامل دیگرممالک میں انڈونیشیا،تھائی لینڈ،یوکرین،میکسیکو،کولمبیا،ایکواڈوراورپیراگوئے شامل ہیں۔رپورٹ کے مطابق نئی دہلی ممبئی اورحیدرآباد کے دو،دوبازارنقلی اشیاکی فروخت کے بڑے مراکزہیں۔ان بازاروں میں نئی دہلی کی غفارمارکیٹ اورنہروپلیس مارکیٹ،ممبئی کی منیش مارکیٹ اورلیمنگٹن روڈکے علاوہ حیدرآبادکے چنئی ٹریڈسینٹراورہانگ کانگ بازارکانام شامل ہے۔امریکہ کی طرف سے یہ فہرست گزشتہ تین سال سے جاری کی جارہی ہے لیکن اس میں اب تک صرف نہروپلیس کانام ہی ہوتاتھا۔رپورٹ کے مطابق ان بازاروں میں پائریٹیڈیاجعلی کمپیوٹرسافٹ وےئر،فلموں اورموسیقی کی سی ڈیزاورآفس آلات کی فروخت کھلے عام ہوتی ہے۔غفارمارکیٹ میں جعلی برانڈڈکپڑے،جوتے،کاسمیٹکس ،الیکٹرانک اوردیگراشیافروخت ہوتی ہیں اوریہ ساراسامان درآمدکیاجاتاہے۔یہاں کے دکاندارعام طورپرپولیس کے چھاپوں کے دوران غیرقانونی سامان چھپانے میں کامیاب رہتے ہیں اورپولیس کے جاتے ہی یہ سامان واپس دکانوں کے کاؤنٹرپرپہنچ جاتاہے۔یہ فہرست ایسے وقت میں جاری ہوئی ہے جب امریکہ اورہندوستان کے تجارتی تعلقات کافی کشیدہ ہیں اوربحث جاری ہے کہ امریکہ ہندوستان کوان ممالک کی فہرست میں شامل کرسکتاہے جوبین الاقوامی تجارت قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہیں۔لاہوراورکراچی کے اردوبازاروں کوبدنام بازاروں کی فہرست سے نکال دیاگیاہے اوررپورٹ کے مطابق پاکستانی حکام نے وہاں نقلی کتابیں فروخت کرنے والوں کے خلاف کئی بارکارروائی کی ہے۔اس فہرست میں پائیریٹ بے سمیت ان23ویب سائٹس کابھی ذکرہے جن کے ذڑیعہ جعلی اشیاء کی فروخت ہوتی ہے یاجن سے پائریٹیڈسافٹ وئیرڈاؤن لوڈکیے جاتے ہیں۔امریکہ کے نمائندہ برائے تجارت مائیکل فورمین نے رپورٹ جاری کرتے ہوئے کہاکہ’جن بازاروں کی نشاندہی کی گئی ہے وہ امریکی کارکنوں کے کام اوران کی بنائی گئی اشیاکی وقعت اورقیمت کم کرنے کے ذمہ دارہیں اوران بازاروں میں فروخت ہونے والی کچھ چیزیں جن میں ادویات سے لے کرگاڑیوں کے پرزے بھی شامل ہیں،صارفین کی صحت اورتحفظ کے لیے خطرہ ثابت ہوسکتی ہیں۔

6 Indian and 2 Pakistan 'notorious' markets become fearful for US

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں